ووٹرز کو اپنے حلقوں تک پہنچنے میں کن مشکلات کا سامنا ہے؟

بدھ 7 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کل پاکستان میں عام انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، ملک بھر سے ووٹرز اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اپنے اپنے حلقوں کا رخ کر رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے وہ ہر حال میں اپنے حلقے میں پہنچنا چاہتے ہیں تاہم اڈوں پر گاڑیاں دستیاب نہیں ہیں۔ بعض حلقوں کے امیدواروں نے اپنے ووٹرز کی سہولت کے لیے بسیں اور کوسٹرز پہلے سے بک کی ہوئی ہیں، یہی وجہ ہے کہ بس اڈوں پر بسوں اور کوسٹرز کی تعداد کم نظر آ رہی ہے۔

وی نیوز نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر واقع فیض آباد بس اڈے کا دورہ کیا۔ اس اڈے سے لاہور، کراچی، کوئٹہ، ملتان، بہاولپور اور پشاور سمیت ملک کے تمام حصوں کے لیے بسیں روانہ ہوتی ہیں۔ عام طور پر اس اڈے پر مسافر کم اور چیخ چیخ کر مختلف شہروں کے نام پکارتے کنڈکٹرز زیادہ نظر آتے ہیں۔ یہاں عام طور پر ایک بس کو مسافروں سے بھرنے میں تقریباً ایک گھنٹہ لگ جاتا ہے۔

تاہم، عام انتخابات سے ایک روز قبل، یہ بس اڈہ ایک مختلف منظر پیش کر رہا تھا۔ کسی دوسرے شہر سے اڈے پر پہنچنے والی بس کے رکنے سے پہلے نیچے کھڑے مسافر اس کے پیچھے دوڑتے نظر آئے جبکہ کوسٹرز اور بسوں کی چھتوں پر بھی مسافروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مسافروں کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے حلقے تک پہنچنے میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے، اڈوں پر بسیں موجود نہیں ہیں اور اگر کوئی بس کہیں موجود ہو تو کہا جاتا ہے کہ اس میں گنجائش نہیں ہے۔ دوسری جانب بعض مسافروں نے شکایت کی ہے کہ انہوں نے پہلے سے ٹکٹ بک کرائے تھے لیکن روانگی کے وقت ان کے ٹکٹ منسوخ کر دیے گئے۔ بس ڈرائیورز کا کہنا تھا، ان کی کوشش ہے کہ عوام کو مکمل سہولت فراہم کریں اور وقت پر انہیں ان کی منزل تک پہنچائیں، عوام کو بھی چاہیے کہ وہ صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp