خیبرپختونخوا میں جاری بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے حادثات کے نتیجے میں ابتک 17 افراد جانبحق جبکہ 23 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ 13 گھروں کو جزوی جبکہ 21 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا۔ متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق برفباری اور لینڈسلائیڈنگ سے بند سڑکوں کو کھولنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ مالم جبہ میں شدید برفباری سے محصور 6 سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے کی خصوصی ہدایت پر ضلعی انتطامیہ اور ریسکیو 1122 نے سیاحوں کو ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کردیا ہے۔
ریسکیو ترجمان بلال فیضی کے مطابق رات گئے سے جاری تیز بارش سے لوئیر دیر کے علاقے تلاش میں مٹی کا تودہ گھر پر گر گیا۔ ایک کمرے کی چھت گرنے سے کمرے میں موجود 4 افراد ملبے تلے دب گئے۔ 3 گھنٹے سے زائد مسلسل ریسکیو آپریشن کے بعب ملبے تلے دبے افراد کو نکل کر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔
مزید پڑھیں
جاں بحق ہونے والوں میں 25 سالہ زاہد ان کی بیوی اقرا اور 5 سالہ بیٹی شامل ہیں جبکہ 3 سالہ بیٹی زخمی ہے۔ جس کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔
باجوڑ میں چھت گرنے سے بچے جاں بحق
ریسکیو حکام کے مطابق باجوڑ کے علاقے غاخی کنڈؤ ماموند میں تیز بارش کیوجہ سے کچے مکان کے کمرے کی چھت گر گئی۔ اطلاع ملتے ٹیم پہنچ گئی اور امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئی۔ واقعے میں ملبے تلے دب کر 3 بچے جاں بحق ہو گئے۔ لاشوں کو نکل کر لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
پشاور میں بچی جاں بحق
ریسکیو حکام کے مطابق تیز بارش کی وجہ سے پشاور میں بڈھ بیر اور بورڈ بازار تاج آباد میں چھتیں گر گئیں۔ بورڈ بازار تاج آباد میں بارش کے دوران کمرے کی چھت گر گئی جس میں خاتون اور 3 بچے دب گئے۔ جس میں ایک بچے كو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ بڈھ بیر کے علاقے میں بھی کچے مکان کی چھت گر گئی، جس کے نتیجے میں 8 ماہ کی بچی جانبحق ہوگئی۔
ملاکنڈ میں ماں بیٹی جاں بحق
ریسکیو حکام کے مطابق تیز بارشوں میں بٹ خیلہ کے گاؤں الاڈھنڈ ڈھیری میں چھت گرگئی۔ جس نتیجے میں 9 افراد ملبے تلے دب گئے۔ ریسکیو ٹیم مواقع پر پہنچ گئی اور ملبے تلے دبے افراد کو نکال لیا اور اسپتال منتقل کر دیا جہاں ماں اور بیٹی جاں بحق ہوگئیں جبکہ دیگر 6 زخمیوں کو اسپتال میں طبعی امداد دی جا رہی ہے۔
روڈ بندش
تیز بارشوں اور برف باری سے صوبے کے بالائی اضلاع میں زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ چترال کا ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ لواری ٹنل روڈ بند ہے۔ پولیس کے مطابق چترال میں 2 فٹ تک برف پڑچکی ہے۔ تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا ہے جبکہ ہلکی برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ سوات، کالام، مالم جبہ میں بھی برف باری کے باعث رابطہ سڑکیں منقتطع ہیں۔ لوگ گھروں تک محصور ہو گئے ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق سوات اور ہزارہ میں پھنسے سیاحوں کو نکل لیا گیا ہے۔