امریکی عدالت کا اسرائیلی کمپنی کو ’خفیہ کوڈ‘ واٹس ایپ کے حوالے کرنے کا حکم

ہفتہ 2 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا کی ایک عدالت نے اسرائیلی وزارت دفاع کے ماتحت چلنے والی کمپنی ’پیگاسس‘ اور  ’این ایس او ‘ کو ’سپائی ویئر پروڈکٹس‘ کے کوڈ میٹا کمپنی کی کمیونیکیشن ایپ ’واٹس ایپ‘ کو دینے کا حکم دیا ہے۔

ہفتہ کے روز امریکی عدالت نے طویل عرصے سے جاری ایک مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے اسرائیلی کمپنی ’پیگاسس‘ سمیت جاسوسی کے لیے سائبر ہتھیار بنانے والی کمپنی ’ این ایس او‘ کوحکم دیا ہے کہ وہ  ’پیگاسس‘ اور دیگر سپائی ویئر پروڈکٹس کے کوڈ میٹا کمپنی کے ماتحت چلنے والی سوشل ایپ واٹس ایپ کو دے۔

برطانوی اخبار کے مطابق امریکی جج فیلس ہیملٹن کا یہ فیصلہ میٹا کی ملکیت والی کمیونیکیشن ایپ ’واٹس ایپ‘  کے لیے ایک بڑی قانونی فتح قرار دیا جا رہا ہے جو 2019 سے ’ این ایس او ‘ کے خلاف کوڈ کے حصول کے لیے مقدمہ لڑ رہی ہے۔

’این ایس او‘  کا ’پیگاسس ‘ کوڈ اور اس کی فروخت کردہ جاسوسی کی دیگر ٹیکنالوجی مصنوعات کے کوڈ کو ایک انتہائی مطلوب ریاستی راز کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

’این ایس او‘ کو اسرائیلی وزارت دفاع کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے، جو غیر ملکی حکومتوں کو تمام لائسنسوں کی فروخت کا جائزہ لیتی ہے اور اس کی منظوری دیتی ہے۔

واٹس ایپ کے ترجمان نے کہا کہ حالیہ عدالتی فیصلہ صارفین کو غیر قانونی حملوں سے بچانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ سپائی ویئر کمپنیوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ پکڑے بھی جا سکتے ہیں اور وہ قانون کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔

واضح رہے کہ این ایس او کو 2021 میں بائیڈن انتظامیہ نے بلیک لسٹ کیا تھا جب اس نے اس بات کا تعین کیا تھا کہ اسرائیلی سپائی ویئر بنانے والی کمپنی نے امریکا کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے مفادات کے خلاف کام کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp