وسطی ایشیائی ریاست ازبکستان کی ایک عدالت نے 6 ماہ تک جاری رہنے والے ایک مقدمے میں ہندوستان کی ماریون بائیوٹیک کے تیار کردہ آلودہ کھانسی کے سیرپ کے باعث 68 بچوں کی ہلاکت کا ذمہ دار دیتے ہوئے ایک بھاری شہری سمیت 23 ملزمان کو قید کی سزا سنائی ہے۔
ازبک حکام نے پہلے ان مضر صحت دوا کے باعث 65 ہلاکتیں رپورٹ کی تھیں لیکن گزشتہ ماہ تاشقند سٹی کورٹ کے پروسیکیوٹرز نے ان ہلاکتوں کی تعداد کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے کہا تھا سماعت کے دوران مزید 2 افراد پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
ایک ہندوستانی شہری سمیت مدعا علیہان کو 2 سے 20 سال تک کی قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑا ہے، ان پر ٹیکس چوری، غیر معیاری یا جعلی ادویات کی فروخت، عہدے کا غلط استعمال، غفلت، جعلسازی اور رشوت ستانی کا مرتکب پایا گیا ہے۔
کورامیکس میڈیکل کے ایک ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سنگھ راگھویندر پراتار کو سب سے طویل 20 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے کیونکہ ان کی کمپنی اترپردیش میں قائم ماریون بائیوٹیک کی تیار کردہ دواؤں کی ازبکستان میں فروخت کی ذمہ دار تھی، درآمد شدہ ادویات کے لائسنس فراہم کرنے کے انچارج سابق سینئر افسروں کو بھی مختلف دورانیے کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ازبک عدالت کے فیصلے کے مطابق کھانسی کے مضر صحت سیرپ پی کر ہلاک ہونیوالے 68 بچوں کے خاندانوں کو 80 ہزار ڈالرز فی کس معاوضہ ادا کیا جائے گا، عدالت نے معاوضے کی مذکورہ رقم ان دیگر 4 بچوں کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے، مذکورہ دوا کے باعث معذور ہو گئے تھے۔
منشیات سے متاثرہ 8 دیگر بچوں کے والدین کو 16 سے 40 ہزار ڈالرز تک معاوضے کی مد میں ادا کیے جائیں گے، سپریم کورٹ کے بیان کے مطابق، عدالتی فیصلے میں معاوضے کی رقم 7 مجرموں سے وصول کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔