صوبہ خیرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں امن کی بحالی کے لیے ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔
مقامی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سیاسی اور سماجی کارکنوں کے علاوہ تاجروں اور نوجوانوں سمیت ہر طبقے کے لوگوں نے امن مارچ میں شرکت کی، اس مارچ کا انعقاد سیاسی جماعتوں کے اتحاد باجوڑ امن ایکشن کمیٹی کی جانب سے کیا گیا تھا۔
مارچ میں قبائلی بزرگ افراد، تاجروں، سماجی کارکنوں اور نوجوانوں نے ضلع میں امن کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
مارچ کے شرکا نے ہاتھوں میں سفید جھنڈے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، شرکا نے امن کی حمایت اور خطے بالخصوص قبائلی اضلاع میں دہشت گردی کے خلاف نعرے لگائے، مارچ کے افراد گزشتہ روز 10 بجے جناح بس اڈے کے قریب دبئی مارکیٹ پر جمع ہوئے تھے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری سردار حسن بابک، نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ، پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین، رکن صوبائی اسمبلی نصار مومند اور دیگر نے ریلی سے خطاب کیا۔
انہوں نےکامیاب مارچ کے انعقاد پر باجوڑ امن ایکشن کمیٹی، مقامی رہنماؤں اور سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے کارکنوں اور ضلع کے رہائشیوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں جاری دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے مارچ کرنا انتہائی ضروری تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی تقریبات سے ثابت ہوتا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا کے رہائشی افراد امن کے خواہاں ہیں، علاقوں میں صورتحال کو معمول پر لانے اور بہت مشکلوں سے حاصل کیے گئے امن کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے خطاب میں کہا کہ سماجی اور معاشی ترقی کی بنیاد معاشرے میں امن ہے، قبائلی اضلاع اس لیے پیچھے ہیں کیونکہ یہاں عدم تحفظ اور غیر یقینی صورتحال ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی اضلاع میں بڑے پیمانے پر قدرتی وسائل کے ذخائر اور محنت کش لوگ موجود ہیں لیکن کئی سالوں سے جاری عدم تحفظ اور غیر یقینی صورتحال نے سماجی اور معاشی صورتحال کو بہت متاثر کیا ہے۔