ہر سیاست دان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ رکن اسمبلی منتخب ہو کر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے، تقاریر کرے اور بجٹ سمیت دیگر اہم اجلاسوں میں شرکت کرے لہٰذا اسی خواہش کو پورا کرنے کے لیے وہ جدو جہد کرتا ہے اور الیکشن میں کامیابی کی صورت میں بالآخر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ جاتا ہے۔
عام انتخابات میں مختلف حلقوں سے منتخب ہونے والے ارکان قومی اسمبلی اب پارلیمنٹ ہاؤس پہنچیں گے اور اسلام آباد میں رہائش کے لیے پارلیمنٹ لاجز میں انہیں ایک لاج بھی الاٹ کیا جائے گا۔ وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ نو منتخب ارکان اسمبلی کی پارلیمنٹ ہاؤس اور پارلیمنٹ لاجز آمد سے قبل کیا تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
قومی اسمبلی کے ڈائریکٹر جنرل میڈیا ظفر سلطان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آخری مرتبہ اگست 2023 میں ہوا تھا جس کے بعد سے اسمبلی ہال بند ہی رہا ہے اس لیے اب اس کی تزئین و آرائش کا کام ہو رہا ہے جو جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
ظفر سلطان نے بتایا کہ اس کے علاوہ پارلیمنٹ ہاؤس کا بیشتر حصہ سینیٹ اور قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں کے باعث مصروف رہتا ہے اس لیے اس کی زیادہ تزئین و آرائش کی ضرورت نہیں پڑتی۔
قومی اسمبلی کے ڈائریکٹر جنرل میڈیا نے بتایا کہ پارلیمنٹ لاجز کی بھی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے جو رکن اسمبلی پہلے بھی اسمبلی کا حصہ رہا ہے اور اس کے پاس پارلیمنٹ لاجز کا ایک لاج ہے تو اسے وہی لاج آئندہ 5 سالوں کے لیے دے دیا جائے گا جبکہ نئے منتخب ارکان کو وہ لاج دیا جائے گا جو گزشتہ سابقہ اراکین سے واپس لیا گیا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں مرمت کا بھی بہت کام ہے اور آئندہ ہفتے سی ڈی اے کے ساتھ میٹنگ طے ہے جس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ لاج ارکان کے حوالے کرنے سے پہلے فوری طور پر کیا کیا کام کیے جا سکتے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ رکن اسمبلی منتخب ہونے والے ممبر کو پارلیمنٹ لاج دیا تو جاتا ہے تاہم اس رکن کی تنخواہ میں سے کچھ حصہ اس لاج کے کرایے کی مد میں کاٹا جاتا ہے جبکہ لاج کا بجلی و گیس کا بل ممبر اپنی جیب سے ادا کرتا ہے۔
ظفر سلطان نے بتایا کہ اس وقت تک نہ ہی قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے اور نہ ہی ارکان اسمبلی کو کامیابی پر مبارکباد کے خطوط بھیجے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن سے رابطے میں ہیں اور جیسے ہی اراکین کی جیت کے نوٹیفیکیشن جاری ہوں گے اور صدر مملکت اسمبلی کا اجلاس طلب کریں گے تو نو منتخب ارکان کو تہنیتی خطوط اور پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ ارسال کردیا جائے گا۔