انٹرنیٹ کی بندش کو الیکشن عمل کے ساتھ منسلک نہ کیا جائے، نگران وفاقی وزیر داخلہ

جمعہ 9 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگران وفاقی وزیر داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خدشات کی بنا پر ملک بھر میں الیکشن کے دن موبائل سروس اور انٹرنیٹ کو بند کیا گیا، اسے الیکشن عمل کے ساتھ منسلک نہ کیا جائے۔

جمعہ کو نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر داخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ قوم کو ایک محفوظ ماحول میں الیکشن فراہم کرنا وزارت داخلہ، افواج پاکستان اور سکیورٹی فورسز کی ذمہ داری تھی، اس کے لیے اٹھائے گئے سیکیورٹی اقدامات کو الیکشن عمل سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں

نگران وفاقی وزیرداخلہ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ 8 فروری کا دن ہماری پوری قوم کے لیے بڑا دن تھا ، 7 فروری کی شام کو دو بڑے ہولناک دہشت گردی کے واقعات ہوئے جس میں 28 شہادتیں ہوئیں، اس مشکل وقت میں فیصلہ کرنا تھا کہ الیکشن کے عمل کو کیسے محفوظ بنایا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ انٹیلی جنس رپورٹس میں دونوں واقعات خودکش حملے نہیں تھے بلکہ بم نصب کیے گئےتھے اور موبائل کے ذریعے دھماکہ کیا گیا ۔ قلعہ سیف اللہ کا واقعہ سب کے سامنے ہے جو ہمارے لیے ایک سبق تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ موبائل اور انٹرنیٹ بندش کا فیصلہ آسان نہیں تھا، معلوم تھا کہ ہر طرف سے آوازیں آئیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن حکام کی موبائل سروس کی بندش سے متعلق فیصلے میں شراکت نہیں تھی، سیکیورٹی ایجنسیز کی سفارش پر ایسا کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے تمام تر چیلنجز کے باوجود رات گئے میڈیا کے سامنے آئے اور الیکشن عملے کو نصف گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی، ہماری پولیس، افواج پاکستان، لیویز، الیکشن کمیشن ٹیم، وزارت داخلہ، میڈیا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز نے پرامن انتخابات کے لیے اپنا اپنا حصہ ڈالا ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ انتخابی نتائج عوام کے سامنے ہیں، قوم نے جو ووٹ دیا ہے وہ ہی سامنے ہے ، کے پی کے میں آزاد امیدواروں کو ووٹ دیا ہے، نگران حکومت کی نیت میں کھوٹ نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ الیکشن 2024 عمدہ رہا ہے، امید ہے کہ نتائج کے بعد بننے والی حکومت پاکستان کے بارے میں سوچے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری عوام کو شکوک و شہبات پھیلانے والوں سے دور رہنا ہوگا، پوری دنیا میں ہمیں اس الیکشن کو مثبت انداز سے پیش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہمیں اطلاع ملی کہ بیلٹ باکس لیکر جانے والوں کو ہدف بنانے کے لیے ایک پورا پلان بنا گیا تھا کہ کیسے حملہ کرنا ہے، ان تمام لوگوں کی زندگی کی سیکیورٹی بھی ضروری تھی ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp