پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے 12ویں عام انتخابات کے انعقاد کے تقریباً تین دن بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بالآخر نتائج کا اعلان کر دیا جس میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو برتری حاصل ہے لیکن تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں ۔
عام انتخابات کے بعد نواز شریف وزیراعظم کی دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں اور انہوں نے پارٹی صدرشہباز شریف کو وزیراعظم اور سینئر نائب صدر مریم نواز کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کردیا ہے۔ جس کے بعد پارٹی ورکرز کی جانب سے بھی رد عمل سامنے آ رہا ہے اور مختلف صحافتی حلقے بھی نواز شریف کو ہدفِ تنقید بنا رہے ہیں۔
محمد اشفاق لکھتے ہیں کہ ن لیگ نے دو نعرے لگائے۔ پہلے ’ووٹ کو عزت دو‘ والا نعرہ اور پھر ’پاکستان کو نواز دو‘ والا نعرہ لیکن دونوں پر عمل نہیں ہوسکا۔
دونوں نعروں پر عمل نہیں ہوسکا
پہلے ووٹ کو عزت دو والا نعرہ
پھر پاکستان کو نواز دو والا نعرہ— Muhammad Ashfaq (@m__ashfaq) February 13, 2024
اینکر غریدہ فاروقی نے ن لیگ کی جانب سے چند روز قبل دیے جانے والے اشتہار ’عوام نے فیصلہ سنا دیا، نواز شریف وزیراعظم‘ کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ن لیگ نے اب ان کا کیا کرنا ہے ؟ کیا نواز شریف صرف پوسٹر بوائے تھے؟
ن لیگ نے اب ان کا کیا کرنا ہے۔۔۔ ؟ کیا نواز شریف صرف پوسٹر بوائے تھے ۔۔؟ pic.twitter.com/710nZ0XHTu
— Gharidah Farooqi (T.I.) (@GFarooqi) February 13, 2024
صحافی مطیع اللہ جان لکھتے ہیں کہ اس کے بعد نواز شریف کبھی وزیر اعظم نہیں بن سکیں گے اور ن لیگ کبھی حکومت نہیں بنا پائے گی، نواز شریف کے ساتھ باقاعدہ ہاتھ ہو گیا ہے، شہباز شریف کی بھی آخری وزارت عظمیٰ ہے جس میں آصف زرداری کا ایوانِ صدر حاوی ہو گا اور پارلیمنٹ اتنی کمزور کہ جیسے کوئی صدارتی نظام۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے علی امین گنڈاپور سے پنجاب کا شہباز شریف نہیں سندھ کا سربراہ ریاست ہی ڈیل کر سکے گا۔
الوداع نواز شریف
تحریر: مطیع اللہ جان
اسکے بعد نواز شریف کبھی وزیر اعظم نہیں بن سکیں گے اور ن لیگ کبھی حکومت نہ بنا پائیگی، نواز شریف کیساتھ باقاعدہ ہاتھ ہو گیا ہے، شھباز شریف کی بھی آخری وزارت عظمیٰ ہے جس میں آصف زرداری کا ایوانِ صدر حاوی ہو گا اور پارلیمنٹ اتنی کمزور کہ جیسے…
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) February 13, 2024
سینئر صحافی کامران خان نے لکھا کہ ن لیگ کی تمام لیڈرشپ بشمول نواز شریف اورمریم بی بی اچھی طرح سے جانتی ہیں کہ نواز شریف کی پاکستان واپسی سے پہلے سے طے ہے کہ مخلوط حکومت بننی ہے، شہباز شریف وزیر اعظم ہونے ہیں۔ عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے انتخابی مہم میں وزیر اعظم نواز شریف کا ڈرامہ رچایا گیا، کروڑوں روپے خرچ کر کے تمام اخبارات کے فرنٹ پیج پر ’نواز شریف منتخب‘، ’ نواز کو نواز دو‘ دھوکہ باز اشتہارات کی مہم چلی۔ اوّل نواز شریف وزیر اعظم بن سکے ہیں نہ آخر بن سکتے ہیں اسی لیے خواجہ آصف نے سچ اگل دیا۔ اب نواز شریف کے قریبی ن لیگی لیڈر خواجہ کی جان کو آرہے ہیں۔
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی تمام ن لیگ لیڈرشپ بشمول نواز شریف مریم بی بی اچھی طرح سے جانتی ہے نواز شریف صاحب پاکستان واپسی سے پہلے سے طے ہے مخلوط حکومت بننی ہے شہباز شریف وزیر اعظم ہونے ہیں عوام کو بیوقوف بنانے کے لئے انتخابی مہم میں وزیر اعظم نواز شریف کا ڈرامہ رچایا گیا… pic.twitter.com/STd5rEY9cw
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) February 13, 2024
نواز شریف وزیراعظم والا اشتہار شیئر کرتے ہوئے وجاہت کاظمی نے لکھا کہ اب اس کا کیا کرنا ہے؟
Now what to do about this? pic.twitter.com/IqZVQ5QIjW
— Wajahat Kazmi (@KazmiWajahat) February 14, 2024