الیکشن 2024: نتائج میں تاخیر پر مختلف سیاسی جماعتوں کا احتجاج

جمعہ 9 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 ملک بھر میں عام انتخابات کے نتائج میں تاخیر کے خلاف مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدوار اور کارکنان سراپا احتجاج ہیں، پاکستان تحریک انصاف سندھ اور جماعت اسلامی کراچی کے لوگ مختلف علاقوں میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں۔

کراچی

تحریک انصاف سندھ مطابق کراچی میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کے رزلٹ تبدیل ہونے پر امیدوار کارکنوں کے ہمراہ ایکسپو سینٹر پہنچ گئے۔ پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ علی پلھ نے کہا کہ امیدوار پی ایس 103 سمیت دیگر امیدوار اور کارکنوں نے پر امن احتجاج کیا۔ فارم 45 کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدواروں بھاری اکثریت سے کامیاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پی ایس 103 سے الیکشن جیتا ہے تمام فارم 45 موجود ہیں، رات کے اندھیرے میں ریٹرنگ افسران نے رزلٹ تبدیل کروا دیا ہے۔ عوام کے مینڈیٹ کو چوری کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ عوام نے اپنا حق رائے دہی کا استعمال کر کے اپنا فرض ادا کیا ہے۔ عوام کے ووٹ پر یوں ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے۔ الیکشن کمیشن کی دفتر کے سامنے پر امن احتجاج کریں گے۔

لیاری آر او آفس کے باہر جماعت اسلامی نے احتجاجی مظاہرہ کیا، سابق ایم پی اے سید عبد الرشید کی قیادت میں مظاہرین نے آر او کے خلاف نعرے بازی کی۔ سید عبدالرشید نے کہا کہ دھاندلی زدہ نتائج قبول نہیں ہیں، موبائل اور انٹرنیٹ بند کردیا گیا، کل سارا دن آر اوز، ڈی آر آوز کے پیچھے بھاگتے رہے، جعلی ووٹ اور بغیر سیریل کے بکس پکڑی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں جیتنے کے باوجود ہرا دیا گیا، ہمیں کہا جا رہا ہے پی پی اور ایم کیو ایم کی حکومت میں بیٹھیں گے تو جتا دیں گے۔ قومی اسمبلی پی ٹی آئی کے یاسر بلوچ جیتے ہم صوبائی کی نشست جیتے، 240 کی نشست رمضان گھانچی لیڈ کر رہا تھا، ہمیں نتائج قبول نہیں، کسی نتیجے کو قبول نہیں کریں گے۔

این اے 235 سے آزاد امیدوار سیف الرحمان بھی ساتھیوں سمیت الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔

کراچی کے ضلع غربی کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر (ڈی آر او) آفس کو سیل کردیا گیا اور سیکورٹی خدشات کے باعث ڈی آر او آفس کے باہر پولیس اور رینجرز کو تعینات کردیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کارکن کا کہنا ہے کہ نتائج نہ ملنے پر ڈی آر او آفس کے باہر جمع ہوئے ہیں، فارم 45 کے مطابق جیت چکے ہیں لیکن نتائج روک دیے گئے ہیں۔

کوئٹہ

کوئٹہ میں بھی مختلف سیاسی جماعتوں نے مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

ہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، تحریک انصاف، جے یو آئی اور نیشنل پارٹی کا ڈی آر او آفس کوئٹہ کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی گزشتہ شب سے ڈی آر او آفس کے باہر سراپا احتجاج ہے۔ مظاہرین کے مطابق حلقہ پی بی 42 کوئٹہ سے دھاندلی کرکے کسی اور کو کامیاب کروایا گیا۔

چیئرمین ایچ ڈی پی عبدالخالق ہزارہ کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے ہمارے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے، گزشتہ رات سے ہم یہاں موجود ہیں لیکن ہمیں نتائج نہیں دیے جارہے۔

دیگر جماعتوں کے مظاہرین نے بھی الزام لگایا ہے کہ دھاندلی میں سرکاری مشینری بھی استعمال ہوئی اور ہماری فتح کو شکست میں تبدیل کیا گیا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ قومی اور صوبائی حلقوں کے فارم 45 اور فارم 47 فراہم کیے جائیں۔

دوسری جانب سیاسی جماعتوں کے احتجاج کے باعث کوئٹہ چمن قومی شاہراہ ٹریفک کے لیے بند ہے۔

کوہاٹ

کوہاٹ کے ڈگری کالج کے باہر نتائج میں تاخیر ہونے کے خلاف پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ کارکنوں کا احتجاج جاری ہے۔ احتجاجی مظاہرے کے باعظ کسی کو بھی ڈگری کالج کے احاطے میں جانے کی اجازت نہیں ہے جبکہ پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی ہے۔

باجوڑ

باجوڑ سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی کے 20 اور 21 کے نتائج میں تاخیر کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنان پشاور کے علاقے باجوڑ کی شاہراہ پر احتجاج مظاہرہ کر رہے ہیں۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ

ٹوبہ ٹیک سنگھ سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 106 کے نتائج میں بھی تاخیر کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنوں کا احتجاج جاری ہے۔


وی نیوز کو ملک بھر سے موصول ہونے والے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کی 21 نشستیں اپنے نام کرلی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے 26 اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 30 امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ابتدائی نتائج کے مطابق صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر خیبرپختونخوا میں آزاد امیدوار اکثریت سے کامیاب ہوئے ہیں، پنجاب میں مسلم لیگ ن کی اکثریت ہے، سندھ میں پیپلز پارٹی کی اور بلوچستان میں جمیعت علما اسلام کی سیٹیں زیادہ ہیں۔


خواتین کی شاندار کامیابی

عام انتخابات 2024 کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ، شازیہ مری، مسلم لیگ ن کی مریم نواز اور تحریک انصاف کی شاندانہ گلزار، ایم کیو ایم کی آسیہ اسحاق صدیقی  قومی اسمبلی کی جنرل نشست پر فاتح رہی ہیں، جو انتخابی عمل میں خواتین کی شمولیت کے ضمن میں اہم پیش رفت ہے۔


قومی اسمبلی کی مصدقہ نشستیں

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے 2 سوات 1 سے آزاد امیدوار امجد علی خان 88 ہزار 938 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں۔

قومی اسمبلی کی نشست این اے 3 سوات 2 سے آزاد امیدوار سلیم رحمان 81 ہزار 411 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں۔

 این اے 4 سوات 3 سے آزاد امیدوار سہیل سلطان 88 ہزار 09 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں۔

لوئر دیر

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے 06 لوئر دیر 1 سے آزاد امیدوار محمد بشیر خان 81 ہزار 60 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔

قومی اسمبلی کی نشست این اے 07 لوئر دیر 2 سے آزاد امیدوار محبوب شاہ 84 ہزار 843 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔

بونیر

قومی اسمبلی کی نشست این اے 10 بونیر سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار گوہر علی خان ایک لاکھ 10 ہزار 23 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں۔

بٹگرام

 قومی اسمبلی کی نشست این اے 13 بٹگرام سے آزاد امیدوار محمد نواز خان 32 ہزار 164 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔

ایبٹ آباد

 قومی اسمبلی کی نشست این اے 17 ایبٹ آباد 2 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار علی خان جدون ایک لاکھ 97 ہزار 177 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں۔

صوابی

قومی اسمبلی کی نشست این اے 19 صوابی 1 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اسد قیصر ایک لاکھ 15 ہزار 635 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں۔

مردان

قومی اسمبلی کی نشست این اے 22 مردان 2 سے آزاد امیدوار عاطف خان کامیاب قرار پائے۔ انہوں نے ایک لاکھ 14 ہزار 748 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

 اسمبلی کی نشست این اے 23 مردان 3 سے آزاد امیدوار علی محمد ایک لاکھ 2 ہزار 175 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔

چارسدہ

 قومی اسمبلی کی نشست این اے 24 چارسدہ 1 سے آزاد امیدوار انور تاج 89 ہزار 801 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔

 قومی اسمبلی کی نشست این اے 25 چارسدہ 2 سے آزاد امیدوار فضل محمد خان ایک لاکھ 713 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔

پشاور

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے28 پشاور 1 سے جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار نورعالم خان ایک لاکھ 38 ہزار 389 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے۔

قومی اسمبلی کی نشست این اے 30 پشاور 3 سے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار شاندانہ گلزار  خان 78 ہزار 971 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائیں۔

دیر بالا

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے 05 دیربالا سے آزاد امیدوار صاحبزادہ صبغت اللہ 90 ہزار 261 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے ہیں۔

مالاکنڈ

قومی اسمبلی کی نشست این اے 09 مالاکنڈ سے آزاد امیدوار جنید اکبر ایک لاکھ 13 ہزار 513 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے ہیں۔

شانگلہ

قومی اسمبلی کی نشست این اے 11 شانگلہ سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار امیر مقام 59 ہزار 863 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے ہیں۔

ایبٹ آباد

قومی اسمبلی کی نشست این اے 16 ایبٹ آباد 1 سے آزاد امیدوار علی اصغر خان ایک لاکھ 04 ہزار 993 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے ہیں۔

باجوڑ

خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں آزاد امیدوار ریحان زیب کے قتل کے بعد این اے 8 اور پی کے 22 میں انتخابات ملتوی کر دیے تھے۔

ہری پور

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے 18 ہری پور سے آزاد امیدوار عمر ایوب خان ایک لاکھ 92 ہزار 948 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے ہیں۔


مسلم لیگ ن

غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق لاہورکے حلقہ این اے 123 سے صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف 63953 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ افضال عظیم پاہٹ 48486 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

لاہور کا سب سے اہم  سیاسی معرکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے، حلقہ این اے 130 سے  مسلم لیگ ن کے قائد 171024 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ یاسمین راشد 111513 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پررہیں۔

دوسری جانب این اے 119 سے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز 83855 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائی ہیں، ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ شہزاد فاروق 68376 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

حلقہ این اے 120 سے مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق 68143 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار عثمان حمزہ  49222 حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

لاہور کے این اے 118 سے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار حمزہ شہباز نے میدان مار لیا ہے، انہوں نے 105960 ووٹ حاصل کیے جبکہ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار عالیہ حمزہ  100803 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں۔

این اے 124 لاہور سے مسلم لیگ ن کے رانا مبشر اقبال نے 55387 ووٹ حاصل کیے، یہاں سے آزاد امیدوار ضمیر جھیڈو 43594 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔


پی ٹی آئی

سب سے بڑا اپ سیٹ سیالکوٹ کے حلقہ این اے 71 میں ہوا ہے جہاں غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کی حمایت یافتہ ریحانہ ڈار131165  ووٹ لے کر کامیاب رہی ہیں جبکہ ان کے مقد مقابل 5 مرتبہ رکن قومی اسمبلی رہنے والے مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف 81615 ووٹ لے سکے۔

لاہور کے حلقہ این اے 121 کے سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار وسیم قادر 78300 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے روحیل اصغر 70397 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق حلقہ این اے 18 ہری پورتھری سے تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری عمرایوب بھی جیت گئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 3 سوات سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سلیم رحمان 81411 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں، ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ ن کے واجد علی خان نے 27861 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

حلقہ این اے 13 بٹ گرام کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد نواز خان 24 ہزار 686 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، ان کے مدمقابل پاکستان راہِ حق پارٹی کے عطا محمد نے 18 ہزار 130 ووٹ حاصل کیے ہیں اور دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 30 پشاور سے  پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار شاندانہ گلزار 78971ووٹ حاصل کرکے کامیاب جبکہ ان کے مدمقابل ناصر خان 20 ہزار 950 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

این اے 18 صوابی ون سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر جبکہ این اے 10 سے بیرسٹر گوہر خان 110023 ووٹ لے کامیاب ہوئے ہیں، این اے 22 مردان ٹو سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار عاطف خان کامیاب رہے ہیں جبکہ ای این پی کے امیر حیدر خان ہوتی دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق این اے 262 کوئٹہ سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ملک عادل خان بازئی 3726 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہوگئے ہیں ان کے مد مقابل جمعیت علماء اسلام ف کے امیدوار ملک سکندر خان 2564 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔


پیپلز پارٹی

دوسری جانب این اے 202 خیرپور ون سے پاکستان پیپلزپارٹی کی امیدوار نفیسہ شاہ 121756 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئی ہیں، ان کے مدمقابل گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار غوث علی شاہ 26 ہزار 745 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 217 سے پیپلزپارٹی کے ذوالفقار بچانی 115000 ووٹ لے کر جیت گئے ہیں، ان کے مدمقابل گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی راحیلہ مگسی نے 69900 ووٹ حاصل کیے اور دوسرے نمبر پر رہی ہیں۔

ریٹرننگ افسرکی جانب سےکراچی سے قومی اسمبلی کے پہلے مکمل نتیجہ کے مطابق این اے 229 سے پیپلزپارٹی کے جام عبدالکریم 55732ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے  ہیں ان کے مد مقابل ن لیگ کے قادر بخش 21841ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

غیرحتمی نتائج کے مطابق حلقہ این اے 230 کراچی سے پیپلزپارٹی کےآغارفیع اللہ 32099 ووٹوں کے ساتھ کامیاب رہے ہیں ان کے مد مقابل  تحریک انصاف کے آزادامیدوار مسرورعلی سیال 23370 ووٹ لے کر دوسرےنمبر پر ہیں۔


مسلم لیگ ق

این اے 64 گجرات سے مسلم لیگ ق کے چوہدری سالک حسین 105205 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ قیصریٰ الہی 80946 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی ہیں۔


جمیعت علماء اسلام

این اے 28 پشاور 1 سے جمیعت علماء اسلام کے امیدوار نور عالم خان 138399 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں ان کے مد مقابل پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ساجدنواز  65119 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

این اے 265 پشین سے جے یو آئی کے مولانا فضل الرحمن 52459 ہزار ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے خوشحال کاکڑ 31436 ووٹوں کیساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔


ایم کیو ایم پاکستان

کراچی کے حلقہ این اے 232 سے ایم کیو ایم کی آسیہ اسحاق صدیقی 88260 ووٹ لے کر کامیاب رہی ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ محمد عدیل 66574 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔


جماعت اسلامی

حلقہ این اے 1 چترال سے جماعت اسلامی کے عبدالاکبر 25310 ووٹوں کے ساتھ ایک مرتبہ پھر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوگئے ہیں ان کے مدمقال جمعیت علماء اسلام کے امیدوار طلحہٰ محمود 20061 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔


پنجاب اسمبلی کی نشستوں پر کون جیت رہا ہے؟

الیکشن کمیشن کے مصدقہ نتائج کے اعلان کے بعد ابھی تک پنجاب اسمبلی مسلم لیگ ن 77 سیٹیں لے کر آگے ہے، آزاد امیدوار 83 سیٹوں پر کامیاب ہوسکے ہیں، اور مسلم لیگ ق ابھی تک صرف 2 نشستوں پر ہی کامیاب ہوسکی ہے۔

اٹک

الیکشن کمیشن کے فارم 47 کے مطابق پی پی ون اٹک ون سے آزاد امیدوار قاضی احمد اکبر49 ہزار 251 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ اٹک تھری سے پی پی 3 سے بھی آزاد امیدوار سید اعجاز حسین بخاری 36 ہزار 897 ووٹ لے کر جیت گئے۔

پی پی 20 چکوال ون میں پاکستان مسلم ن کے سلطان حیدر علی خان کامیاب قرار پائے۔ پی پی 21 چکوال 2 میں بھی پاکستان مسلم لیگ ن کے تنویر اسلم ملک جیت گئے انہوں 8 ہزار 355 ووٹ حاصل کیے۔ دونوں حلقوں میں پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 4 اٹک 4 سے پاکستان مسلم لیگ ن کے شیر علی خان 48 زہار 593 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پی پی 5 اٹک 5 سے ملک اعتبار خان 46 ہزار 665 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

مری

پی پی 6 مری سے مسلم لیگ ن کے بلال یاسین 65 ہزار 56 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پی پی 7 مری سے آزاد امیدوار محمد شبیر اعوان 72 ہزار 898 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پی پی 8 مری سے آزاد امیدوار جاوید کوثر 47 ہزار 526 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

راولپنڈی

پی پی 9 راولپنڈی تھری سے مسلم لیگ ن کے شوکت راجہ 50 ہزار 560 ووٹ لے کر جیت گئے۔ پی پی 10 راولپنڈی میں مسلم لیگ ن کے نعیم اعجاز 48 ہزار 759 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ پی پی 11 راولپنڈی سے مسلم لیگ ن کے عمران الیاس چوہدری 27 ہزار 657 ووٹ لے کر جیت گئے۔

پی پی 12 راولپنڈی سے مسلم لیگ ن ہی کے محسن ایوب خان 41 ہزار 338 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پی پی 13 سے آزاد امیدوار ملک فہد مسعود 56 ہزار 723 ووٹ لے کر جیتے۔ پی پی 16 سے مسلم لیگ ن کے ضیا اللہ شاہ 45 ہزار 478 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پی پی 18 راولپنڈی سے آزاد امیدوار اسد عباس 46 ہزار 295 ووٹ لے کر جیت گئے۔

پی پی 19 راولپنڈی سے آزاد امید وار محمد تنویر اسلم 43 ہزار 987 ووٹ لے کر جیت گئے۔

چکوال 

پی پی 20 چکوال ون سے مسلم لیگ ن کے امیدوار سلطان حیدر علی خان 52 ہزار 450 ووٹ لے کر جیت گئے۔ پی پی 21 چکوال 2 سے تنویر اسلم ملک 83 ہزار 55 ووٹ لے کر جیت گئے۔

تلہ گنگ

پی پی 22 تلہ گنگ سے مسلم لیگ ن کے امیدوار 61 ہزار 714 ووٹ لے کر جیت گئے، پی پی 23 تلہ گنگ سے مسلم لیگ ن کے امیدوار 86 ہزار 120 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

جہلم

پی پی 24 جہلم ون سے آزاد امیدوار سید رفعت محمود 55 ہزار 29 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

فارم 47 کے مطابق پی پی 31 گجرات 5 میں مسلم لیگ ق کے شافع حسین 64 ہزار 132 ووٹ لے کر آگے ہیں، پی پی 32 گجرات 6 میں مسلم لیگ ق کے چوہدری سالک حسین 55 ہزار 615 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

پی پی 86 میانوالی 2 میں الیکشن کمشین کے مصدقہ نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار امین اللہ خان 85 ہزار 318 ووٹ لے کر جیت گئے۔ پی پی 93 بھکر کے نتائج کے مطابق وہاں بھی تحریک انصاف کے آزاد امیدوار محمد محمد عامر عنایت 50 ہزار 425 ووٹ لے کر جیت گئے ہیں۔

پی پی 95 چنیوٹ 2 میں پاکستان مسلم لیگ ن کے محمد الیاس 36 ہزار 717 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پی پی 124 ٹوبی ٹیک سنگھ 6 میں پاکستان مسلم لیگ ن کے سید قطب علی شاہ 55 ہزار 930 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

پی پی 138 شیخوپورہ 3 میں مسلم لیگ ن کے محمد اشرف رسول 38 ہزار 604 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پی پی 139 شیخوپورہ 4 میں مسلم لیگ ن کے رانا تنویر حسین 35 ہزار 659 ووٹ لے کر جیت گئے۔

پی پی 140 شیخوپورہ 5 میں تحریک انصاف کے آزاد امیدوار محمد اویس 51 ہزار 372 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

لاہور سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 146 لاہور 2 میں مسلم لیگ ن کے غزالی سلیم بٹ 30 ہزار 587 ووٹ لے کر جیت گئے۔ پی پی 148 لاہور 4 میں مسلم لیگ ن کے مجتبیٰ شجاع الرحمٰن 37 ہزار 998 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

لاہور 6 کے حلقے پی پی 150 میں بھی مسلم لیگ ن کے خواجہ عمران نذیر 34ہزار 956 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پی پی 152 لاہور 8 سے پاکستان مسلم لیگ ن کے ملک محمد وحید 34 ہزار 664 ووٹ لے کر جیت گئے۔

پی پی 153 لاہور 9 سے مسلم لیگ ن کے خواجہ سلمان رفیق 35ہزار 232 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ پی پی 154 لاہور 10 میں مسلم لیگ ن کے ملک غلام حبیب اعوان 26 ہزار 14 ووٹ لے کر جیت گئے۔

پی پی 156 لاہور 12 میں علی امتیاز آزاد امیدوار 54 ہزار 31 ووٹ لے کر جیت گئے، پی پی 157 لاہور 13 میں حافظ فرحت عباس 45 ہزار 36 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق صدر ن لیگ شہباز شریف نے 38 ہزار 642 ووٹوں سے پی پی 158 کی اپنی نشست جیت لی ہے، اور پی پی 159 سے 23 ہزار 598 ووٹوں کے ساتھ مریم نواز بھی جیت گئی ہیں۔ لاہور کے پی پی 160 سے مسلم لیگ ہی کے ملک اسد علی 26 ہزار 781 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

پی پی 164 لاہور 20 سے صدر مسلم لیگ ن میاں محمد شہباز شریف 27 ہزار 99 ووٹ لے کر جیت گئے۔ پی پی 167 لاہور 23 میں مسلم لیگ ن کے عرفان شفیع کھوکھر 23 ہزار 248 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

لاہور کے حلقہ پی پی 27 میں تحریک انصاف کے امیدوار میاں اسلم اقبال آزاد حیثیت میں 61 ہزار 847 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پی پی 172 لاہور 28 سے آزاد امیدوار مصباح واجد 31 ہزار 378 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں۔

اوکاڑہ کی نسشت پی پی 192 سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار 64 ہزار 174 ووٹ لے کر جیتے، جبکہ پی پی 195 پاکپتن 3 سے آزاد امیدوار عمران اکرم 51 ہزار 38 ووٹ لے کر جیت گئے۔

ساہیوال ون پی پی 198 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ولایت شاہ 46 ہزار 91 ووٹ لے کر جیت گئے، پی پی 200 ساہیوال 3 سے پاکستان مسلم لیگ ن کے محمد ارشد ملک 48 ہزار 871 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

پی پی 201 ساہیوال 4 میں مسلم لیگ ن کے نوید اسلم خان لودھی 40 ہزار 885 ووٹ لے کر کامیاب، پی پی 202 ساہیوال 5 میں  مسلم لیگ ہی کے رانا ریاض احمد 40 ہزار 477 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

پی پی 201 ساہیوال 4 میں مسلم لیگ ن کے نوید اسلم خان لودھی 40 ہزار 885 ووٹ لے کر کامیاب، پی پی 202 ساہیوال 5 میں  مسلم لیگ ہی کے رانا ریاض احمد 40 ہزار 477 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

ساہیوال 6 پی پی 203 پر آزاد امیدوار رائے محمد مرتضیٰ اقبال 55 ہزار 874 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ پی پی 204 ساہیوال 7 سے بھی آزاد امیدوار محمد غلام سرور 60 ہزار 438 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

خانیوال پی پی 208 سے مسلم لیگ ن کے بابر حسین عابد 48 ہزار 494 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ خانیوال کے ہی پی پی 212 سے آزاد امیدوار محمد اصغر حیات ہراج 42 ہزار 305 ووٹ لے کر جیت گئے۔

ملتان کے پی پی 215 سے آزاد امید وار محمد معین الدین ریاض 67 ہزار 23 ووٹ لے کر کامیاب، حلقہ پی پی 217 سے آزاد امیدوار محمد ندیم قریشی 62 ہزار 204 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

پی پی 222 ملتان سے آزاد امیدوار ایاز احمد 30 ہزار 579 ووٹ لے کر جیت گئے، وہاڑی کے حلقہ پی پی 233 میں پاکستان مسلم لیگ ن کے محمد ثاقب بشیر 54 ہزار 816 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔


انتخابات 2024 : خیبر پختونخوا اسمبلی کے نتائج کیا ہیں؟

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ مصدقہ و غیر حتمی نتائج کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ 2 لوئر چترال سے آزاد فاتح الملک علی ناصر 28 ہزار 510 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں، پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار 22 ہزار 995 ووٹ لے سکے، جبکہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار فیض محمد مقصور نے 19 ہزار 882 ووٹ لے سکے ہیں۔

پی کے 3 سوات

پی کے 3 سوات سے آزاد امیدوار شرافت علی 25 ہزار 170 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، مسلم لیگ ن کے امیدوار جہانگیر 11 ہزار 774 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوارجعفر شاہ 8 ہزار 844 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 4 سوات 

الیکشن کمیشن کے غیر حتمی نتائج کے مطابق پی کے 4 سوات II سے آزاد امیدوار علی شاہ 3 ہزار 22 ووٹ لے کرکامیاب ہوئے ہیں، مسلم لیگ ن کے امیدوار سردار خان 12 ہزار 514 اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار حیدر علی خان 6 ہزار 349 ووٹ لے کر بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 5 سوات

پی کے 5 سوات III سے آزاد امیدوار اختر خان 24 ہزار 55 ووٹ لے کا جیت گئے ہیں، جے یو آئی (ف) کے ثناء اللہ خان 15 ہزار 462 اور مسلم لیگ ن کے امیدوار امیرمقام 14 ہزار 804 ووٹ لے کر دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 6 سوات

پی کے 6 سوات IV میں آزاد امیدوار فضل حکیم خان یوسفزئی 25 ہزار 330 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے افتخار احمد 19 ہزار 422 ووٹ کے لر دوسرے نمبر پر رہے، مسلم لیگ ن کے امیدوار ارشاد علی 8 ہزار 930 ووٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 7 سوات

پی کے 7 سوات V سے آزاد امیدوار امجد خان 25 ہزار 129، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار حبیب علی شاہ 13 ہزار 917 اور اے این پی کے امیدوار شیر 7 ہزار 967 ووٹ حاصل کر سکے۔

پی کے 9 سوات

پی کے 9 سوات VII میں آزاد امیدوار سلطان روم 28 ہزار 525 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے محب اللہ خان 6 ہزار 913 ووٹ لے سکے اور مسلم لیگ ن کے عظمت علی خان 4887 ووٹ حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 10 سوات

پی کے 10 سوات VIII میں بھی آزاد امیدوار محمد نعیم 21 ہزار 681 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے محمود خان 10 ہزار 537 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار 8 ہزار 399 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 12 دیر بالا

پی کے 12 دیر بالا سے آزاد امیدوار محمد یامین 23 ہزار 912 ووٹ لے کر جیت گئے، جماعت اسلامی کے اعظم خان 12 ہزار 531 ووٹ لے کر دوسرے اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے صاحبزادہ ثناء اللہ 12 ہزار 236 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 13 دیر بالا

پی کے 13 دیر بالا میں بھی آزاد امیدوار محمد انور خان 32 ہزار 43 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، جماعت اسلامی کے امیدوار عنایت اللہ خان 25 ہزار 457 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار 12 ہزار 238 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 15 لوئر دیر

پی کے 15 لوئر دیر میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار نعیم خان 14 ہزار 691 ووٹ لے کر دوسرے اور جے یو آئی پی کے امیدوار 7148 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 25 بونیر

پی کے 25 بونیر سے آزاد امیدوار ریاض خان 28 ہزار 490 ووٹ لے کر جیت گئے، جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے فضل غفور 12 ہزار 702 ووٹ لے کر دوسرے اور اے این پی کے بخت افسر 11 ہزار 878 ووٹ لے کر تیسری پوزیشن پر رہے۔

پی کے 26 بونیر2

خیبرپختوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 26 بونیرٹوسے آزاد امیدوار سیدفخرجہان 26782 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں، جماعت اسلامی کے امیدوار ناصر خان 15 ہزار 2016 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 27 بونیر3

پی کے 27 بونیر3 سے آزاد امیدوار عبدالکبیر خان 27 ہزار 821 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، عوامی نیشنل پارٹی کے سردار حسین 15 ہزار 439 ووٹ لے سکے۔

پی کے 28 شانگلہ1

پی کے 28 شانگلہ1 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار رشاد خان 17 ہزار 172 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، آزاد امیدوار شوکت علی 11 ہزار 873 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 29 شانگلہ 2

پی کے 29 شانگلہ 2 میں آزاد امیدوار عبدالمنعم 14 ہزار 255 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، جبکہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار شوکت علی 13 ہزار 160 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

پی کے 30 شانگلہ 3

پی کے 30 شانگلہ 3 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار عباداللہ خان 14 ہزار 221 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، آزاد امیدوار صدرالرحمان 13 ہزار 863 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 32 کوہستان لوہر

پی کے 32 کوہستان لوہر میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار سجاداللہ 13 ہزار 826 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے ہیں، آزاد امیدوار خان ممبر 12 ہزار 696 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

پی کے 38 مانسہرہ 3

پی کے 38 مانسہرہ 3 میں آزاد امیدوار زاہد چن زیب 38 ہزار 804 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد نعیم 26 ہزار 601 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 42 ایبٹ آباد 1

آزاد امیدوار نذیر احمد عباسی 35 ہزار 443 ووٹ لے کامیاب، مسلم لیگ ن کے سردار فرید خان 27 ہزار 623 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 44 ایبٹ آباد 3

آزاد امیدوار افتخار احمد خان جدون 34 ہزار 867 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، مسلم لیگ ن کے سردار اورنگزیب 32 ہزار 585 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 45 ایبٹ آباد4

آزاد امیدوار مشتاق احمد غنی 50 ہزار 143 ووٹ لے کر کامیاب، مسلم لیگ ن کے محمد ارشد 27 ہزار 498 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 46 ہری پور 1

آزاد امیدوار اکبر ایوب خان 68 ہزار 835 ووٹ لے کر کامیاب، آزاد امیدوار قاضی محمد اسد خان 28 ہزار 327 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر، مسلم لیگ ن کی امیدوار شائستہ خان 6 ہزار 417 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہی۔

پی کے 49 صوابی 1

آزاد امیدوار رنگیز خان 36 ہزار 692 ووٹ لے کامیاب، جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے غفور خان جدون 15 ہزار 312 ووٹ لے کر دوسرے اور مسلم لیگ ن کے محمد شیراز 10,717 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 50 صوابی2

آزاد امیدوار عاقب اللہ خان 40 ہزار 870 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، مسلم لیگ ن کے بابر خان 21ہزار 89 اور عوامی نیشنل پارٹی کے نوابزادہ 16ہزار 277 ووٹ لے کر بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 51 صوابی 3

آزاد امیدوار عبدالکریم 39 ہزار 653 ووٹ کے ساتھ فاتح رہے، مسلم لیگ ن کے نواب زادہ 17 ہزار 898 ووٹ لے کر دوسرے اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے نورالاسلام 12 ہزار 61 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 52 صوابی 4

آزاد امیدوار فیصل خان 42 ہزار 269 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر، عوامی نیشنل پارٹی کے توصیف اعجاز 23 ہزار 317 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 53 صوابی 5

آزاد امیدوار مرتضی خان 40 ہزار 825 ووٹ لے کر کامیاب، عوامی نیشنل پارٹی کے محمد زاہد 20 ہزار 661 ووٹ حاصل کیے اور دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 54 مردان 1

آزاد امیدوار زرشاد خان 42 ہزار 754 ووٹ لے کر کامیاب، عوامی نیشنل پارٹی کے گوہر علی شاہ 17 ہزار 64 ووٹ لے کر دوسرے اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے حافظ اختر علی 12 ہزار 776 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 56 مردان 3

آزاد امیدوار امیرفرزند خان 33 ہزار 430 ووٹ لے کر پہلے، عوامی نیشنل پارٹی کے عبدالعزیز خان 16 ہزار 823 ووٹ لے کر دوسرے، جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار عبیداللہ 16 ہزار 484 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔


سندھ اسمبلی کی نشستوں پر پیپلز پارٹی آگے ہے

الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ میں صوبائی اسمبلیوں کے حتمی اور مصدقہ نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ الیکشن کمیشن نے اب تک سندھ میں صوبائی اسمبلی کے 42 حلقوں کے نتائج کا اعلان کیا ہے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی بیشتر حلقوں میں کامیاب رہی ہے۔ پیپلز پارٹی نے اب تک سندھ کے 42 میں سے 39 صوبائی حلقوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ابھی 88 حلقوں کے حتمی نتائج آنا باقی ہیں۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ  نتائج کے مطابق، پی ایس 1 جیکب آباد سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے شیر محمد مغیری 48 ہزار 385 ووٹ حاصل کر کے کامیاب قرار پائے۔ ان کے مخالف آزاد امیدوار عبدالرزاق خان نے 18 ہزار 115 ووٹ حاصل کیے۔

پی ایس 3 جیکب آباد سے آزاد امیدوار میر ممتاز حسین خان 39 ہزار 600 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 4 کشمور سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار عبدالرؤف کھوسہ 58 ہزار 46 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 5 کشمور سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سردار غلام عابد 31 ہزار 132 ووٹ لے کر کامیاب رہے جبکہ جمعیت علما اسلام کے امیدوار ربنواز نے 21 ہزار 52 ووٹ حاصل کیے۔

پی ایس 6 کشمور سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے محبوب علی خان بجارانی 86 ہزار 365 ووٹ لے کر کامیاب رہے جبکہ جمعیت علما اسلام کے امیدوار عبدالقیوم نے 9 ہزار 945 ووٹ حاصل کیے۔

پی ایس 8 شکار پور میں کانٹے کا مقابلہ ہوا جہاں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے محمد عارف خان مہر 64 ہزار 16 ووٹ لے کر کامیاب رہے جبکہ جمعیت علما اسلام کے امیدوار عابد حسین جتوئی 51 ہزار 869 ووٹ حاصل کیے۔

پی ایس 9 شکار پور سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار اور سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج خان درانی 63 ہزار 760 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 10 لاڑکانہ میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی امیدوار فریال تالپور 85 ہزار 917 ووٹ لے کر کامیاب رہیں جبکہ جمعیت علما اسلام کے امیدوار کفایت اللہ نے 18 ہزار 475 ووٹ حاصل کیے۔

پی ایس 11 لاڑکانہ میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار جمیل احمد 41 ہزار 158 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار کاظم علی خان 20 ہزار 807 ووٹ حاصل کرسکے۔

پی ایس 12 لاڑکانہ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سہیل انور 54 ہزار 77 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 14 قمبر شہداد کوٹ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار میر نادر علی مگسی 38 ہزار 473 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 15 قمبر شہداد کوٹ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار نثار احمد کھوڑو 44 ہزار 810 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 16 قمبر شہداد کوٹ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سردار خان چانڈیو 38 ہزار 57 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 19 گھوٹکی سے آزاد امیدوار نادر اکمل خان لغاری 55 ہزار 683 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 20 گھوٹکی سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سردار محمد بخش خان مہر 87 ہزار 431 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 21 گھوٹکی سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے علی نواز خان مہر 63 ہزار 758 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 22 سکھر سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار اکرام اللہ خان 41 ہزار 828 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 24 سکھر سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار سید فرخ احمد شاہ 41 ہزار 235 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 26 خیرپور سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار اور سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ 63 ہزار 686 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 27 خیرپور سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار ھالار وسان 91 ہزار 131 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 28 خیرپور سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار ساجد علی بانبھن 59 ہزار 217 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 31 خیرپور سے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار سید محمد راشد شاہ 58 ہزار 91 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 32 نوشہرو فیروز سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار سید سرفراز حسین شاہ 58 ہزار 761 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 33 نوشہرو فیروز سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار سید حسن علی شاہ 60 ہزار 617 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 34 نوشہرو فیروز سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار ممتاز علی 52 ہزار 385 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 35 نوشہرو فیروز سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار ضیاالحسن 79 ہزار 744 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 36 شہید بینظیر آباد سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی امیدوار عذرہ فضل پیچوہو 75 ہزار 866 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہیں۔

پی ایس 37 شہید بینظیرآباد سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار جاوید اقبال 70 ہزار 383 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 39 شہید بینظیرآباد سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار بہادر خان ڈاہری 69 ہزار 876 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 42 سانگھڑ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار جام شبیر علی خان 58 ہزار 383 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 43 سانگھڑ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار پارس ڈیرو 67 ہزار 851 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 44 سانگھڑ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار شاہد تھہیم 60 ہزار 385 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 50 عمر کوٹ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار سید امیر علی شاہ 61 ہزار 386 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 51 عمر کوٹ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار محمد تیمور تالپور 58 ہزار 958 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 56 مٹیاری سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار مخدوم محبوب زمان 72 ہزار 178 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 57 مٹیاری سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار مخدوم فخر زمان 52 ہزار 175 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 58 ٹنڈو الہٰ یار سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار سید ضیا عباس شاہ 52 ہزار 217 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 59 ٹنڈو الہٰ یار سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار امداد علی پتافی 62 ہزار 771 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 59 ٹنڈو الہٰ یار سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار امداد علی پتافی 62 ہزار 771 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 61 حیدر آباد سے سابق صوبائی وزیر اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار شرجیل انعام میمن کامیاب قرار پائے ہیں۔ انہوں نے 63 ہزار 79 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل جمعیت علما اسلام کے امیدوار سعید احمد تالپور نے 11 ہزار 368 ووٹ حاصل کیے۔

پی ایس 68 بدین سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار محمد ھالیپوٹا 63 ہزار 348 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 70 بدین سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار ارباب امیر امان اللہ 44 ہزار 126 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 71 بدین سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار تاج محمد 41 ہزار 134 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 72 بدین سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار محمد اسماعیل راھو 39 ہزار 849 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 73 سجاول سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار شاہ حسین شاہ شیرازی 72 ہزار 942 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 75 ٹھٹھہ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار ریاض حسین شاہ شیرازی 80 ہزار 744 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 76 ٹھٹھہ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار علی حسن 71 ہزار 408 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 77 جامشورو سے سابق وزیراعلیٰ سندھ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار سید مراد علی شاہ کامیاب قرار پائے ہیں۔ مراد علی شاہ نے 74 ہزار 613 ووٹ حاصل کیے جب کہ جی ڈی اے کے روشن علی نے 10 ہزار 268 ووٹ لیے۔

پی ایس 78 جامشورو سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار سکندر علی شورو 51 ہزار 188 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 80 دادو سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار عبدالعزیز جونیجو 52 ہزار 131 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 81 دادو سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار فیاض علی بُٹ 54 ہزار 338 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 85 ملیر سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار محمد ساجد 27 ہزار 791 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 86 ملیر سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار عبدالرزاق راجہ 15 ہزار 17 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 88 ملیر سے آزاد امیدوار اعجاز خان 17 ہزار 580 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔

پی ایس 95 کورنگی کراچی سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار محمد فاروق اعوان 16 ہزار 386 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے۔


بلوچستان اسمبلی: اب تک کے غیر حتمی نتائج

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بلوچستان اسمبلی کے جاری کردہ نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام 3, 3 نسشتیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہیں، صوبے سے مسلم لیگ ن 2، جماعت اسلامی ایک سیٹ جیت سکی۔ ایک سیٹ پر آزاد امیدوار اور ایک سیٹ سے بلوچستان عوامی نیشنل پارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے۔

پی بی 6 دکی

تازہ ترین نتائج کے مطابق پی بی 6 دکی سے مسلم لیگ ن کے امیدوا ر معصوم خان 10 ہزار 377 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں، آزاد امیدوار محمد انوار خان ناصر 9 ہزار 804 ، جمعیت علمائے اسلام ف کے امیدوار 8 ہزار 94 ووٹ حاصل کر سکے۔

پی بی 15 صحبت پور

پی بی 15 صحبت پور سے مسلم لیگ ن کے امیدوار صحبت احمد 24 ہزار 619 ووٹوں کے ساتھ پہلی، پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد دوران 15 ہزار 997 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی بی 16 جعفر آباد

پی بی 16 جعفر آباد سے جماعت اسلامی کے امیدوار عبدالمجید 15 ہزار 248 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں، مسلم لیگ ن کے امیدوار راحت جمالی 14 ہزار 131 اور آزاد امیدوار عمر خان جمالی 9 ہزار 829 ووٹ لے کر بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

پی بی 17 اوستہ محمد

پی بی 17 اوستہ محمد سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سردارزادہ فیصل خان جمال 28 ہزار 333 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی ( باپ) کے میر جان محمد جمالی 13 ہزار 977 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی بی 29 پنجگور ون

پی بی 29 پنجگور ون سے بلوچستان عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار اسداللہ خان 7 ہزار 263 ووٹ لے کر جیت گئے ہیں، نیشنل پارٹی کے امیدوار 4 ہزار 547 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی بی 34 نوشکی

پی بی 34 نوشکی سے جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار میر غلام دستگیر بادینی 16 ہزار 771 ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدوار محمد رحیم 15 ہزار 14 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی بی 35 سوراب

پی بی 35 سوراب میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار میر ظفراللہ خان زہری 16 ہزار 579 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے ہیں، پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوار نعمت اللہ زہری 11 ہزار 113 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی بی 37 مستونگ

پی بی 37 مستونگ سے جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے رہنما نواب محمد اسلم خان رئیسانی 13 ہزار 668 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی کے سردار کمال خان بنگلزئی 11 ہزار 426 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی بی 39 کوئٹہ 2

پی بی 39 کوئٹہ 2 میں آزاد امیدوار بخت محمد 6 ہزار 618 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار سید عبدالواحد 5 ہزار 878 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔

پی بی 40 کوئٹہ 3

پی بی 40 کوئٹہ 3 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار صمد خان 9225 ووٹ لے کر جیت گئے ہیں، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار قادر علی 5 ہزار 588 ووٹ لے سکے اور دوسرے نمبر پر رہے جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے امیدوار اختر محمد 4118 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

پی بی 45 کوئٹہ 8

پی بی 45 کوئٹہ 8 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار علی مدد 5 ہزار 671 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار میر محمد عثمان پرکانی 4 ہزار 346 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp