پا کستان مسلم لیگ (ن) نے ایک اور بڑی وکٹ حاصل کر لی، لاہور سے نو منتخب رکن قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے جنرل سیکریٹری وسیم قادر مسلم لیگ ن میں شامل ہو گئے۔
قومی اسمبلی حلقہ NA-121 لاہور سے کامیاب آزاد امیدوار وسیم قادر کا باضابطہ طور پر پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان۔#ElectionResults2024 pic.twitter.com/fQTF2LSmhc
— PMLN (@pmln_org) February 11, 2024
پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز شریف سے اتوار کو لاہور سے نومنتخب رکن قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) لاہور کے جنرل سیکریٹری وسیم قادر نے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وسیم قادر نے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں مسلم لیگ ن کے ساتھ چلنے کے لیے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے پنجاب میں حکومت سازی میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ طور پر مسلم لیگ ن کا حصہ بننے کا اعلان کیا۔
اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنما ملک سیف الملوک کھوکھر بھی موجود تھے، اس موقع پر وسم قادر نے کہا کہ وہ حلقہ کے عوام اور دوستوں کی مکمل مشاورت کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔
اس موقع پر مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف نے وسیم قادر کے فیصلے کا بھرپور خیر مقدم اور انہیں مبارکباد دی اور آئندہ مل کر ساتھ چلنے کا وعدہ کیا۔مریم نواز نے انہیں یقین دلایا کہ انہیں مسلم لیگ ن انہیں دل سے پارٹی میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہتی ہے۔
وسیم قادر کون ہیں؟
وسیم قادر ولد چوہدری غلام قادر 11 نومبر 1963 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1989 میں پنجاب یونیورسٹی لاہور سے گریجویشن کیا۔ آپ پیشے کے اعتبار سے تاجر ہیں۔ پہلی بار 2008 کے عام انتخابات میں رکن صوبائی اسمبلی پنجاب منتخب ہوئے۔ قبل ازیں تقریباً 20 سال ناروے میں مقیم رہے۔ وہ برطانیہ اور دنیا کے کئی ممالک کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔
بین الاقوامی امپائر
وسیم قادر ہاکی کے کھلاڑی ہیں اور ناروے میں بین الاقوامی امپائر کی حیثیت سے ہاکی میچوں کی نگرانی کر چکے ہیں۔ ان کے والد کا سیاسی کیرئیر تقریباً 30 سال کے عرصے تک پھیل رہا ہے۔ وہ 1988-90 کے دوران پنجاب اسمبلی کے رکن رہے اور اپنے سیاسی کیرئیر کے دوران انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور مارشل لا کے تحت 7 سال تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند رہے۔
حمزہ نواز سے چپقلش
2008 میں وسیم قادر ن لیگ سے ایم پی اے منتخب ہوئے اور 2015 میں ن لیگ نے وسیم قادر کو ڈپٹی میئر لاہور بنا دیا لیکن کچھ عرصہ بعد وسیم قادر کی حمزہ شہباز کے ساتھ چپقلش ہوئی اورانہوں نے یہ کہہ کر ن لیگ کو خیر باد کہہ دیا کہ ’یہاں پر ورکرز اور رہنماؤں کی کوئی قدر نہیں ہے‘۔
پی ٹی آئی میں شمولیت
2018 میں وسیم قادر نے ن لیگ چھوڑ کر پی ٹی آئی جوائن کر لی۔ اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ان کے گلے میں پاکستان تحریک انصاف کا مفلر ڈالا، مشکل حالات میں پاکستان تحریک انصاف نے انہیں پارٹی کا جنرل سیکرٹری لاہور مقرر کیا اور اب 2024 کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کے طور پر لاہور کے حلقہ این اے 121 میں الیکشن لڑا اور ن لیگ کے شیخ روحیل اصغر کو تقریبا 8 ہزار کی لیڈ سے شکست دی۔
مسلم لیگ ن میں واپسی
کامیابی کے بعد ایم این اے وسیم قادر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑا کر ن لیگ جوائن کر لی ہے۔ مسلم لیگ ن وسیم قادر کے ن لیگ میں شمولیت کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے یہ کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کی پہلی وکٹ گر گئی ہے۔