انتخابات واقعی آزادانہ اور منصفانہ تھے، نگراں وزیر داخلہ گوہر اعجاز

جمعہ 9 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وفاقی وزیر داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے عام انتخابات کے انعقاد کو عمومی طور پر پر امن اور کامیاب قرار دیتے ہوئے اس عظیم مشق کو ریاست کے تمام عناصر کی اجتماعی کوششوں سے منسوب کیا ہے۔

نگراں وزیر داخلہ کے ایک بیان کے مطابق حالیہ انتخابات واقعی آزادانہ اور منصفانہ تھے اور پاکستان کے آئین کے مطابق کسی بھی شکایت کی صورت میں عوام کو اب بھی قانونی آپشنز کا مکمل سہارا حاصل ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وزارت داخلہ کی جانب سے پوسٹ کیے گئے نگراں وزیر داخلہ سے منسوب بیان میں ملک بھر میں غیر معمولی سیکیورٹی حالات میں انتخابات 2024 کے عمومی طور پر پرامن انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے سیکیورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

’ہزاروں کی تعداد میں باقاعدہ اور سول مسلح افواج، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سویلین اہلکاروں کی ہزاروں مربع کلومیٹر کے متنوع خطوں اور سخت موسم میں محدود وقت کے اندر تعیناتی کوئی معمولی کارنامہ نہیں تھا، اس عظیم مشق کے کامیاب انعقاد کو ریاست کے تمام عناصر کی اجتماعی کوششوں سے ہی منسوب کیا جا سکتا ہے۔‘

نگراں وزیر داخلہ کے مطابق انتخابات سے پہلے، مسلح افواج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے پورے ملک میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں سرگرم عمل تھے، پچھلے چند ہفتوں میں بہت سے سنگین واقعات کا سامنا ہوا جس میں شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ارکان کو شدید نقصان پہنچا۔

’انتخابات سے صرف ایک دن قبل دہشت گردی کے واقعات میں 28 افراد کی ہلاکت اور 64 دیگر کے شدید زخمی ہونے نے ریاست کو اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کرنے پر مجبور کیا، جس میں ملک بھر میں موبائل فون سروسز کو معطل کرنے کا مشکل فیصلہ بھی شامل ہے تاکہ دہشت گردوں کو رابطے، رابطہ کاری اور دہشت گردانہ کارروائیوں کو انجام دینے کے ذرائع سے روکا جا سکے۔‘

نگراں وزیر داخلہ ڈاکٹر اعجاز گوہر کا کہنا تھا کہ موبائل سروس کی معطلی سے پورے پاکستان میں انتخابی نتائج کی ترسیل متاثر ہونے سمیت تاخیر کا خدشہ تھا تاہم اس تاخیر اور شہریوں کی حفاظت کے درمیان انتخاب بالکل سیدھا تھا جس کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا۔

’سخت حفاظتی اقدامات کے باوجود، انتخابات کے دن پاکستان بھر میں دہشت گردی کے حملوں سمیت تشدد کے 61 واقعات ہوئے جن میں جدید ترین ہتھیاروں اور دھماکہ خیز آلات کا استعمال کیا گیا جس میں 16 شہری اپنی جان سے گئے اور 54 دیگر زخمی ہوئے۔‘

نگراں وزیر داخلہ کے مطابق انتخابات کے نتائج توقع کے مطابق ہیں اور ان لاکھوں لوگوں کی امنگوں کی عکاسی کرتے ہیں جو ووٹ ڈالنے کے لیے ریکارڈ تعداد میں باہر آئے، تمام بڑے سیاسی ادارے عام طور پر ان نتائج سے مطمئن ہیں جو بدلتے ہوئے حقائق اور قوم کے مزاج کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔

’یہ سب اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ انتخابات واقعی آزادانہ اور منصفانہ تھے، پاکستان کے آئین کے مطابق کسی بھی شکایت کی صورت میں عوام کو اب بھی قانونی آپشنز کا مکمل سہارا حاصل ہے۔‘

نگراں وزیر داخلہ نے شہریوں اور سیاسی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ انتخابی عملے کو بلا روک ٹوک اپنے فرائض اد اکرنے دیں اور پولنگ اسٹیشنز سے ریٹرننگ آفس جانے والی سڑکوں کو بند کر کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کام میں مزید تاخیر نہ کریں۔‘

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp