سابق اسپیکر قومی اسمبلی و رہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو لالچ دے کر وفاق اور پنجاب میں حکومت بنائی جا رہی ہے، اس حکومت کی کیا ساکھ ہوگی، عوامی رائے کی توہین کررہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں ملک میں رول آف لا ہو اور آئین کی بالادستی یقینی بنائی جائے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود ملاقات کرنے نہیں دی جارہی ہے۔ اس وقت جو کچھ ہورہا ہے ہم نے عمران خان سےمشاورت کرنی ہے، بہت بڑی پیش رفت ہو رہی ہے۔
’عدالتی حکم کے باوجود ہمیں اندر جانے کی اجازت نہیں دے رہے، جیل عملہ کے اس روئیے کی مذمت کرتے ہیں‘۔
مزید پڑھیں
سابق اسپیکر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک پاپولر لیڈر ہے، پاکستانی عوام نے عمران خان کو بہت بڑا مینڈیٹ دیا ہے۔ لیکن ہمارے لوگوں کو لالچ دے کر وفاق اور پنجاب میں حکومت بنائی جا رہی ہے۔ یہ بند کمروں میں فیصلے نہیں ہوسکتے ہیں۔ اس حوالے سے ہم پورا کیس تیار کررہے ہیں۔
انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اگر شہریوں کے حقوق کے لیے سپریم کورٹ کھڑا نہیں ہوگا تو بہت برا ہوگا، یہ ٹائم ہے ایکشن لیا جائے اور کمشنر نے جو الزامات لگائے ہیں اس کی تحقیقات ہوں۔ ہم چاہتے ہیں ملک میں امن ہو اور توقع کرتے ہیں کہ بیرونی دنیا نہیں بلکہ عدالت اس پر ایکشن لے۔
’ہم چاہتے ہیں جو آئین شکنی ہورہی ہے اس کا پوری طرح سے نوٹس لیا جائے، بیرونی دنیا نہیں بلکہ عدالت اس پر ایکشن لے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مختلف الائنس ہونے جارہے ہیں، بذات خود بلوچستان اور سندھ جاؤں گا، تحریک لبیک سے بھی ملاقات کروں گا۔ یہ فیصلے بند کمروں میں نہیں ہوسکتے۔ ہم چاہتے ہیں ملک میں امن امان کی صورت حال قائم ہو۔
واضح رہے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اڈیالہ جیل پہنچے، لیکن اسد قیصر کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔ جس پر انہوں نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملی تو دوبارہ عدالت جاؤں گا، گزشتہ روز بھی عدالت کی اجازت کے ساتھ آیا تھا لیکن ملاقات نہیں ہونے دی گئی۔