8 فروری کو 6 کروڑ 6 لاکھ ووٹرز نے ووٹ کاسٹ کیا، کس صوبے میں کیا ٹرن آؤٹ رہا؟

بدھ 14 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عام انتخابات کے انعقاد کے بعد فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے 8فروری کو ووٹر ٹرن آؤٹ پر اپنی رپورٹ جاری کر دی، جس میں کہا گیا ہے کہ اس بار عام انتخابات ث ووٹر ٹرن آؤٹ 47.6 فیصد رہا، جبکہ گزشتہ انتخابات 2018 میں یہ ٹرن آؤٹ 52.1 فیصد تھا۔

ووٹ ڈالنے کی شرح میں کمی

 8 فروری کو 6 کروڑ 6 لاکھ ووٹرز نے ووٹ کاسٹ کیا اور 2018 کی نسبت 58 لاکھ زائد ووٹ ڈالے گئے۔ تاہم ملک بھر میں ووٹرز کی تعداد بڑھنے سے ووٹ ڈالنے کی شرح میں کمی ہوئی۔

12 کروڑ 86 لاکھ ووٹرز

فافن کے مطابق سال 2018 میں ہونے والے عام انتخابات کے وقت ملک بھر میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ 60 لاکھ تھی جو کہ اب 2024 میں بڑھ کر 12 کروڑ 86 لاکھ ہو گئی ہے۔

2024 انتخابات کے دوران کسی بھی حلقے میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے کم نہیں رہا، جبکہ اس بار عام انتخابات میں خواتین ووٹرز کی تعداد 29 لاکھ اور مرد ووٹرز کی تعداد میں 11 لاکھ کا اضافہ ہوا۔ اس بار مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 55.6 فیصد، جبکہ خواتین کا 45.6 فیصد رہا۔

سب سے زیادہ اور سب سے کم ٹرن آؤٹ

 

فافن کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 214 تھرپارکر میں میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ 70.9 فیصد رہا، جبکہ سب سے کم ٹرن آؤٹ این اے 42 جنوبی وزیرستان میں 16.3 فیصد رہا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ٹرن آؤٹ اچھا رہا، اس بار ٹرن آؤٹ 54.2 فیصد رہا جبکہ 2018 میں ووٹر ٹرن آؤٹ اس سے بھی اچھا 58.3 فیصد تھا۔

چاروں صوبوں میں ٹرن آؤٹ کی صورتحال

خیبرپختونخوا میں 2018 کے انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 44 فیصد تھا جو کہ اس بار 39.5 فیصد رہا۔

2018 میں پنجاب میں ووٹر ٹرن آؤٹ 56.8 فیصد تھا جو کہ اس بار 51.6 فیصد رہا۔

سندھ میں 2018 کے انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 47.2 فیصد تھا جو کہ اب 43.7 فیصد رہا۔

بلوچستان میں 2018 کے انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 45.3 فیصد تھا، جو کہ اب 42.9 فیصد رہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp