پاکستان کی مسلح افواج نے، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس کے ہمراہ ’آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ‘ کے 5 برس مکمل ہونے اسے ایک تاریخی دن قرار دیا ہے۔
27 فروری 2019 کو پاک فضائیہ نے بھارت کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے 2 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے تھے جبکہ ایک پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار بھی کیا تھا، جسے بعد ازاں بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا تھا۔ پاک فضائیہ نے اپنے اس کامیاب آپریشن کا نام ’آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ‘ رکھا تھا۔
’آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ‘ کے 5 سال مکمل ہونے پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 27 فروری کو ملکی تاریخ کا ایک اہم واقعہ ہے، جس میں پاکستان کے عوام کے عزم اور مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق مذکورہ آپریشن بلاجواز بھارتی جارحیت کا جوابی رد عمل تھا، بھارتی جارحیت کے پس منظر میں ان کے گھریلو سیاسی تحفظات اور انتخابی خدشات مد نظر تھے۔
’آپریشن کے تناظر میں معلومات کو سازگار شکل دینے کی مایوس کن بھارتی کوششوں کے باوجود، اس ناخوشگوار دن کے واقعات نے بھارت کے خلاف پاکستانی مسلح افواج کی مکمل آپریشنل برتری پرمہرتصدیق ثبت کی۔‘
پاکستان کی مسلح افواج کی استقامت اور قابلیت کا اعتراف دنیا بھر کے عسکری ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کیا تھا، یہی وجہ ہے کہ اس ضمن میں مضحکہ خیز بھارتی دعوے مؤثر طریقے سے رد کردیے گئے، جو پہلے ہی حقائق کی جانچ کے متحمل نہیں ہوسکتے تھے۔
تباہ ہونے والے بھارتی طیارے کے پائلٹ کو امن کے مفاد میں بھارت کے حوالے کرنے کی ’تذویراتی دوراندیشی‘ کو سیاسی پختگی کے قابل ذکر اشارے کے طور پر متفقہ طور پر عالمی برادری کی جانب سے آج تک سراہا جاتا ہے۔
’امن کے لیے پرعزم ریاست کے طور پر، ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کی اہمیت پر زور دیتے رہیں گے، ہر مرتبہ پوری طاقت اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے پاکستانی عوام، ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔‘