پاکستان میں کرپشن کی روک تھام کے لیے قائم کیے گئے ادارے نیب نے گزشتہ 3 سال میں مختلف کرپشن کیسز میں ملوث ملزمان سے مجموعی طور پر 1669 ارب روپے کی بھاری رقم ریکور کی، جس میں سے 15 ارب 34 کروڑ روپے وفاقی، صوبائی حکومتوں، بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے علاوہ کرپشن متاثرین کو بھی منتقل کی گئی۔
مزید پڑھیں
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی تیمور نے گزشتہ برس اکتوبر میں وزارت قانون سے سینیٹ اجلاس کے دوران سوال کیا تھا کہ بتایا جائے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے گزشتہ 3 سال میں کتنی ریکوری کی ہے اور اس ریکوری میں سے کب اور کتنی رقم وفاقی حکومت کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔
وزارت قانون کی جانب سے سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائے گئے جواب کے مطابق، نیب نے گزشتہ 3 سال میں مختلف کرپشن کیسز میں ملوث ملزمان سے مجموعی طور پر 1669 ارب روپے کی بھاری رقم کی ریکوری کی۔ اس میں سے 21 ارب 23 کروڑ روپے ملزمان سے ڈائریکٹ ریکور کیے گئے جبکہ 1648 ارب روپے کی انڈائریکٹ ریکوری کی گئی۔ ڈائریکٹ ریکوری وہ ہوتی ہے کہ جو کیش کی صورت میں قومی خزانے میں جمع کرائی جاتی ہے جبکہ انڈائریکٹ ریکوری میں وہ اثاثے شامل ہوتے ہیں جو نیب ملزمان سے قبضے میں لیتا ہے۔
اس ریکوری میں سے نیب نے 15 ارب 34 کروڑ روپے وفاقی، صوبائی حکومتوں، بینکوں و دیگر مالیاتی اداروں کے علاوہ ایک بڑا حصہ کرپشن متاثرین کو بھی منتقل کیا۔ اس رقم میں سے 9 کروڑ 27 لاکھ روپے وفاقی حکومت، ایک ارب 63 کروڑ روپے صوبائی حکومتوں، 2 ارب 24 کروڑ روپے بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں جبکہ 11 ارب 47 کروڑ روپے کرپشن کیسز کے متاثرین کو منتقل کیے گئے۔