پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم جاری ہے۔ کون سی جماعت حکومت بنائے گی اورمستقبل کے وزیرِ اعظم کون ہوں گے اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن وزیراعظم کے امیدوار سامنے آ رہے ہیں جن میں نواز شریف اور بلاول بھٹو کے نام سرِ فہرست ہیں۔ تاہم مسلم لیگ ن سمجھتی ہے کہ آئندہ وزیراعظم نواز شریف ہوں گے۔ اس لیے آج کے اخبارات کے صفحہ اول پرایک اشتہار لگوایا گیا ہے، جس میں لکھا ہے کہ ’نواز شریف وزیراعظم، عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا‘۔
اشتہار میں لکھا ہے کہ انشاء اللہ 8 فروری کو ن لیگ بھاری اکثریت سے کامیاب ہو کر ملک کو بحرانوں سے نکالے گی۔
اخبارات میں اس اشتہار کے بعد صارفین کی جانب سے مسلم لیگ ن اور صحافی برادری کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، صارفین کا کہنا ہے کہ خبر کی جگہ اشتہار کو دے دی گئی ہے اب صحافت ایک کاروبار بن چکا ہے جبکہ چند صارفین کا کہنا ہے کہ عوام کو اس فیصلے کے حوالے سے تیار کیا جا رہا ہے کہ اگلے وزیراعظم نواز شریف ہی ہوں گے۔
صحافی علینہ شگری نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ خبر اور اشتہار کا فرق ختم ہو گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ نوٹ سے نواز دو۔
خبر اور اشتہار کا فرق ختم۔۔۔ نوٹ سے نواز دو! pic.twitter.com/3BkaQumxLr
— Alina Shigri (@alinashigri) February 6, 2024
ن لیگ کے اشتہار کو فرنٹ پیج پر لگانے پر صحافی صابر شاکر نے لکھا کہ اخبار نہیں اشتہار۔
اخبار نہیں اشتہار ؟ pic.twitter.com/q3sMBiljhI
— Sabir Shakir (@ARYSabirShakir) February 6, 2024
ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ کیا اشتہار کے نام پر کچھ بھی چھپوایا جا سکتا ہے؟ ملک کے بڑے اخباروں نے فرنٹ پیج پر کسی خبر کے بجائے ن لیگ کا اشتہار لگایا ہے جس میں لکھا گیا ’نواز شریف وزیراعظم، عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا‘ ، صارف نے سوال کیا کہ کیا یہ صحافت ہے؟
کیا اشتہار کے نام پر کچھ بھی چھپوایا جا سکتا ہے؟
ملک کے بڑے اخباروں نے فرنٹ پیج پر کسی خبر کے بجائے #PMLN کا اشتہار لگایا جس میں لکھا گیا "نواز شریف وزیراعظم، عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا" کیا یہ صحافت ہے؟#PTI #PMLN #ImranKhanpti #Election #Pakistan pic.twitter.com/vzviSGPF74— Raftar (@raftardotcom) February 6, 2024
صحافی رضوان رضی نے لکھا کہ اگر آج کے دن عمران خان یا بلاول بھٹوبھی وہی اشتہار اخبارات کو جاری کرتے جو مسلم لیگ ن نے جاری کیے ہیں تو کیا اخبارات ان اشتہارات کو چھاپتے؟ اور اگر چھاپتے تو کہاں چھاپتے؟
ویسے اگر آج کے دن عمران احمد خان نیازی یا پھر بلاول بھٹو زرداری بھی وہی اشتہار اخبارات کو جاری کرتے جو مسلم لیگ ن نے جاری کئے ہیں تو اخبارات ان کو چھاپتے؟ اور اگر چھاپتے تو کہاں چھاپتے؟
🤔🤔— Rizwan Razi™ (@realrazidada) February 6, 2024
ایک صارف سکندر ڈوگر نے مسلم لیگ ن کے اشتہارات پر تبصرہ کرتے ہوئے پوچھا کہ یہ خبر ہے یا اعلان؟
یہ خبر ہے یا اعلان؟؟؟؟ pic.twitter.com/ylr97WNgXT
— Sikandar Dogar (@sikandardogar1) February 6, 2024
صحافی اور اینکر پرسن فریحہ ادریس نے اشتہارات کے فرنٹ پیج پر لگانے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ صحافت نہیں ہے ۔
This is NOT journalism. pic.twitter.com/Ou4qjoIoHS
— Fereeha M Idrees (@Fereeha) February 6, 2024
واضح رہے کہ الیکشن میں صرف 2 روز باقی رہ گئے ہیں،پولنگ 8فروری بروز جمعرات ہو گی اور انتخابی مہم چلانے کا آج آخری د ن ہے، امیدواروں کی جانب سے جاری انتخابی مہم آج رات 12 بجے ختم ہو جائے گی۔