الیکشن 2024 : مختلف امیدواروں اور حامیوں کی جانب سے دھاندلی کے الزامات

جمعرات 8 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں پولنگ کا عمل جاری ہے جو بغیر کسی وقفے کہ شام 5 بجے تک جاری رہے گا، بعض پولنگ اسٹیشنوں پر امیدواروں کی جانب سے دھاندلی کے الزامات بھی عائد کیے جارہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ ان کے حلقے میں ابھی تک پولنگ شروع نہیں ہوئی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے پریزائیڈنگ افسر کے نام خط میں لکھا ہے کہ وہ این اے 250 سے الیکشن لڑ رہے ہیں،4 پولنگ اسٹیشنز 245, 246, 248 اور295 پر پولنگ ابھی تک شروع نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا ہے کہ نااہلی کی کوئی حد ہوتی ہے، جعلی رزلٹ قبول نہیں کیے جائیں گے۔

اپنی ایک اور پوسٹ میں حافظ نعیم الحق نے کہا ہے کہ میں حیران ہوان کہ ٹی وی چینلز ان وڈیوز کو کیوں نہیں چلا رہے جہاں ایم کیو ایم کے نقاب پوشوں نے خواتین کے پولنگ اسٹیشن میں گھس کر پہلے سے ٹھپے لگائے اور بیلٹ پیپرز ڈبوں کی سیل توڑ کر زبردستی ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ رسی جل گئے لیکن بل نہیں گئے۔ سلام ہے ان خواتین پر جو خوف میں آئے بغیر مزاحمت کرتی رہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ 109 جھنگ میں بھی مخالف امیدواروں  کی جانب سے الزامات عائد کیے جارہے ہیں، ایک  گروپ کی طرف سے الزام عائد کی گیا کہ جھنگ کے مسلم نگر پولنگ اسٹیشنز سے لدھیانوی گروپ کے لوگ بیلٹ باکس اٹھا لے گئے ہیں۔

دوسری جانب جھنگوی گروپ پر بھی الزام عائد کیا جارہا ہے کہ جھنگ سے جھنگوی گروپ کے بندے بیلٹ باکس اور بیلٹ پیپرز اٹھا لے گئے ہیں۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں دیکھایا گیا ہے کہ نامعلوم افراد جھنگ میں کئی پولنگ اسٹیشنز سے بیلٹ بکس اٹھا کر فرار ہورہے ہیں، ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ نامعلوم افراد کی جانب سے بیلٹ باکسز اٹھانے کے بعد پولنگ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار نے بھی سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ ’ووٹرز کو آگاہ کرنا چاہتی ہوں کہ آپ کے ووٹ پر ڈاکے کا سلسلہ دن کی روشنی میں شروع ہو چکا ہے، این اے 71 میں واپڈا کالونی، گیپکو آفس شہاب پورہ میں قائم پولنگ اسٹیشن میں بیلٹ باکس کی سیلیں توڑ دی گئی ہیں۔‘

ریحانہ ڈار کا کہنا ہے کہ ’پریذائڈنگ افسر دھاندلی میں سہولت کار بن رہی ہیں۔ میں ووٹرز سے کہتی ہوں گھروں سے نکلو ووٹ ڈالو اور اس پر پہرہ دو، اتنے ووٹ ڈالو کہ خواجہ آصف دھاندلی کر کے بھی خود کو شکست سے نہ بچا سکے۔‘

سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی PS91 اور NA 232 میں ایم کیو ایم کھل کر دھندلی کر رہی ہیں، بیلٹ باکس پہلے ہی ایم کیو ایم کی پرچیوں سے بھرے پڑے ہیں۔

پی ٹی آئی کراچی کے نام سے ایکس صارف نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ اوکھائی میمن اسکول کھارادر میں سرعام دھاندلی پکڑی گئی ہے، الیکشن کمیشن غیر سرکاری آدمی کو اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسر کے حیثیت سے بٹھا کر دھاندلی کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔

پوسٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو جتوانے اور بندر بانٹ کے لیے کراچی میں ننگی دھاندلی کی جاری ہے۔

ایک اور ایکس صارف میاں عمر جمیل نے الزام عائد کیا ہے کہ اٹک شہر میں پاکستان تحریک انصاف کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے نکال دیا گیا، انہوں نے کہا ہے کہ یہ دھاندلی نہیں تو کیا ہے۔

ایک صارف نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ 240 میں جعلی بیلٹ باکس پکڑے گئے ہیں، بیلٹ باکس کے اندر اضافی بیلٹ پیپرز جن پر نمبر ہی نہیں ڈالے گئے، پکڑے گئے ہیں۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 48 میں پولیس فاؤنڈیشن سیکٹر میں پولنگ اسٹیشن نمبر 178 کے خواتین پولنگ بوتھ پر پولنگ ایجنٹس باہر پولنگ اسٹیشنز سے باہر موجود ہیں اور نامعلوم مرد پولنگ بوتھ پر سرگرم ہیں۔

ٹائمز آف کراچی نے ایکس پر بتایا ہے کہ کراچی میں حلقہ این اے 238 اور پی ایس 102 میں کلفٹن بوائز اسکول میں قائم پولنگ اسٹیشن پر نامعلوم افراد بیلٹ پیپرز پھاڑ کر لے گئے ہیں۔

ایکس صارف عدیل طیب نے اپنی پوسٹ میں بتایا ہے کہ کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں جعلی ووٹوں سے ڈبے بھر دیے گئے ہیں اور پولنگ ایجنٹس کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتاہے کہ ایک خاتون کہہ رہی ہے کہ ایم کیو ایم والے 4 لڑکیوں کے ساتھ آئے اور بیلٹ باکس کھول کر ووٹ ڈال کر چلے گئے، پریزائیڈنگ افسران کے دریافت کرنے پر کہ وہ کون ہیں تو انہوں نے پولنگ ایجنٹس کو دھمکیاں بھی دی کہ وہ چپ رہیں۔

بیرسٹر احتشام امیرالدین نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں پی ٹی آئی کے کیمپ پر حملہ کیا گیا اور توڑ پھوڑ کی گئی۔

پریزائیڈنگ افسر آخری کمرے میں جاکر سوگیا

کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 236 کا پریزائیڈنگ افسر پولنگ اسٹیشن کے آخری کمرے میں جاکر سوگیا، مزکورہ  پولنگ اسٹیشن پر مرد اور خواتین ووٹرز کی لمبی لائنیں لگ گئی۔

اس پولنگ اس اسٹیشن پر پولنگ کا عمل 2 گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا اور صبح 8 بجے کے بجائے 10 بجے پولنگ کا آغاز ہوا۔

پریذائیڈنگ افسر کے خلاف پولنگ ایجنٹس اور ووٹرز نے شکایات کے انبار لگا دیے،ڈی آئی جی ایسٹ کو دیکھ کر پریزائیڈنگ افسر اٹھ کر باہر آگئے۔

پریزائیڈنگ افسر کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق کے ایم سی سے ہے اور ان کی طبیعت گزشتہ رات سے خراب ہے۔

جماعت اسلامی کراچی الیکشن سیل کے انچارج راجہ عارف سلطان کا صوبائی الیکشن کمیشن سندھ کے نام خط، بے ضابطگیوں کی نشاندہی

جماعت اسلامی کراچی الیکشن سیل کے انچارج راجا عارف سلطان نے صوبائی الیکشن کمیشن سندھ کے نام خط میں انتخابات میں دھاندلی و بے ضابطگیوں کے حوالے سے خط لکھا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے حلقے پی ایس 91 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 64/104 دی ایجوکیٹر C-3رفاہ عام سے ایم کیو ایم کے کارکنان اسلحے کے زور پر 6 عدد بیلٹ بکس چھین کر لے گئے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ این اے 232 پی ایس 64 پولنگ اسٹیشن نمبر104 سے 20 سے 25 نا معلوم افراد پولیس کی موجودگی میں صوبائی اسمبلی کی 6 بکس پریزائڈنگ افسران سے چھین کر لے گئے۔

راجا عارف سلطان نے خط میں نشاندہی کی ہے کہ نامعلوم افراد این اے 247 اور  پی ایس 122 پولنگ اسٹیشن نمبر 60 سے اسلحے کے زور پر 600 قومی اسمبلی اور 600 صوبائی اسمبلی کے بیلٹ پیپرز چھین کرلے گئے۔

انہوں ننے کہا ہے کہ نامعلوم افراد این اے 247 پی ایس 122 پولنگ اسٹیشن نمبر 58 سے اسلحے کے زور پر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے بیلٹ پیپرز چھین کرلے گئے ہیں۔

کوئٹہ : پولنگ عملہ اور ایجنٹس من پسند امیدواروں کے نشانوں پر ٹھپے لگاتے رہے

کوئٹہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 262 اور پی بی 39 کے علاقے نواں کلی میں واقع محافظ کالونی گرلز ہائی سکول قائم پولنگ اسٹیشن میں مبینہ دھاندلی کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔

ووٹرز کے مطابق پولنگ عملہ اور پولنگ ایجنٹس کھلم کھلا دھاندلی کرتے رہے اور پولنگ عملے کی جانب سے الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اس طرح کرتے رہے کہ ووٹر کو پولنگ بوتھ کے احاطے میں مخصوص نشانات پر ٹھپے لگانے کی تجویز دیتے رہے۔

 دوسری جانب پولنگ عملہ بھی بولنگ بوتھ کے اندر جا کر ووٹر کو مخصوص نشانات پر ٹھپے لگانے کا کہتے رہے تاہم انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور پولنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

 اس دوران انتخابی عملے اور ایجنٹس کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

این اے 246 : نقاب پوش خواتین جعلی ووٹ کاسٹ کرتی رہیں

‏قومی اسمبلی حلقے 246 کے بلدیہ ٹاؤن میں ایک پولنگ اسٹیشن پر خواتین کی جعلی ووٹ کاسٹ کرنے کی وڈیو سامنےآگئی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آل بلدیہ میمن اسکول میں چہرہ چھپائے نامعلوم خواتین جعلی ووٹ کاسٹ کررہی ہیں۔

 

 

 

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp