پاکستان اور روس نے بین الاقوامی سلامتی، علاقائی استحکام اور ہتھیاروں کے کنٹرول، اس میں تخفیف اور عدم پھیلاؤ کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو پریس بریفنگ میں بتایا کہ تزویراتی استحکام پر پاکستان اور روس کے مشاورتی گروپ کا 14 واں دور 7 فروری کو ہوا جس کی مشترکہ صدارت ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ (آرمز کنٹرول اور تخفیف اسلحہ) محمد کامران اختر اور روسی نائب وزیر خارجہ ایس اے ریابکوف نے کی۔
مزید پڑھیں
ترجمان نے کہا کہ فریقین نے بین الاقوامی سلامتی، علاقائی استحکام اور ہتھیاروں کے کنٹرول، تخفیف اور عدم پھیلاؤ کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ حیاتیاتی، خلائی اور معلوماتی تحفظ کے ساتھ ساتھ نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز بشمول مصنوعی ذہانت کے فوجی استعمال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
’پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا‘
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو روکنے کے لیے بھارت کی مہم زوروں پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 10 فروری کو بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے مختلف شہروں میں جماعت اسلامی کشمیر کی 15 جائیدادوں پر متعدد چھاپے مارے جو کشمیری سیاسی تنظیموں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کا حصہ تھے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ جماعت اسلامی ان 6 سیاسی تنظیموں میں سے ایک ہے جن پر بھارت نے پہلے ہی پابندی عائد کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ کشمیری سیاسی کارکنوں اور جماعتوں کو ڈرانے دھمکانے اور ظلم و ستم کا سلسلہ بند کریں۔
ترجمان نے پاکستان کے اس مطالبہ کو دہرایا کہ تمام کشمیری سیاسی قیدیوں اور کارکنوں کو رہا کیا جائے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنے حقوق اور آزادی کے قابل بنایا جائے۔
رفح پر حملوں سے متعلق او آئی سی کے بیان کی توثیق
دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہم اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی جارحیت اور رفح شہر پر اندھا دھند حملوں میں شدت کی سخت الفاظ میں مذمت کرنے سے متعلق بیان کی توثیق کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی تعاون تنظیم نے اسرائیلی جارحیت کی رفتار میں توسیع اور اضافے پر خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے فلسطینی عوام کو ان کی اپنی سرزمین سے زبردستی بے گھر کرنے کی ناقابل قبول کوشش کے خلاف خبردار کیا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ رفح میں 14 لاکھ بے گھر افراد کے خلاف اسرائیل کا بے رحمانہ حملہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے عبوری حکم میں بیان کردہ عارضی اقدامات کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرے اور جنگ بندی نافذ کرنے اور فلسطینی عوام کے قتل عام کو بند کرانے کے لیے فوری مداخلت کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کچھ ممالک کی طرف سے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کی فنڈنگ کو معطل کرنے کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مزید اموات اور قحط سے متاثر ہونے اور مناسب طبی امداد کی عدم دستیابی کو روکنے کے لیے غزہ کا محاصرہ ختم کیا جانا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان غزہ کے محصور عوام کی اپنی غیر متزلزل سفارتی، اخلاقی، سیاسی اور انسانی حمایت میں پرعزم ہے۔