برفباری کے باعث وادی نیلم کے مکین کس صورتحال سے دوچار ہیں؟

بدھ 21 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وادی نیلم  کےعلاقے کٹن میں برفباری نے اس مقام  کو یوں تو حسین منظر فراہم کیا ہے لیکن اس دلفریب منظر کے پیچھے مقامی لوگ مختلف مشکلات کا شکار ہیں جو دنیا کی نظروں سے اوجھل ہے۔

اتوار کی رات آزاد کشمیر کے میدانی علاقوں میں بارش جبکہ پہاڑی علاقوں میں برف باری شروع ہوئی جو دو دن تک جاری رہی، یہاں خشک سالی کے ایک دور کے بعد برفباری اور بارش دوسری مرتبہ ہوئی ہے۔

علاقہ مکینوں کے مطابق خوبصورتی کے باوجود یہاں کی زندگی مشکل ہے یہاں سب کو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس ضمن میں حکومت نے کوئی مدد نہیں کی۔

کٹن کے رہائشی پیرزادہ صدیق کا کہناتھا کہ برفباری کے باعث بجلی کی تاریں اور کھمبے  ٹوٹ گئے ہیں اور اب ہم ایک ہفتے کے لیے بجلی اور فون کی سروس سے محروم رہیں گے۔ ’راستے ہمارے بند ہیں اور کوئی دیکھنے یا سننے والا نہیں ہے۔‘

علاقہ مکین خواجہ ثاقب کا کہنا تھا کہ برفباری تو ہونا تھی یہ تو وادی کا حسن ہے، لیکن برفباری ہونے کے ساتھ ہی بجلی کے پول گرگئے اور سڑکیں بند ہوگئیں فون کی سروس دن میں صرف 3 گھنٹے ہوتی ہے۔

خواجہ ثاقب کے مطابق برفباری کے باعث انہیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بچوں کے امتحانات ملتوی ہوجاتے ہیں اور اگر کوئی بیمار ہوجائے اس کو اسپتال تک لے جانا الگ مسئلہ ہوتا ہے۔

’نہ فون سروس ہے نہ بجلی، ہم اندھیرے میں ڈوب چکے ہیں، برفباری تو ہر سال ہوتی ہے اور ہوتی رہے گی، لیکن حکومت کو چاہیے کہ وہ  مناسب انتظامات کرے تاکہ ہم اندھیروں سے نکل کر روشنی کی طرف جائیں۔‘

واضح رہے کہ وادی نیلم میں گزشتہ پیر کو آٹھویں جماعت کا ایک طالب علم  بارش کے دوران لینڈ سلائیڈنگ میں ہلاک ہوگیا تھا، اس واقعہ کے بعد حکام نے 26 فرروری تک امتحانات ملتوی کردیے تھے۔

وادی نیلم میں برفباری کے دوران حکام کے رد عمل میں تاخیراورسست روی پر شہری شکوہ بہ لب نظر آئے، اگرچہ برف باری اور بارشوں کے بارے میں پہلے ہی پیش گوئی تھی لیکن حکام اورمقامی لوگوں کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ اس مرحلے پر اتنی زیادہ بارشیں یا برفباری ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp