پاکستان کے سینیئر سفارت کار منیر اکرم نے یونیسیف کے ایگزیکٹو بورڈ کو بتایا ہے کہ پاکستان نے چیلنجز کے باوجود پولیو کے مکمل خاتمے کی جانب اہم پیش رفت کی ہے ہم سنہ 2026 تک پولیو کے خاتمے کے لیے مقررہ وقت کے اندر پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
بورڈ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کے دوران پاکستانی سفیر نے نشاندہی کی کہ سنہ 2022 میں پاکستان میں سیلاب نے پولیو ویکسی نیشن مہم کو بری طرح متاثر کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور ہمارے عالمی شراکت داروں کی ٹھوس کوششوں کی وجہ سے گزشتہ سال پولیو کے صرف 6 کیسز سامنے آئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال پاکستانی حکومت نے 45 ملین بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے پہلے ہی اس مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے سرشار کوششیں کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پاکستان کو اپنے تمام متعلقہ عالمی شراکت داروں سے تکنیکی اور مالی تعاون کی ضرورت ہوگی۔
مزید پڑھیں
منیر اکرم نے مزید کہا کہ سنہ 2024 میں پولیو پروگراموں کے لیے 205 ملین ڈالر درکار تھے اور 95 ملین ڈالر کی کمی تھی۔
انہوں نے تمام عطیہ دہندگان اور شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں دل کھول کر حصہ ڈالیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچوں کو قطرے پلائے جائیں۔
سفیر نے مندوبین کو بتایا کہ ہم پولیو کے خلاف جنگ میں آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں اور سنہ 2026 تک پولیو کے خاتمے کے لیے فوری اور جرات مندانہ اقدامات کی ضرورت ہے۔
واضح رہےایگزیکٹو بورڈ یونیسیف کی سرگرمیوں کا جائزہ لیتا ہے اور اس کی پالیسیوں، ملکی پروگراموں اور بجٹ کی منظوری دیتا ہے۔ یہ بورڈ 36 ارکان پر مشتمل ہےجو اقوام متحدہ میں رکن ممالک کے 5 علاقائی گروپوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کا کام بیورو کے ذریعے مربوط ہے جس میں صدر اور 4 نائب صدور شامل ہیں، ہر ایک افسر پانچ علاقائی گروپوں میں سے ایک کی نمائندگی کرتا ہے۔