سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملکی مسائل کے حل کے لیے چند اہم سیاستدانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو مل کر بیٹھنا ہوگا، ورنہ مسائل جوں کے توں رہیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ الیکشن سے متعلق جو معاملات پیدا ہوئے یہ الیکشن کمیشن کی ناکامی ہے۔ عدلیہ کو اس پر از خود نوٹس لینا چاہیے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ موجودہ صورت حال میں سیاسی استحکام نظر نہیں آرہا۔ انتخابات میں بیلٹ باکسز کے ساتھ جو کچھ ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا۔
سینیئر سیاستدان نے کہاکہ پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر بہت زیادتی کی، ہمیں اپنے اندرونی معاملات کو یہیں حل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے خط کا آئی ایم ایف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یہ وزیراعظم کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ آئی ایم ایف پروگرام کو کیسے لے کر چلتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ موجودہ وقت میں اقتدار لینے کا مسلم لیگ ن کو بہت نقصان ہوگا، اور مینڈیٹ پر شکوک و شبہات کا بوجھ بھی انہیں ہی اٹھانا پڑے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مریم نواز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانا پارٹی کا فیصلہ ہے، میں اس پر کوئی رائے نہیں دوں گا۔
نئی سیاسی جماعت کا حصہ ہوں گا
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں کوئی سیاسی جماعت نہیں بنا رہا مگر اس وقت ملک میں سیاسی جماعت کی ضرورت ہے اور جو نئی پارٹی بنے گی میں اس کا حصہ ہوں گا۔
انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ صورت حال میں فائدہ پیپلزپارٹی کو ہی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ فضل الرحمان کے پاس دلیل کی طاقت ہے جس کا کوئی توڑ نہیں، ان سے بحث میں کوئی آگے نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت فضل الرحمان نے جو موقف اختیار کیا ہوا ہے شاید وہ درست ہو اور ملک کے لیے بھی بہتر ثابت ہو۔