چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان نے کہا ہے کہ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اتنا خوف پھیلادیاجائے کہ چور ایک بار پھر اقتدار پر مسلط ہوجائیں مگر قوم کو تیاری کرکے حقیقی آزادی کے جہاد میں شرکت کرنا ہوگی کیوں کہ اب ہم پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
ویڈیولنک کے ذریعہ اپنے خطاب میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حضرت علی ؓ کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ریاست میں کفر کا نظام تو چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نظام نہیں چل سکتا اور اس وقت ہمارا ملک جس صورت حال سے گزررہا ہے ایسی سختیاں تو مارشل لا کے ادوار میں بھی نہیں تھیں۔
ہمیں اب بحثیت قوم یہ فیصلہ کرنا ہو گا ایک غلامی و تباہی کا رستہ ہے اور ایک حقیقی آزادی کا راستہ ہے تو ہمیں اللہ نے آزاد پیدا کیا تو ہمیں متحدہ ہو کر اپنی حقیقی آزادی کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا اس ظلم کے نظام کے خلاف۔@ImranKhanPTI #Fascist_PDM pic.twitter.com/nDvzovDe0O
— PTI (@PTIofficial) March 10, 2023
کارکن کی شہادت کا کیس بھرپور طور پر لڑیں گے
عمران خان نے کہا ہے ہم اپنے شہید کارکن علی بلال کا کیس بھرپورطریقے سے لڑیں گے اور نگران وزیراعلیٰ پنجاب،انسپکٹر جنرل پولیس اور سی سی پی اوکے خلاف کیس کیاجائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے میری تقریر پرپابندی ہٹانے کےباوجود مجھے ٹی وی اسکرین پر لائیو نہیں دکھایاگیا اور اب ہمارے شہید کارکن ظل شاہ کے والد پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ کیس سے پیچھے ہٹ جائیں،میں پوچھتا ہوں کہ ایسا کون کررہا ہے اور کس کے پاس اتنی طاقت ہے۔
میری جے آئی ٹی کاریکارڈ غائب کرنے والاکون ہوسکتا ہے
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ میری جے آئی ٹی کاریکارڈ غائب کرنے والا کون طاقتور ہوسکتاہے اور عدالتی حکم کے باوجود سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کو عہدہ پر بحال نہیں کیاگیا جبکہ اس کے علاوہ گورنرخیبرپختونخوا صوبے میں انتخابات کی تاریخ نہیں دے رہا اس کے پیچھے کون ہے؟
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے عوام کے پاس اب دوراستے ہیں ایک غلامی اور دوسرا حقیقی آزادی کا اب فیصلہ عوام نے خود ہی کرنا ہے کے کس طرف جانا ہے کیوں کہ موجودہ حکمران ملک کو تباہی کے راستے پر لے کر جارہے ہیں۔
وقت آپہنچا کہ قوم ظلم کے خلاف کھڑی ہوجائے
سابق وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ آصف زرداری،نوازشریف اور شہبازشریف جیسے جرائم پیشہ عناصر ملک کو لوٹ رہے اسی لیے میں قوم کو کہہ رہا ہوں کہ یہی وقت ہے ظلم کے خلاف کھڑے ہوجاؤ ورنہ ان لوگوں کو تو کوئی فرق نہیں پڑے گا ان کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہماری انتخابی ریلی کے روز لاشیں گرانے کاایک پلان بنایا گیاتھا ورنہ ہم نے تو پولیس کےساتھ ریلی کا روٹ بھی طے کیا ہوا تھا مگر ایک دم پولیس وارد ہوگئی اور ناکے لگا دیئے اور لوگوں کی گاڑیوں کونقصان پہنچایاگیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو قتل کرکے ملبہ ان پر ہی ڈالنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے اسی لیے ظل شاہ کی جان کی شہادت بھی ان پر ڈالی جا رہی ہے اب بھلا وہ خود اپنے ہی کارکن کو کیوں قتل کرائیں گے۔ ان کامزید کہنا تھا کہ انھیں گرفتار کرکے بلوچستان لے کر جانا بھی ان کے منصوبہ کاحصہ تھا۔