عام انتخابات میں پولنگ کا مرحلہ تو مکمل ہو گیا لیکن امیدوران کی جانب سے الیکشن کمیشن، انتظامیہ اور انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے امیدواروں کے خلاف دھاندلی کے الزامات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔
ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی مختلف سیاسی جماعتوں اور امیدوران نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ امیدوران نے مختلف شہروں میں ڈپٹی کمشنروں دفاتر کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائے ہوئے ہیں جبکہ قومی شاہراہوں کو آمدورفت کے لیے بھی بند کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ 4 روز سے ڈی آر او آفس کے باہر احتجاجی کیمپ لگا ہوا ہے۔ احتجاجی کیمپ میں پشنتخواہ ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی ، بلوچستان نیشنل پارٹی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن میں دھاندلی اور من پسند امیدوران کو کامیاب کروانے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
احتجاج میں شامل مظاہرین کے مطابق الیکشن میں کھلم کھلا دھاندلی کی گئی اور نتائج میں ردو بدل کیا گیا جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔
جمعیت علمائے اسلام ف، پاکستان پیپلز پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے دھاندلی کے خلاف قلات کے مقام پر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے جبکہ شہر میں بھی کاروباری مراکز جزوی طور پر بند ہیں۔ اس کے علاؤہ پاک افغان سرحدی شہر چمن میں پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کی جانب سے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ہے جس کے باعث کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں جبکہ گزشتہ شب کوئٹہ چمن قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
ژوب اور لورالائی میں بھی جمعیت علمائے اسلام ف کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے مظاہرین ڈی سی آفس کے بارہ سراپا احتجاج ہیں جبکہ قومی شاہراہوں کو وقت فوقتاً بند کیا جارہا ہے۔
شاہراہوں کی بندش، خصوصی ٹرین چلادی گئی
بلوچستان میں قومی شاہراہوں کی بندش کے باعث ریلوے حکام نے خصوصی ٹرینیں بھی چلائی ہیں۔ ریلوے حکام کے مطابق 5 بوگیوں پر مشتمل خصوصی ٹرین کوئٹہ سے سبی کے لیے روانہ کر دی گئی۔
بلوچستان سے چلنے والی ٹرینوں میں اضافی بوگیاں بھی لگائی جا رہی ہیں۔ کوئٹہ سے پشاور جانیوالی جعفر ایکسپریس اور کراچی جانیوالی بولان میل میں ایک ایک اضافی بوگی لگائی جا رہی ہے۔ سبی سے ہرنائی جانیوالی پسنجر ایکسپریس میں بھی ایک اضافی بوگی لگائی جا رہی ہے۔ 13 فروری کو سبی سے کوئٹہ اور سبی سے ہرنائی کے لیے بھی خصوصی ٹرین چلائی جائے گی۔ شاہراہوں کی بندش اور سبی اجتماع کی وجہ سے خصوصی ٹرینیں اور اضافی بوگیاں لگائی جا رہی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔