’کیا حال ہے کیا دکھا رہے ہو‘، پرفارمنس کے دوران مزاحیہ فنکار کس کرب سے گزرتے ہیں؟

جمعہ 16 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں ایسے بڑے مزاحیہ اداکاروں کی کمی نہیں جنہوں نے اپنا مقام بنانے کے لیے سخت محنت کی۔ پاکستانی کامیڈین اپنے کام سے محبت رکھتے ہیں اور اپنی پرفارمنس کے ذریعے لوگوں کو ہنسانے کو وہ اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

دنیا میں ایسا کون ذی ہوش ہوگا جسے کوئی نہ کوئی دکھ یا پریشانی لاحق نہ ہو لیکن مزاحیہ اداکاروں کا جگر دیکھیے کہ وہ اسٹیج پر پرفارم کرتے وقت اپنی تمام پریشانیوں حتیٰ کہ اپنے گھر والوں اور پیاروں کے بارے میں بھی نہیں سوچ رہے ہوتے۔ پرفارم کرتے وقت اگر ان کے دل اندر سے رو بھی رہے ہوتے ہوں تب بھی ان کی باہمت شوخیاں لوگوں کو ہنسا ہنسا کر لوٹ پوٹ کر رہی ہوتی ہیں۔

ماضی میں کچھ معروف پاکستانی کامیڈین جیسے کہ زیبا شہناز، عمر شریف اور دیگر نے اسٹیج پر پرفارمنس کے دوران اپنے خاندانی مسائل حتیٰ کہ اپنے پیاروں کی موت تک کی خبر سنی لیکن پھر بھی بہادری سے اپنی ایکٹنگ جاری رکھی اور مجال ہے جو تماشائیوں کو ذرہ بھر بھی کوئی شبہ نہ ہونے دیا کہ انتہائی خوش و خرم دکھتے اور لوگوں کو ہنساتے وقت ان کے دل اس وقت غوم سے چھلنی ہو رہے ہیں۔

حال ہی میں معروف پاکستانی تھیٹر اداکار ساجن خان ایک ٹی وی پروگرام ’مزاق رات‘ میں موجود تھے جہاں انہوں نے اپنی بہن کی موت کی جذباتی داستان بیان کی۔

اس اندوہناک حادثے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سخاوت ناز سمیت ان کے 5 بھائیوں کی ایک ہی بہن تھی جس پر سب ہی بھائی جان چھڑکتے تھے۔

ساجن خان نے کہا کہ ’ہم 5 بھائی ہیں اور ہماری ایک ہی بہن تھی جس سے ہم سب بہت پیار کرتے تھے تاہم جس دن ہمیں اپنی بہن کی موت کی خبر ملی میں اور سخاوت دونوں اسٹیج پر تھے اور ایک ہی ڈرامے میں پرفارم کر رہے تھے لیکن پھر بھی ہم نے پرفارمنس ویسے ہی جاری رکھی کیونکہ ہمیں معلوم تھا کہ لوگوں نے ہمارے لیے ٹکٹ خریدے ہیں‘۔

سخاوت ناز نے بھی اسی حادثے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘اللہ مشکل وقت میں طاقت دیتا ہے، ہم نے ڈرامے میں پرفارم کیا لیکن سٹیج پر ہم ایک دوسرے کا سامنا نہیں کر پار ہے تھے اور میں اور ساجن ایک دوسرے سے آنکھیں چرا رہے تھے‘۔

 

چوں کہ سخاوت اور ساجن سچے فنکار ہیں اس لیے وہ اس وقت ایک دوسرے کی جانب دیکھ بھی نہیں رہے تھے کہ کہیں وہ شدت غم سے رو ہی نہ پڑیں اور وہ اسٹیج ڈرامہ ڈسٹرب نہ ہوجائے۔

دونوں فنکار اپنی پرفارمنس کے ذریعے بدستور لوگوں کو ہنسانے میں مشغول رہے اور ہال میں موجود کسی شخص کو کوئی شائبہ تک نہیں تھا کہ ان کی اکلوتی بہن کے اچانک اس طرح ہمیشہ چھوڑ کر چلے جانے کا سن کر ان کی زندگی میں اس وقت کیا طوفان بپا ہوا ہے اور وہ کس مشکل سے اپنے دل و جذبات کو اپنی پرفارمنس پر اثرانداز ہونے نہیں دے رہے.

سخاوت ناز نے کہا کہ اس وقت ان کی ہمت تقریباً جواب دے رہی تھی اور انہیں لگ رہا تھا کہ وہ اب یہ ہنسنے ہنسانے والا کام شاید کبھی کر ہی نہ سکیں۔

بہن کی جدائی کا اندہوناک واقعہ اور اسٹیج پر اپنے اندرونی جذبات کا اظہار کرتے ہوئے سخاوت کی آواز بھراگئی اور وہ آبدیدہ ہوگئے جس پر پروگرام کے اینکر عمران اشرف نے انہیں گلے لگا کر تسلی دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انتظار تھا الیکشن کمیشن کامیابی کا اعلان کرے گا، پٹیشن ہی خارج کردی، سربراہ پی کے نیپ

امن کے لیے دہشتگردی کے بیانیے کو شکست دینا ہوگی، بلاول بھٹو کا دورہ کوئٹہ کے دوران اظہار خیال

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

شعبان سے 2 ہفتے قبل اغوا ہونے والے 7 افراد بازیاب نہ ہوسکے، اغواکاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم

حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

ویڈیو

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

مصنوعی آبشار اور سوئمنگ پول نے مظفر آباد کے باسیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

کالم / تجزیہ

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا

نواز شریف! بولتے کیوں نہیں میرے حق میں؟

شملہ معاہدے کی ‘خفیہ شق’ اور دائروں کا سفر