پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات پھر چیلنج، کالعدم قرار دینے کی استدعا

منگل 5 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹراپارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن میں پھر چیلنج کر دیا گیا۔

پی ٹی آئی کے بانی رکن ہونے کا دعویٰ کرنے والے اکبر ایس بابر نے انتخابات کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ انتخابات کالعدم قرار دیے جائیں۔

دھاندلی کا رونا رونے والے اپنے کارکنوں کا مینڈیٹ تسلیم کرنے سے انکاری ہیں، اکبر ایس بابر

اکبر ایس بابر نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم امید کر رہے تھے کہ اب پارٹی کارکنوں کو ان کا حق دے گی مگر ایسا نہیں ہو سکا۔ اسی لیے ہمیں پھر درخواست دینا پڑی کے انتخابات کالعدم قرار دیے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ عام انتخابات میں دھاندلی کا رونا رونے والی پارٹی اپنے کارکنوں کا مینڈیٹ تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔ مجھے انٹراپارٹی الیکشن سے دور رکھا گیا۔ 2 فروری کو ایک پریس ریلیز جاری کی گئی کہ اکبر ایس بابر پارٹی چھوڑ چکا ہے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے نئے انٹراپارٹی انتخابات کرانے کے بعد 3 مارچ کو نتائج کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق بیرسٹر گوہر بلا مقابلہ چیئرمین جبکہ عمر ایوب سیکریٹری جنرل منتخب ہو گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات کالعدم قرار دے دیے تھے اور ان سے بلے کا انتخابی نشان بھی واپس لے لیا تھا جس کے باعث پی ٹی آئی کے امیدواروں نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا۔

پی ٹی آئی کے آزاد حیثیت میں جیتنے والے ارکان مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے تھے تاکہ ارکان اسمبلی کی تعداد میں اضافہ ہو مگر الیکشن کمیشن نے درخواست مسترد کردی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp