ماہرین صحت نے کہا ہے کہ صبح سویرے اٹھنا، روزانہ ورزش، صحت مند ناشتہ، باقاعدگی سے چیک اپ دل سے متعلق مسائل کے امکانات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
ماہرین صحت نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ روزانہ ورزش، باقاعدگی سے دل کا چیک اپ اور وزن برقرار رکھنے سمیت صحت مند طرز زندگی اپنائیں تاکہ دل سے متعلق اموات سے بچا جا سکے کیونکہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونری آرٹری ڈیزیز (سی اے ڈی) کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔
سینیئر کارڈیالوجسٹ میجر جنرل (ر) اظہر محمود کیانی نے ایک ٹی وی انٹرویو میں عوام کو مشورہ دیا کہ صحت مند طرز زندگی اپنا کر دل سے متعلق اموات کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے اور ممکنہ ہارٹ اٹیک سے بچنے کے لیے باقاعدگی سے دل کا مکمل چیک اپ کروائیں۔
انہوں نے دل کے امراض اور اس کی روک تھام کے حوالے سے عوام میں شعور بیدار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سستی اور گھر سے باہر سرگرمیوں میں حصہ نہ لینا دل کے امراض کی بنیادی وجوہات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو صحت مند طرز زندگی اپنانے کے ساتھ ساتھ دل کی بیماریوں سے خود کو بچانے کے لیے باقاعدہ ورزش بھی کرنی چاہیے۔
ڈاکٹر اظہر کیانی نے کہا کہ دل کے امراض کو سنجیدگی سے لینے اور ان کی روک تھام پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، تمباکو نوشی اور غیر فعال طرز زندگی دل کے دورے کی بڑی وجوہات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جینیاتی عوامل کے علاوہ، تمباکو نوشی، موٹاپا، جسمانی غیر فعالیت اور ناقص غذا، بشمول فاسٹ فوڈ اور پاکستان میں زیادہ تیل والی خوراک دل کے دورے کے لیے بڑے خطرے والے عوامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ تر موٹاپا بیماریوں کی ’ماں‘ ہے جو ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ ، متوسط اور کم آمدنی والے ممالک میں دل کی بیماریوں (سی وی ڈیز) کو ریکارڈ کیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں دل کے امراض سے نمٹنے کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے مناسب وسائل کی کمی ہے۔