الیکشن 2024: پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

جمعرات 8 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں جاری عام انتخابات میں پولنگ کا وقت مکمل ہوچکا ہے، صبح 8 بجے پولنگ شروع ہوئی جو بلا تعطل 5 بجے تک جاری رہی۔ تاہم الیکشن کمیشن نے پولنگ کا وقت بڑھانے سے انکار کر دیا تھا لیکن کچھ حلقوں میں جہاں پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی وہاں 2 گھنٹے کا اضافی وقت دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کا وقت ختم ہوتے ہی ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، جس کے بعد غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا تھا کہ ووٹنگ کا وقت بڑھانے کی تجویز پر غور نہیں کیا جارہا، ووٹنگ کا وقت شام 5 بجےتک برقرار رہے گا۔ انتخابی عمل پرامن طریقے سے جاری رہا، چھوٹے چھوٹے مسائل آتے رہتے ہیں، ہماری ٹیم نے تمام مسائل کو حل کیا ہے۔

حکام الیکشن کمیشن کے مطابق غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج شام 6 بجے کے بعد نشر ہوسکیں گے۔


جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن سندھ کو خط

جماعت اسلامی کراچی الیکشن سیل کے انچارج راجہ عارف سلطان نے صوبائی الیکشن کمیشن سندھ کے نام انتخابات میں دھاندلی و بے ضابطگیوں کے حوالے سے خط ارسال کر دیا۔

خط میں لکھا گیا کہ پی ایس 91 پولنگ اسٹیشن نمبر 64/104 دی ایجوکیٹر سی 3 رفاہ عام سے ایم کیو ایم کے کارکنان اسلحے کے زور پر 6 عدد بیلٹ بکس چھین کرلے گئے، این اے 232 پی ایس 64 پولنگ اسٹیشن نمبر104 سے 20 سے 25 نا معلوم افراد پولیس کی موجودگی میں صوبائی اسمبلی کی 6 بکس پریزائڈنگ افسران سے چھین کرلے گئے۔

خط کت متن کے مطابق این اے 247 پی ایس 122 پولنگ اسٹیشن نمبر 60 سے اسلحے کے زور پر 600 قومی اسمبلی اور 600 صوبائی اسمبلی کے بیلٹ پیپرز چھین کرلے گئے۔ این اے 247 پی ایس 122 پولنگ اسٹیشن نمبر 58 سے اسلحے کے زور پر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے بیلٹ پیپرز چھین کرلے گئے۔


کراچی کے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر ایک پوسٹ شیئر کی اور لکھا کہ میں حیران ہوں کہ ٹی وی چینلز ان وڈیوز کو کیوں نہیں چلارہے جہاں ایم کیو ایم کے نقاب پوش خواتین کے پولنگ اسٹیشن میں گھس کر پہلے سے ٹھپے لگائے بیلٹ پیپرز ڈبوں کی سیل توڑ کر زبردستی ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ رسی جل گئی لیکن بل نہیں گیا، سلام ہے ان خواتین پر جو خوف میں آئے بغیر مزاحمت کرتی رہیں۔ الیکشن کمیشن ضرور نوٹس لے۔

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے الزام عائد کیا ہے کہ کراچی کے حلقے این اے 250 سے الیکشن لڑ رہا ہوں، اس حلقے کے بعض پولنگ اسٹیشنز پر توابھی تک پولنگ شروع ہی نہیں ہو سکی۔ انہوں نے لکھا کہ این اے 245، 246، 248 اور295 کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر بھی ووٹنگ شروع  نہیں ہوئی۔ کوئی حد ہوتی ہے نا اہلی کی، جعلی رزلٹ قبول نہیں کیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کراچی کے حلقہ این اے 238، پی ایس 102 کلفٹن بوائز اسکول میں نامعلوم افراد بیلٹ پیپر پھاڑ کر لے گئے۔

ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فیڈرل بی ایریا کے ایک پولنگ اسٹیشن میں سر عام دھاندلی کی جارہی ہے۔

https://twitter.com/s_faisalhussain/status/1755545240419578165?s=20

سوشل میڈیا پر وائرل ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ افراد پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوگئے اور پولنگ عملے کو یرغمال بنا دیا اور جعلی ووٹوں سے ڈبے بھر دیے۔

کراچی کے حلقے این اے 240 میں جعلی بیلٹ بکس پکڑے گئے، بیلیٹ بکس کے اندر اضافی بیلیٹ پیپرز ہیں جس پر نمبر ہی نہیں ڈالے گئے۔

کراچی کے علاقے ملیر میں این اے 229 اور پی ایس 85 میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے کارکنان میں تصادم ہوا ہے، ہاتھا پائی کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

کراچی کے علاقے پولنگ اسٹیشن جی بی ایس ایس سچل سرمست کے پولنگ اسٹیشن میں تصادم کے دوران خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں۔


گلستان جوہر میں پریزائڈنگ افسر کمرے میں سوئے رہے

گلستان جوہر این اے 236 کے پریزائیڈنگ افسر پولنگ اسٹیشن کے آخری کمرے میں جاکر سوگئے، اور پولنگ اسٹیشن پر مرد اور خواتین ووٹرز کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔ جس پر پریذائیڈنگ افسر کے خلاف پولنگ ایجنٹس اور ووٹرز نے شکایات کا انبار لگا دیا۔

’صبح ووٹنگ کا عمل بھی 10 بجے کے بعد شروع کیا گیا‘۔

پریزائڈنگ افسر نے موقف اپنایا کہ میری طبعیت کل رات سے خراب ہے، میرا تعلق کے ایم سی سے ہے، میری ساری رات طبیعت خراب رہی۔

ڈی آئی جی ایسٹ کو دیکھ کر پریزائیڈنگ افسر اٹھ کر باہر آگئے۔

دھاندلی کے ایک اور واقعے میں کراچی کے این اے 246 میں ایم کیو ایم کے امیدوار امین الحق کے مہر شدہ ووٹ برآمد کیے گئے۔


ملک بھر میں 12ویں عام انتخابات 2024 کے انتظامات مکمل،  پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا جبکہ سیکیورٹی کے حوالے سے بھی خاص انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولنگ کے وقت کا آغاز ہوتے ہی پولنگ اسٹیشن پر انتخابی عملے نے ذمہ داریاں سنبھال لیں، پولنگ ایجنٹس کو خالی بیلٹ باکس دکھا کر سیل کردیے گئے اور ووٹرز پولنگ اسٹیشن پہنچنا شروع ہوچکے ہیں، تاہم پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

پاکستان میں عام انتخابات کے لیے 12 کروڑ 79 لاکھ 21 ہزار 49 رجسٹرڈ ووٹرز 17 ہزار 758 امیدواروں میں سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں میں اپنے امیدواروں کا انتخاب کررہے ہیں۔ پاکستان کے 12ویں عام انتخابات میں عوام آج اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

قومی اسمبلی کے ایک اور صوبائی اسمبلیوں کے 3 حلقوں سمیت 4 انتخابی حلقوں میں امیدواروں کی اموات کی وجہ سے پولنگ ملتوی کر دی گئی ہے۔


ملک کے مختلف علاقوں میں پولنگ کے دوران لڑائی، جھگڑے اور فائرنگ

ملک کے مختلف علاقوں میں پولنگ کے دوران لڑائی، جھگڑے اور فائرنگ سے 15 افراد زخمی ہوگئے۔

کوٹ ادو میں فائرنگ

کوٹ ادو میں 2 امیدواروں کے حامیوں میں جھگڑا ہوا، کوٹ ادو کی تحصیل چوک سرور شہید میں 2 امیدواروں کے حامیوں کے درمیان فائرنگ اور ڈنڈے لگنے سے 15 افرد ازخمی ہوئے اور پولنگ روک دی گئی۔

پولیس کے مطابق 4 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں نشتر اسپتال ریفر کر دیا گیا ہے، لڑائی آزاد امیدوار مرتضیٰ رحیم کھر اور لیگی امیدوار امجد عباس چانڈیہ کے حامیوں میں ہوئی۔

ڈی پی او سید حسنین حیدر اور رینجرز اہلکار موقع پر پہنچ گئے، معاملہ ووٹوں سے متعلق تلخ کلامی کے باعث پیش آیا۔

چکوال میں 2 گروپوں میں فائرنگ

چکوال کے حلقے این اے 59 کے پولنگ اسٹیشن اکوال کے باہر سیاسی جماعت کے کیمپ پر 2 گروپوں میں فائرنگ ہوئی جس میں 4 افراد زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق ریٹرننگ افسر نے پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل روک دیا جبکہ زخمیوں کو تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال تلہ گنگ منتقل کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر چکوال کے مطابق فائرنگ کا واقعہ تلہ گنگ پولنگ اسٹیشن نمبر 163 سے 400 میٹر دور ہوا، پولنگ کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دو افراد کی ذاتی دشمنی کے باعث فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، فائرنگ کا پولنگ کے عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

گوجرانوالہ میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے کارکنوں میں جھگڑا

گوجرانوالہ میں حلقہ 79 این اے گورنمنٹ ہائی اسکول واہنڈو پولنگ اسٹیشن پر  پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے کارکنوں میں جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں ن لیگ کا ایک کارکن زخمی ہوگیا۔

نصیرآباد میں پیپلز پارٹی اور آزاد امیدوار کے حامیوں میں جھگڑا

نصیرآباد کے حلقے پی بی 13 میں پولنگ اسٹیشن جاگن خان عمرانی میں پیپلز پارٹی اور آزاد امیدوار کے حامیوں میں جھگڑا ہوا، جھگڑے کے دوران فائرنگ میں 3 افراد زخمی ہو گئے۔

لکی مروت میں 2 سیاسی جماعتوں میں تصادم، 2 افراد زخمی

لکی مروت کے حلقے این اے 41 شاہ حسن خیل کے میرولی پولنگ اسٹیشن میں تصادم ہوا ہے، جھگڑا دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں ہوا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، تصادم کے باعث پولنگ روک دی گئی۔

صادق آباد میں بھی جھگڑے کے دوران ڈنڈے لگنے سے 5 افراد زخمی

صادق آباد چک نمبر 171 کے پولنگ اسٹیشن پر دو سیاسی جماعتوں میں جھگڑا ہو گیا، جھگڑے کے دوران ڈنڈے لگنے سے 5 افراد زخمی ہوئے۔


بلوچستان میں پیش آنے والے دہشتگردی کے واقعات

تفصیلات کے مطابق، بلوچستان میں بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات میں 2 سیکیورٹی اہلکار، ایک سیاسی کارکن جاں بحق جبکہ 19 افراد زخمی ہوئے۔ ضلع خاران میں پولنگ عملے کی حفاظت پر تعینات لیویز کی گاڑی کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے میں 2 اہلکار جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے۔

خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کی فائرنگ

ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی کے علاقے گرہ اسلم میں پولیس وین پر دستی بم حملے میں 4 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی پولیس اہلکاروں میں سے ایک اہلکار کی حالت تشویشناک ہے۔


مختلف شہروں میں پولنگ کا عمل تاخیر کا شکار ہے

کراچی

پولنگ شروع ہونے کے 4 گھنٹے گزر جانے کے باوجود کراچی کے ضلع شرقی میں پولنگ کا عمل تاخیر کا شکار ہے۔ ضلع شرقی کے حلقے این اے 235 ،236، 237 اور 238 میں پولنگ کا عمل بروقت شروع نہ ہوسکا۔

این اے 235 میں نیو سبزی منڈی، اور سچل گوٹھ، این اے236 گلستان جوہر بلاک 10، گلشن ضیاکالونی میں بھی پولنگ کا عمل تاخیر کا شکار رہے۔

این اے237 کے متعدد پولنگ اسٹیشنزپرپولنگ شروع نہ ہوسکی، این اے237 اور 238 کے بھی مختلف پولنگ اسٹیشنزکے باہر ووٹرزکی قطاریں لگ گئیں۔

کراچی کے حلقہ این اے 236 کے پولنگ اسٹیشن پر پولنگ تاحال شروع نہیں ہوسکی، ابو الحسن اصفہانی روڈ کے ایک پولنگ اسٹیشن پر موجود پریزائڈنگ آفیسر نے بتایا کہ ریٹرننگ آفیسر سامان لے کر پہنچیں گے تو پھر پولنگ شروع ہوگی۔ اسی طرح حلقہ 238 میں تقریباً 2 گھنٹے کی تاخیر سے ووٹ کاسٹ کرنیوالے اینکر پرسن عدیل اظہر نے پولنگ اسٹاف کی لاعلمی کے باعث آج ووٹنگ کو اب تک کا انتہائی مایوس کن تجربہ قرار دیا ہے۔ ’میں امید کرتا ہوں کہ ملک بھر کے برعکس یہ صرف میرا تجربہ ہی ہوگا۔‘

اسلام آباد

اسلام آباد این اے 48 شہزاد ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کے آغاز میں تاخیر ہوئی، رپورٹس کے مطابق عملہ پولنگ کے انتظامات میں مصروف رہا اور پولنگ کا آغاز 15 منٹ تاخیر سے ہوا۔ شہزاد ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز بڑی تعداد میں موجود ہیں۔

ہنگو

 ہنگو کے مختلف علاقوں میں پولنگ تاخیرسے شروع ہوئی۔

چمن

کسٹم ہاؤس بازار کےخواتین پولنگ اسٹیشن میں عملہ غیرحاضر ہے، عملےکی غیرحاضری کے باعث پولنگ تاحال شروع نہ ہوسکی۔

ڈی آر او راجہ عباس نے کہا کہ متبادل انتظامات کررہے ہیں۔

کوئٹہ

خواتین پولنگ اسٹیشن پرپولنگ کےانتظامات نامکمل ہیں جس کے باعث خواتین پولنگ اسٹیشن پرپولنگ تاخیرکا شکار ہے۔

بونیر

بونیر میں بھی پولنگ کاعمل تاخیرسے شروع ہوا۔

نصیرآباد

پی بی 13 کے 2 پولنگ اسٹیشنز پر تاحال پولنگ شروع نہیں ہوسکی، پولنگ اسٹیشن ایم ایم ڈی افس، عبدالوہاب سومروپرعملہ ہی نہیں پہنچ سکا۔

نصیرآباد کے آر او اجمل خان مندوخیل نے کہا کہ غیرحاضرعملے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

لکی مروت

لکی مروت کے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج پولنگ اسٹیشن نمبر117 پرووٹنگ تاخیر کا شکار رہی۔

شمالی وزیرستان

شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ، میرعلی، رزمک اور دتہ خیل میں پولنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا۔ میران شاہ کےپولنگ اسٹیشنز پر صبح سے ہی کثیر تعداد میں ووٹرز موجود تھے۔


الیکشن کمیشن کی مبصرین اور میڈیا کے حوالے سے اہم ہدایات

ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ایکریڈیشن کارڈ یا اجازت نامے کے حامل تمام مبصرین اور میڈیا کو پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے کی اجازت ہے۔

ایکریڈیشن کارڈ الیکشن کمیشن اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی پریزایڈنگ افسران کو اجازت نامے کے حامل آبزرورز اور میڈیاکو پولنگ اسٹیشن میں داخلے سے نہ روکنے کی ہدایت کی ہے۔


میرے حلقے کے بعض پولنگ اسٹیشنز پر طالبان نے قبضہ کر لیا ہے، محسن داوڑ

نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے چیئرمین اور امیدوار برائے این اے 40 محسن داوڑ نے سیکیورٹی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے، ایکس پر اپنے پیغام میں انہوں نے دعوٰی کیا ہے کہ ان کے حلقہ میں بعض پولنگ اسٹیشنز پر طالبان نے قبضہ کرلیا ہے۔

محسن داوڑ کے مطابق ان کی 3 پولنگ ایجنٹس کے پولنگ اسٹیشن میں داخلے سے قبل بم دھماکا کیا گیا جس میں وہ ایجنٹس تو محفوظ رہیں تاہم انہیں واپس آنا پڑا، سابق رکن قومی اسمبلی نے الیکشن کمیشن سے اس نوعیت کے پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


نیٹ ورک ہی نہیں رابطہ کیسے کریں اور شکایت کہاں درج کرائیں، اختر مینگل

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے بھی انتخابی عمل کی سست رفتاری سے انتہائی مایوس نظر آئے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے لکھا ہے کہ کاکھہر میں 1400 ووٹرز کے لیے مختص پولنگ اسٹیشن پر اب تک صرف 40 ووٹ کاسٹ کیے گئے ہیں۔ ’نیٹ ورک کے مسائل کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے رابطہ نہیں، ہم شکایت کہاں درج کر سکتے ہیں۔‘


امید ہے انتخابات کا عمل بخیریت و عافیت مکمل ہوگا، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات ہوئے، لیکن امید ہے انتخابات کا عمل بخیریت و عافیت مکمل ہوگا، سیکیورٹی صورتحال کاجائزہ لینا وزارت داخلہ اور ایجنسیز کا کام ہے، الیکشن کمیشن وزارت داخلہ کو انٹرنیٹ سروسز کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم کہیں موبائل سروس کھول دیں اور دہشتگردی کا کوئی واقعہ ہوجائے تو کون ذمہ دار ہوگا۔

پشاور کنٹونمنٹ میں مکمل خاموشی کے مناظر

صدر پاکستان عارف علوی نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا

صدر عارف علوی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں نمائندے منتخب کرنے کے لیے آپ کے ووٹ کے ذریعے آپ سے ذاتی رائے طلب کی ہے۔ اس لیے یہ آپ کی اسلامی، آئینی اور شہری ذمہ داری ہے۔

ہم ایک خاندان کے طور پر اپنے پولنگ سٹیشن پر پہنچے، لائن میں کھڑے ہو کر ووٹ دیا اور آپ سب سے درخواست کی کہ باہر آئیں اور اپنا حق استعمال کریں۔ پاکستان کو آپ کی رائے کی ضرورت ہے جتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔


موبائل سروس کی بندش کے فیصلے کو غلط نظریے سے نہیں دیکھا جائے، نگراں وزیر اعظم

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد کہا کہ ملک میں دہشت گردی کی لہر ہے اس لیے بہت جگہوں پر سیکیورٹی خدشات کے تناظر میں موبائل سروس کی بندش کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس لیےفیصلے کو کسی غلط نظریے سے نہیں دیکھا جانا چاہیے۔

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اسلام آباد کے ماڈل کالج فار بوائز پہنچے جہاں انہوں نے الیکشن عمل کا جائزہ لیا اور ووٹرز سے انتظامات پر بات چیت کی۔

اُنہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات ابھی تک تو پُر امن ہیں، کوشش کریں شہری اپنے حق کو استعمال کریں۔

نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ ٹرن آؤٹ کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہو گا لیکن امید ہے سب بہتر ہو گا۔


نوازشریف نے مریم نواز کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف، چیف آرگنائزر مریم نواز اور رہنما پرویز رشید ووٹ ڈالنے ماڈل ٹاؤن پہنچے، لیگی رہنماؤں نے عون چوہدری کے لیے ووٹ کاسٹ کیا۔

ایک جماعت کو اکثریت ملنی چاہیے، نوازشریف

نواز شریف نے کہا کہ عوام گھروں سے نکلیں اور ووٹ کاسٹ کریں، قربانیاں دے کر ہم آج یہ دن دیکھ رہے ہیں۔

نوازشریف نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد پیغام دیتے ہوئے کہا کہ خدا کا واسطہ ہے مخلوط حکومت کا نام نہ لو، ایک جماعت کو مکمل حکومت ملنی چاہیے۔


شہباز شریف نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا

شہباز شریف نے اپنے حلقے این اے 127 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 82 پر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ میڈیا گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سیکیورٹی انتظامات بہت مناسب ہیں، ایسی حکومت آئے جو محبت، یگانگت اور خیر سگالی جذبات کے پھول نچھاور کرے۔


سابق صدر آصف زرداری نے ووٹ کاسٹ کر دیا

سابق صدر آصف علی زرداری نے نوابشاہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا، سابق صدر نے این اے 207 میں ووٹ کاسٹ کیا۔ آصف علی زرداری خود بھی نوابشاہ سے پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنا ووٹ کاسٹ کر لیا، بلاول بھٹو نے نوڈیرو این اے 194 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام نکلیں اور ووٹ کی طاقت استعمال کریں۔ سابق وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ ملک میں موبائل فون سروس کوفوری بحال کیا جائے، ملک میں فون سروسز کی بندش سے ٹرن آؤٹ پر اثر پڑے گا۔


پیپلز پارٹی کی رہنما آصفہ بھٹو نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا

آصفہ بھٹو نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر اپنے ووٹ کاسٹ کرنے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ووٹ ایک قومی فریضہ ہے، جسے میں نے تیر کے نشان پر مہر لگا کر ادا کردیا ہے۔ آئیے آپ بھی اس فرض کی ادائیگی کرتے ہوئے تیر کے نشان پر مہر لگائیں اور اپنے ووٹ کی طاقت سے بلاول بھٹو زرداری کو اس ملک کا وزیراعظم بنائیں۔


سربراہ استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین نے لودھراں میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا

سربراہ استحکام پاکستان پارٹی جہانگیر ترین نے لودھراں میں اپنا ووٹ کاسٹ کردیا،  لودھراں میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے گھر کا پولنگ اسٹیشن ہے، اپنا ووٹ کاسٹ کرنے آیا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ووٹ ایک امانت اور طاقت ہے، ووٹ کو ضائع نہیں کرنا، سب لوگ گھروں سے نکل کر اپنا ووٹ کاسٹ کریں۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ جہاں جہاں استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار ہیں سب جیتیں گے، پانچ سال کے لیےحکومت بنے تاکہ معیشت مستحکم ہوسکے، معیشت مستحکم ہوگی تو ملک مضبوط ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی بندش کے حوالے سے مجھے علم نہیں ، ایسا نہیں ہونا چاہیے، ہمارے جوانوں پر دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتا ہوں۔


بیرسٹر گوہر نے ووٹ کاسٹ کر دیا

بیرسٹر گوہر علی خان نے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین گھروں سے نکل کر ووٹ کاسٹ کریں، لوگوں کا جوش و خروش پی ٹی آئی کیساتھ ہے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے این اے 6 لوئر دیر میں اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا ہے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ قوم سے اپیل ہے کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنا ووٹ استعمال کریں اور اپنے ووٹ کے ذریعے اپنے مستقبل کو روشن بنائیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کو کرپشن سے پاک اور عظیم تر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔


نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا

نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے این اے 46 اسلام آباد میں اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا، انہوں نے کہا کہ اپنے اور اپنی نسلوں کے روشن مستقبل کے لیے عوام ووٹ ضرور ڈالیں۔

ملک بھر میں ووٹنگ کا عمل پرامن اور منظم طریقے سے مکمل ہوگا، مرتضیٰ سولنگی

نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ووٹ ایک قومی فریضہ ہے جو ہر ذمہ دار شہری نے ادا کرنا ہے، آزادانہ اور شفاف انتخابات ملک میں جمہوریت کو مضبوط بناتے ہیں۔

مرتضیٰ سولنگی نے اسلام آباد کے حلقہ این اے 46 کے پولنگ اسٹیشن اسلام آباد ماڈل سکول ڈورہ میں سب سے پہلا ووٹ کاسٹ کیا۔ بعد میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اپنے اور اپنی نسلوں کے روشن مستقبل کے لیے عوام ووٹ ضرور ڈالیں۔ امید ہے کہ ملک بھر میں ووٹنگ کا عمل پرامن اور منظم طریقے سے مکمل ہوگا۔


چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا

چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس نعیم اختر افغان نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا، جسٹس نعیم اختر افغان کے ہمراہ ان کی اہلیہ نے بھی قومی فریضہ سر انجام دیا۔ چیف جسٹس نے بلوچستان بوائے اسکاؤٹ پولنگ اسٹیشن پر ووٹ کاسٹ کیا۔


دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی ووٹ کاسٹ کر دیے

مولانا فضل الرحمان نے اپنا ووٹ کاسٹ کردیا، مولانا فضل الرحمان نے ڈی آئی خان این اے 44 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا

سیہون شریف میں سابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے ووٹ کاسٹ کر دیا۔

مریم اورنگزیب نے این اے 51 مری میں ووٹ کاسٹ کیا۔

ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کراچی میں ووٹ کاسٹ کیا۔


ملک بھر میں موبائل فون سروس معطل

عام انتخابات 2024 کے دوران ملک بھر میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔ امن و امان قائم رکھنے، ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔

تاہم کراچی، لاہور اور کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں موبائل سروس متاثر ہونا شروع ہو گئی ہے۔ پشاور میں بھی پولنگ شروع ہونے سے پہلے موبائل سروس متاثر ہونا شروع ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر شہروں اور مختلف علاقوں میں بھی موبائل فون سروس معطل ہو گئی ہے۔


بلاول بھٹو زرداری کی موبائل فون سروس کی بحالی کے لیے الیکشن کمیشن اور عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں موبائل فون سروسز کو فوری طور پر بحال کیا جانا چاہیے۔ ان کی پارٹی نے موبائل فون سروسز کے لیے الیکشن کمیشن اور عدالتوں سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔


من پسند نتائج حاصل، دھاندلی کے لیے موبائل فون سروس کو بند کیا گیا، سینیٹر مشتاق احمد

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ من پسند نتائج حاصل کرنے اور دھاندلی کیلئے موبائل فون سروس کو بند کیا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے موبائل فون سروس کا بند کرنا افسوسناک ہے،حکومت نے اپنے دعوؤں کی خلاف ورزی کی، حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتا ہوں۔

 


یہ پاکستان کے سب سے متنازع انتخابات ہیں، پی ٹی آئی کے رہنما تیمور سلیم جھگڑا 

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بیشتر حصوں میں موبائل اور ڈیٹا سروسز مسدود ہیں، ہماری تاریخ کے سب سے متنازعہ انتخابات میں ہیرا پھیری کی ایک اور شرمناک کوشش ہے۔


تمام حساس پولنگ سٹیشن پر کیمرے لگا دیے گئے ہیں، نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی

نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا کہ انشاء اللہ آج پولنگ ڈے امن و امان سے گزرے گا۔ چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب نے ہر ڈویژن اور ڈسٹرکٹ کے امن وامان کے لیے بہترین انتظامات کیے ہیں۔ شہریوں کے تحفظ کے لیے اضافی نفری تعینات کی گئی ہے اورتمام حساس پولنگ سٹیشن پر کیمرے لگا دیے گئے ہیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ ووٹ لوگوں کا حق ہے، ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، عوام کا تحفظ کریں گے۔ الحمد اللہ الیکشن کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل ہیں، شہریوں کو مکمل تحفظ دیں گے۔


جب تک پولنگ اسٹیشنز پر عملہ موجود رہے گا سکیورٹی الرٹ رہے گی، اسلام آباد پولیس

ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے مطابق اسلام آباد پولیس کے جوانوں نے پولنگ اسٹیشنز پر سکیورٹی الرٹ کردی، ضلع بھر میں تمام پولنگ اسٹیشنز پر نفری کل صبح ہی پہنچ گئی تھی۔ جب تک پولنگ اسٹیشنز پر عملہ موجود رہے گا سیکیورٹی الرٹ رہے گی۔

ترجمان کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد پولیس کے 6ہزار 500 اہلکاروں کے ساتھ ایک ہزار ایف سی، 1500 رینجرز اور پاکستان فوج کے جوان فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ اسلام آباد پولیس ٹریفک ہیڈ کوارٹر فیض آباد آج کھلا رہے گا۔ جن شہریوں کے چالان شناختی کارڈز پر ہوئے ہیں وہ فیض آباد سے وصول کرکے اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر میں 2ہزار اہلکار سرکاری و غیرسرکاری گاڑیوں پر گشت کریں گے جن پر پاکستان کے جھنڈے آویزاں کیے گئے ہیں۔ کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کی اطلاع پکار 15 یا آئی سی ٹی 15 ایپ پر دیں۔


بلوچستان میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں

صوبائی الیکشن کمیشن بلوچستان کے مطابق بلوچستان میں 5 ہزار 28 پولنگ اسٹیشنز میں سے 14 ہزار 882 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں، بلوچستان کے 36 اضلاع میں کل 5028 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔ صوبے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد  53 لاکھ 71ہزار 949 ہے۔

صوبے میں مردوں کے 1511، خواتین کے 1317 جبکہ 2200 مشترکہ پولنگ اسٹیشن ہونگے، انتخابات میں 14ہزار 882 پولنگ بوتھ قائم کیے جائیں گے۔ مردوں کے لیے 8 ہزار 222 اور خواتین کے لیے 6 ہزار660 بوتھ ہونگے، سب سے زیادہ پولنگ اسٹیشن کوئٹہ میں 810 جبکہ سب سے کم ضلع ہرنائی میں 51 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 255 صحبت پور کم جعفر آباد کم اوستہ محمد کم نصیر آباد میں سب سے زیادہ 443 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 12 کچھی میں 204 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے۔ صوبے بھر میں 51 ہزار سے زائد انتخابی عملہ تعینات ہے۔ سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے سے جاری رہے گا۔


14 لاکھ سے زیادہ انتخابی عملہ ذمہ داریاں سرانجام دے گا

ملک بھر میں 14 لاکھ 90 ہزار انتخابی عملہ اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے گا، ملک مں عام انتخابات کے لیے 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشنز اور 2 لاکھ 66 ہزار 398 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، ہر حلقے کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر سے جاری کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق پولنگ صبح 8 بجے سے بغیر کسی وقفہ کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی 3 نشستیں ہیں جن پر 10 لاکھ 83 ہزار 29 ووٹرز اپنے نمائندوں کاانتخاب کریں گے۔


پنجاب میں قومی اسمبلی کی 141 اور 296 صوبائی نشستوں پر پولنگ ہوگی

پنجاب سے قومی اسمبلی کی 141 اور پنجاب اسمبلی کی 296 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے 7 کروڑ 32 لاکھ 7 ہزار 896 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

سندھ سے قومی اسمبلی کی 61 اور سندھ اسمبلی کی 130 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے 2 کروڑ 69 لاکھ 94 ہزار 769 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 44 اور خیبرپختونخوا اسمبلی کی 113 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے 2 کروڑ 12 لاکھ 63 ہزار 408 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

ملک میں قومی اسمبلی کی 265 نشستوں پر انتخاب ہونا ہے جس کے لیے 5 ہزار 113 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں 312 خواتین بھی شامل ہیں۔

چاروں صوبائی اسمبلیوں میں مدمقابل امیدواروں کی کل تعداد 12 ہزار 645 ہے جن میں 570 خواتین شامل ہیں۔

بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 اور بلوچستان اسمبلی کی 51 نشستوں پر اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے 53 لاکھ 71 ہزار 947 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


امیدواروں کے انتقال کے باعث 4 حلقوں میں پولنگ ملتوی

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 8 باجوڑ، پی کے 22 باجوڑ، پی کے 91 کوہاٹ اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 266 رحیم یار خان میں امیدواروں کی وفات کی وجہ سے پولنگ ملتوی کی گئی ہے۔

دوسری جانب ملک بھر میں 16 ہزار 766 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس، 29 ہزار 985 حساس جبکہ 44 ہزار 26 پولنگ اسٹیشنز نارمل قرار دیے گئے ہیں۔

پنجاب میں 5 ہزار 624 پولنگ اسٹیشنز حساس ترین قرار دیے گئے ہیں اور ان پر فی پولنگ اسٹیشن 5 اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

سندھ میں 4 ہزار 430 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیے گئے ہیں جبکہ یہاں پر فی پولنگ اسٹیشن 8 سیکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے۔

اسی طرح خیبرپختونخوا میں 4 ہزار 265 حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر 9 اہلکار فی پولنگ اسٹیشن تعینات ہوں گے۔

بلوچستان میں 1047 انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں میں ہر پولنگ اسٹیشن پر 9 اہلکار تعینات ہوں گے۔


سیکیورٹی کی پہلی ذمہ داری پولیس کی ہوگی

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے ضابطہ اخلاق کے مطابق پہلے درجے میں سیکیورٹی کی ذمہ داری پولیس جبکہ دوسرے درجے میں سول آرمڈ فورسز اور تیسرے درجے میں افواج پاکستان کی ہو گی۔

میڈیا کی جانب سے پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹہ بعد جاری کیے جا سکیں گے۔

اس کے علاوہ ووٹ اصل قومی شناختی کارڈ پر ہی ڈالا جا سکے گا تاہم زائد المیعاد قومی شناختی کارڈ بھی قابل قبول ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس سال عام انتخابات کے لیے 26 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔

عام انتخابات کے نتائج کی ترسیل و تدوین کے لیے الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) استعمال کیا جائے گا۔ پولنگ اسٹیشن پر امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے پریذائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ حساس ترین پولنگ اسٹیشنوں کے باہر پاک فوج تعینات ہو گی۔

انتخابی سامان کی پولنگ اسٹیشن تک ترسیل، گنتی اور اس کی ریٹرننگ افسران کے دفاتر تک واپسی کے لیے سیکیورٹی کی ذمہ داری افواج پاکستان کی ہو گی۔


ملک بھر مں 114 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کی گئی ہے

ملک بھر میں 144 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، 859 ریٹرننگ و اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کی گئی ہے۔ کل ایک لاکھ 91 ہزار 526 پریذئیڈانگ افسران اور 7 لاکھ 85 ہزار 60 اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسران تعینات کئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ 5 ہزار ڈیٹا انٹری آپریٹرز کو ای ایم ایس کے ذریعے نتائج کی تدوین و ترسیل کے لیے ریٹرننگ افسران کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے آج ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp