وزیراعظم شہباز شریف دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں کیسے کامیاب ہوئے؟

بدھ 6 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد کسی بھی جماعت کے لیے حکومت بنانا انتہائی مشکل نظر آ رہا تھا، انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 93 اراکین کامیاب ہوئے جن کی تعداد سب سے زیادہ تھی۔ اس کے بعد مسلم لیگ ن 75 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی، جبکہ پیپلز پارٹی کی 54 نشستیں تھیں۔

اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ 17، آزاد اراکین 9، جمیعت علما اسلام 5، مسلم لیگ ق 3، مسلم لیگ ضیا، مجلس وحدت المسلمین، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کو ایک ایک نشست حاصل کرنے میں کامیابی ملی۔

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد شہباز شریف کو ہدایت کی کہ وہ اتحادی حکومت کی تشکیل کے لیے پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور جمیعت علما اسلام سے رابطے کریں۔

اب شہباز شریف کو استحکام پاکستان پارٹی، مسلم لیگ ق، مسلم لیگ ضیا اور نیشنل پارٹی کی حمایت حاصل ہوگئی ہے، تاہم وزیراعظم شہباز شریف جمیعت علما اسلام کے اراکین کی حمایت حاصل نہ کرسکے۔

ن لیگ 75 نشستوں سے 123 نشستوں تک کیسے پہنچی؟

پاکستان مسلم لیگ ن نے عام انتخابات میں تو محض 75 نشستیں حاصل کی تھیں تاہم اس وقت ن لیگ قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت ہے جس کے پاس قومی اسمبلی کی 114 نشستیں ہیں جبکہ 20 مارچ کو 9 مزید نشستیں ملنے کے بعد ن لیگ کی کل نشستوں کی تعداد 123 ہو جائے گی۔

واضح رہے کہ ن لیگ نے عام انتخابات میں کل 75 نشستیں حاصل کی تھیں، جس کے بعد 9 آزاد اراکین نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کی، بعد ازاں ن لیگ کو خواتین کی 21 اور 4 اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دی گئیں، اب سنی اتحاد کونسل کے کوٹے کی مزید 14 نشستیں ملنے کے بعد ن لیگ 123 نشستوں کے ساتھ قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کو اس وقت اپنے اتحادیوں کو ساتھ ملا کر 230 ارکان کی حمایت حاصل ہے، جبکہ 336 کے ایوان میں دو تہائی اکثریت کے لیے 224 ارکان کی حمایت حاصل ہونا ضروری ہے۔

ن لیگ کے اتحادیوں میں پیپلز پارٹی کی قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے ساتھ کل تعداد 73 ہے، ایم کیو ایم 5 مخصوص نشستوں کے ساتھ 22، جمیعت علما اسلام 6 مخصوص نشستوں کے ساتھ 11 نشستیں، مسلم لیگ ق 2 مخصوص نشستوں کے ساتھ 5 نشستیں، استحکام پاکستان پارٹی کی 4 نشستیں جبکہ مسلم لیگ ضیا اور نیشنل پارٹی کی قومی اسمبلی میں ایک ایک نشست ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp