امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپٹ اشرافیہ اور مافیازملک کے لیے معاشی اور سیاسی دہشت گرد ثابت ہورہے ہیں اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ غیرضروری عہدے ختم کیے جائیں اورابتدایہاں سے کی جائے کہ آئین میں ترمیم کرکے گورنرکاعہدہ ختم کیاجائے کیوں کہ اس وقت اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ غیر ضروری عہدوں اور مراعات سے ملک کی معاشی حالت مزید خراب ہورہی ہے اوریہاں ڈپٹی کمشنر کا گھر برطانوی وزیراعظم کے گھر سے بڑا ہے۔
رمضان المبارک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کی جائے
سراج الحق نے رمضان المبارک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم جب حکومت میں نہیں تھی تو مولانافضل الرحمان اور بلاول بھٹو نے مہنگائی کے خلاف مارچ کیے تھےاور موجود وقت میں تو ملکی معیشت زوال پذیر اور امن وامان کی صورت حال مخدوش ہے۔ ہم نے مہنگائی کے خلاف لاہور سے اسلام آباد تک مارچ کیا اور جلسے کررہے ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ نیب قوانین میں ترامیم کرکے ادارے کاکردارختم کردیاگیا اور اس وقت صورت حال یہ ہے کہ نیب افسران دفتروں میں بیٹھ کر مکھیاں ماررہے ہوتے ہیں اور ہماری عدلیہ کارکردگی میں 128ویں نمبر پر جبکہ مراعات میں ٹاپ 10 میں شامل ہے۔
بلوچستان ایک آتش فشاں بن گیا ہے
سراج الحق نے مزید کہا کہ بلوچستان پاکستان کے مستقبل کیلئے انتہائی اہم ہےاورتمام تروسائل کے باوجود غربت، مہنگائی سمیت دیگر مسائل یہاں سب سے زیادہ ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ چند مخصوص لوگ ہیں جو ہمیشہ گورنراوروزیراعلیٰ بن جاتے ہیں جن کی اپنی نجی جیلیں اور درباروں میں اپنی عدالتیں ہیں،اب صورت حال یہاں پہنچ چکی کہ بلوچستان ایک آتش فشاں بن گیا ہے۔