مسلم لیگ ن کی صرف پنجاب پر توجہ، 22 روزہ انتخابی مہم اختتام پذیر

منگل 6 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کی 22 روزہ انتخابی مہم اختتام پذیر ہو گئی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائدین نے اپنی توجہ صرف پنجاب پر جمائے رکھی اور کچھ جلسے خیبرپختونخوا میں بھی کیے، جبکہ بلوچستان اور سندھ میں انتخابی جلسے نہیں کیے گئے۔

قائد مسلم لیگ ن نواز شریف، پارٹی صدر شہباز شریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے آج ضلع قصور کے علاقے کھڈیاں خاص میں آخری انتخابی جلسہ کیا۔

مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم 16 جنوری سے باقاعدہ شروع ہو کر آج 6 فروری کو اختتام پذیر ہوئی، اس عرصے میں عوامی جلسے اور انتخابی ریلیاں نکالی گئیں۔

22 روزہ انتخابی مہم کے دوران کم و بیش 2 درجن انتخابی جلسوں کا انعقاد کیا گیا۔

مریم نواز نے 16 جنوری کو اپنے صوبائی حلقہ پی پی 159 میں انتخابی ریلی نکال کر پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز کیا تھا، بعد ازاں نواز شریف نے باقاعدہ انتخابی جلسوں کا آغاز کیا۔

17 جنوری کو نواز شریف نے حافظ آباد میں پہلے جلسے سے خطاب کیا

17 جنوری کو قائد ن لیگ نواز شریف نے حافظ آباد میں اپنے پہلے انتخابی جلسے سے خطاب کیا تھا۔ یہ جلسہ لیگی رہنما سائرہ افضل تارڑ کے حلقہ این اے 67 میں منعقد کیا گیا تھا۔

22 جنوری کو نواز شریف اور مریم نواز نے مانسہرہ کے ٹھاکرہ اسٹیڈیم میں انتخابی جلسے سے خطاب کیا۔ 22 جنوری کو ہی پارٹی صدر شہباز شریف نے اپنے حلقے این اے 123 میں انتخابی ریلی نکالی۔

اس کے علاوہ شہباز شریف نے 3 گھنٹے سے زیادہ وقت تک اپنے حلقے میں مختلف استقبالیہ کیمپوں کا دورہ کیا اور عوام سے خطاب کیا۔

نواز شریف اور مریم نواز نے این اے 130 میں انتخابی ریلی نکالی

23 جنوری کو نواز شریف اور مریم نواز نے لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 میں انتخابی ریلی کی قیادت کی۔ 25 جنوری کو مریم نواز نے اپنے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 میں انتخابی دفتر کا افتتاح کیا اور پرجوش لیگی کارکنوں سے خطاب کیا۔

29 جنوری کو نواز شریف نے اپنے حلقے این اے 130 کا دوبارہ دورہ کیا اور انتخابی دفتر کے افتتاح کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کیا۔ 29 جنوری کو حمزہ شہباز نے اپنے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 میں انتخابی ریلی کی قیادت کی۔

اس کے علاوہ 30 جنوری کو شہباز شریف نے لاہور کے حلقہ این اے 129 کے علاقے گلشن راوی میں انتخابی جلسے سے خطاب کیا۔ 30 جنوری کو ہی شہباز شریف اور مریم نواز نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 میں خطاب کیا۔

یکم فروری کو لیگی قائدین کا سوات میں جلسے سے خطاب

اس کے بعد یکم فروری کو لیگی قائدین نے سوات میں انتخابی جلسے سے خطاب کیا۔ 2 فروری کو فیصل آباد میں بھرپور انتخابی جلسہ منعقد کیا گیاجس سے نواز شریف نے خطاب کیا۔

3 فروری کو گوجرانوالہ، 5 فروری کو مری اور 6 فروری کو ضلع قصور میں انتخابی جلسے منعقد کیے گئے۔

مسلم لیگی قائدین نے حافظ آباد، خانیوال، مری، اوکاڑہ، احمد پور شرقیہ، مانسہرہ میں انتخابی جلسے کیے۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے 21 اکتوبر کو وطن واپسی کے بعد حافظ آباد میں پہلا عوامی جلسہ کیا تھا۔

منڈی بہاؤالدین، بورے والہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی جلسے

انتخابی مہم کے دوران منڈی بہاؤالدین، بورے والہ، ایبٹ آباد، ظفروال، سیالکوٹ، راجن پور اور ہارون آباد میں بھی جلسے کیے گئے۔

اس کے علاوہ لاہور، راولپنڈی، سوات، فیصل آباد، گوجرانوالہ قصور اور ننکانہ صاحب میں بھی انتخابی جلسے کیے گئے، جبکہ انتخابی مہم کے دوران نواز شریف نے سندھ اور بلوچستان کا کوئی دورہ نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp