انٹرنیٹ پرائیویسی کمپنی پروٹون کے مطابق سوشل میڈیا پر پابندی کے باعث پاکستان میں ’وی پی این‘ کے استعمال اور طلب میں میں 6000 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سوئٹزرلینڈ میں قائم پروٹون نامی ادارے نے کہا کہ رواں برس نصف دنیا میں انتخابات ہوں گے اور ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک سروسز تک وسیع رسائی فراہم کرنا بہت ضروری ہے، ’وی پی این‘ انٹرنیٹ سنسرشپ کو ختم کرنے اور معلومات تک آزادانہ رسائی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پروٹون کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 12 ماہ کے دوران متعدد ممالک میں ’وی پی این‘ کی طلب میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے، نیپال میں 4 ہزار 700 فیصد، پاکستان میں 6 ہزار فیصد، گیبون میں 25 ہزار فیصد اور سینیگال میں ایک لاکھ فیصد کی مانگ میں اضافہ دیکھا گیا۔
پروٹون کے مطابق ’وی پی این‘ سروس کی مانگ کو ٹریک کرنا حکومتی کریک ڈاؤن کا پتا لگانے کا ایک ذریعہ ہے۔ کمپنی کے مطابق وینزویلا، جنوبی سوڈان، سری لنکا اور ترکی ان ممالک میں شامل تھے جہاں کمپنی ’’وی پی این‘‘ کی مفت سروسز فراہم کرے گی۔
پروٹون کے سربراہ اینڈی ین نے ایک بیان میں کہا کہ 2024 دنیا بھر میں جمہوریت کے لیے ایک بہترین سال ثابت ہو گا، انتخابات منعقد کرنے والے بہت سے ممالک میں آزادانہ تقریر اور آزاد انتخابی عمل کے لیے قابل اعتراض اقدامات سامنے آرہے ہیں۔
وی پی این کیا ہے؟
وی پی این ایک ایسا سافٹ ویئر ہے جس کے استعمال سے بندش کی زد میں آنے والی ویب سائٹس کو کھولا جاسکتا ہے۔ گزشتہ تقریباً ایک ماہ سے پاکستان میں سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس کی سروس کو بندش کا سامنا ہے جبکہ 21 فروری کو سندھ ہائیکورٹ ملک میں انٹرنیٹ سروس بندش کے خلاف درخواستوں پر ٹوئٹر سمیت دیگر ایپس بحال کرنے کا حکم دے چکی ہے۔