گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے پشاور میں ترناب فارم پشاور میں زیتوں میلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صوبے میں صرف انتخابات کی تاریخ نہیں دینی بلکہ پرامن اور منصافانہ انتخابات کو بھی یقینی بنانا ہے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبے میں انتخابات کی تاریخ سے متعلق لکھے گئے خط پر سب سے پہلے صوبائی نگران حکومت سے مشاورت کی جس میں نگران حکومت نے تحفظات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کا سیاست میں پچیس سالہ تجربہ ہے تو میں بھی چالیس سال سے منتخب ہوتا آرہا ہوں۔ صدر اور الیکشن کمیشن کو ایک میز پر بیٹھا کر انتخابات کی تاریخ پر مشاورت کرنا چاہتا تھا لیکن کامیاب نہ ہو سکا۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ 14 مارچ کو انتخابات کی تاریخ پر مشاورت کے لیے الیکشن کمیشن جاؤں گا۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ صدر مملکت کے خلاف آئین شکنی کی کارروائی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ موجودہ ملکی صورتحال اس کی متحمل نہیں ہے۔