پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے رہنما تحریک انصاف اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا ہے۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواست گزار اسد قیصر کی ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل معظم بٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ گزشتہ برس اسد قیصر کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا آرڈرغیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا جائے، وہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی ہیں اور عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جا رہے تھے۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے دریافت کیا کہ اسد قیصر کا نام کب ای سی ایل میں شامل کیا گیا، وکیل معظم بٹ نے بتایا کہ 23 جون 2023 کو ان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، جسٹس شکیل احمد نے استفسارکیا کہ وہ اب رکن قومی اسمبلی بھی منتخب ہوچکے ہیں، جس پر وکیل نے بتایا کہ اسد قیصر نومنتخب رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان ہیں۔
عدالت نے اسد قیصر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کا آرڈر غیرقانونی قرار دیتے ہوئے سابق اسپیکر کا نام مذکورہ فہرست سے فوری طور پر خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔