مری: ممکنہ برفباری کے پیش نظر سیاحوں کے لیے خصوصی ایڈوائزری جاری

اتوار 18 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کی جانب سے ملکہ کوہسار مری میں ممکنہ برف باری کے پیش نظر سیاحوں کے لیے خصوصی ایڈوائزری جاری کردی گئی، جس کے مطابق ملکہ کوہسار مری میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ مری آنے والے سیاحوں کو تمام انٹری پوائنٹس پر آگاہی پمفلٹس تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

چیف ٹریفک آفیسر تیمور خان کا کہنا ہے کہ مری کی تمام شاہراہوں پر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے، ممکنہ برف باری کے پیش نظر سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے ملکہ کوہسار مری میں اضافی نفری تعینات کردی ہے۔

انہوں نے کہا مری آنے والے سیاحوں کو تمام انٹری پوائنٹس پر آگاہی پمفلٹس تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ مری آنے والے سیاح ممکنہ برف باری کے پیش نظر اچھی اور مکمل فٹ گاڑی کا انتخاب کریں۔ مری میں صرف لائسنس ہولڈر ڈرائیورز کو داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممکنہ برف باری کی صورت میں مری جانے والے سیاح گاڑی میں اینٹی کولنگ لیکوئیڈ کا استعمال کریں۔ برف باری کے دوران گاڑی کے ٹائروں پر چین کا استعمال کریں اور اپنے ساتھ اضافی گرم کپڑے لائیں۔

سی ٹی او نے مزید کہا کہ دوران ڈرائیونگ گاڑی کے شیشے مکمل بند نہ رکھیں اس سے کاربن مونو آکسائیڈ پیدا ہوتی ہے جو کہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ سیاح غلط پارکنگ سے اجتناب کریں، مری میں محدود پارکنگ کی گنجائش ہے۔

انہوں نے سیاحوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک پولیس کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ون سائیڈڈ پارکنگ کریں تاکہ ٹریفک کی روانی برقرار رہے۔

اس سے قبل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے مری، گلیات اور گردو نواح میں شدید طوفانی بارش اور برفباری کی پیش گوئی کی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے کہا کہ ہفتہ اور اتوار کو شدید برفباری کے امکانات 70 فیصد تک ہیں، سوموار کو بھی بارش اور برفباری کے 75 فیصد امکانات ہیں۔

پی ڈی ایم اے نے موسم کی صورتحال کے پیشِ نظر مری انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات دی، اورسیاحوں سے اپیل کی کہ مری، گلیات اور گردونواح میں 17 سے 22 فروری تک شدید بارش اوربرفباری کے امکانات ہیں، سیاح سفر سے پہلے موسم کی صورتحال کا جائزہ لیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp