جسٹس مظاہر نقوی ریفرنس: خواجہ حارث نے جوڈیشل کونسل کی مزید معاونت سے معذرت کرلی

جمعرات 15 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف ریفرنس میں ان کے وکیل خواجہ حارث نے سپریم جوڈیشل کونسل کی مزید معاونت سے معذرت کرلی۔

تفصیلات کے مطابق، جسٹس ریٹائرڈ مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس میں سپریم جوڈیشل کونسل کا آج اجلاس ہوا جس میں جسٹس مظاہر نقوی کے وکیل خواجہ حارث بھی پیش ہوئے۔

خواجہ حارث نے سپریم جوڈیشل کونسل کی مزید معاونت سے معذرت کی اور کہا کہ ان کا وکالت نامہ جسٹس نقوی کے جج ہونے تک ہی تھا۔

خواجہ حارث نے کہا کہ ریٹائرڈ ججز کے خلاف کارروائی سے متعلق سپریم کورٹ کا بینچ مقدمہ سن رہا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کیس میں بھی ایسا ہی نکتہ ہے جو الگ بینچ میں ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کے عافیہ شیربانو کیس کے فیصلے کا انتظار کریں گے، شوکت عزیز صدیقی کیس میں فیصلہ محفوظ ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خواجہ حارث سے کہا کہ جسٹس نقوی کے خلاف گواہان کو بلایا گیا تھا، آج ان کے بیانات ریکارڈ کریں گے، آپ گواہان پر جرح کرنا چاہیں تو آگاہ کر سکتے ہیں۔

7 گواہان کے بیانات ریکارڈ

بعد ازاں، سپریم جوڈیشل کونسل نے 7 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جبکہ کل مزید 4 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔

پراسیکیوٹر منصور عثمان اعوان نے کونسل کو بتایا کہ مجموعی طور پر 5 آفیشل گواہان کی فہرست پیش کی ہے۔ پہلے گواہ ملٹری اسٹیٹ آفیسر لاہور کینٹ عبدالغفار ریکارڈ کے ہمراہ کونسل کے سامنے پیش ہوئے۔

ملٹری اسٹیٹ آفیسر لاہور کینٹ عبدالغفار سے چیف جسٹس نے سوال کیا کہ آپ کے پاس کونسی پراپرٹی کا ریکارڈ ہے تو انہوں نے بتایا کہ لاہور کنٹونمنٹ بورڈ کی پراپرٹی نمبر 100 کا ریکارڈ ہے۔

عبدالغفار نے بتایا کہ 1962 میں یہ پراپرٹی محمد افضال کو لیز پر دی گئی، 1967 میں یہ پراپرٹی محمد اسحاق کو ٹرانسفر ہوئی، محمد اسحاق نے پراپرٹی اپنی بیوی نسیمہ وارثی کو گفٹ کردی، 2004 میں یہ زمین نسیمہ وارثی کی بیٹی بسمہ وارثی کو ٹرانسفر ہوئی۔

گواہ عبدالغفار نے مزید بتایا کہ بسمہ وارثی نے اس زمین کو 2 پلاٹس میں تقسیم کیا، بسمہ وارثی کے بعد شوہر چودھری شہباز اور بیٹے حسن شہباز کو یہ پلاٹس ملے، حسن شہباز سے 2022 میں پراپرٹی جسٹس مظاہر نقوی نے 10 کروڑ سے زائد میں خریدی۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے اسمارٹ سٹی لاہور کو نوٹس جاری کیا۔ کونسل نے مینیجر عسکری بینک گلبرگ لاہور کو بھی نوٹس جاری کیا۔

جسٹس مظاہر کو 13 کروڑ کا پلاٹ فروخت کیا، گواہ

دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مظاہر نقوی کو پلاٹ فروخت کرنے کی ادائیگی کیسے ہوئی، جس پر گواہ چوہدری محمد شہباز نے بتایا کہ جسٹس ر مظاہر نقوی کو 13 کروڑ کا پلاٹ فروخت کیا، اسمارٹ سٹی لاہور نے 5 کروڑ کا چیک دیا تھا، جسٹس مظاہر نقوی نے 5 کروڑ کا بنک ڈرافٹ اور 3 کروڑ نقد دیے تھے۔

آج کی کارروائی میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل سپریم کورٹ کے فیصلوں تک کسی فیصلے پر نہیں پہنچے گی۔

سپریم جوڈیشل کونسل کا کہنا تھا کہ جسٹس مظاہر نقوی کی درخواست پر کارروائی عوام کے لیے اوپن ہے، جسٹس ریٹائرڈ مظاہر نقوی نے رجسٹرار کو بذریعہ خط مطلع کیا ہے کہ انہوں نے خواجہ حارث سے وکالت نامہ واپس لے لیا ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے کہا کہ کونسل نے مظاہر نقوی کو اجازت دی ہے کہ وہ کسی بھی گواہ پر جرح کر سکتے ہیں،  کونسل کی اوپن کارروائی میں کوئی بھی آ کر گواہ پر جرح کر سکتا ہے، آج کی کارروائی میں کسی نے گواہان پر جرح نہیں کی۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ریفرنس کی مزید کارروائی کل صبح ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی نقوی نے رواں برس 10 جنوری کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا جبکہ صدر مملکت عارف علوی نے ان کا استعفیٰ منظور کر لیا تھا۔

خط کے ذریعے صدر مملکت کو بھیجے گئے اپنے استعفیٰ میں جسٹس مظاہر نے لکھا تھا، ’میرے لئے لاہور ہائیکورٹ اور بعد میں سپریم کورٹ کا جج ‘بننا اعزاز کی بات ہے لیکن موجودہ حالات میں مزید کام جاری نہیں رکھ سکتا ۔ قانونی تقاضے پورے کئے جانے کے لئے بھی یہ ضروری ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس مظاہر اکبر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایات زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے اپنے خلاف ریفرنس کے معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے دوسرے شوکاز نوٹس کا تفصیلی جواب جمع کروایا تھا۔ جوڈیشل کونسل میں جمع کروائے گئے جواب میں جسٹس مظاہر اکبر نقوی نے مؤقف اپنایا تھا کہ ان کے خلاف شکایات بے بنیاد ہیں، کھلی عدالت میں آئینی درخواستیں زیر سماعت ہونے کے بعد جوڈیشل کونسل کی کارروائی بلاجواز ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp