مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے لطیف کھوسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے میڈیا پر اصلیت کی بات کی، افسوس ہوا، کس کی اصلیت کیا ہے سب اچھے سے جانتے ہیں؟ آپ کا میرے بارے یہ الفاظ استعمال کرنا نامناسب عمل ہے۔ مجھے آپ سے نہیں اُلجھنا چنانچہ اصلیت کی بحث میں نہ ہی پڑیں تو بہتر ہوگا۔
خواجہ سعد رفیق نے گزشتہ روز لطیف کھوسہ کی گرفتاری اور رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو پر ایکس پوسٹ پر جاری کیے گئے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ کل شام 6:54 پر میرے فون پر لطیف کھوسہ صاحب کی ایک مِس کال تھی جبکہ 6:58 پر ان کی گرفتاری کے حوالہ سے ایک طنزیہ میسیج موصول ہوا، میں نے یہ پیغام 7:20 پر دیکھے اور بلا تاخیر انہیں فون کیا۔
مزید پڑھیں
خواجہ سعد رفیق کے مطابق لطیف کھوسہ نے خود فون ریسیو کیا اور بتایا کہ وہ تھانہ ساؤتھ کینٹ میں گرفتار ہیں، مجھے کہا کہ اسپیکر صاحب کو مطلع کروں کہ ان کو بتائے بغیر ممبر قومی اسمبلی کو کیوں گرفتار کیا گیا ہے؟ میں نے عرض کی کہ اپنی گرفتاری کی مبارک مجھے نہ دیں کہ میرا ان معاملات سے قطعاً کوئی تعلق نہیں، یہ بھی کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئیےتھا۔
خواجہ سعد رفیق نے مزید لکھا کہ میں نے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا اور انہیں لطیف کھوسہ، سلمان اکرم راجا صاحب اور دیگر کی رہائی کی درخواست کی۔ مجھے بتایا گیا کہ سب لوگ کچھ دیر تک رہا ہوجائیں گے، یہی اطلاع میں نے دوبارہ فون کرکے کھوسہ صاحب کو دیدی۔
انہوں نے لکھا کہ کھوسہ صاحب! یاد رہے کہ آپ جیتے ہیں، میں تو ہارا ہوا ہوں، مجھ پر غصہ نکالنے کی کوئی ضرورت نہیں، آپ بات میڈیا پر نہ لاتے تو مجھے بھی اس وضاحت کی ضرورت نہ پڑتی۔
پی ٹی آئی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کیا کہا تھا؟
پی ٹی آئی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے لاہور میں رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا تھا کہ ’میں نے سعد رفیق کو کہا کہ بہت مہربانی کہ تم نے اصلیت دکھادی، میں محبوس ہوں تمہارے تھانے میں، تو مجھے بڑا بھائی کہتا ہے تو تیرا شکریہ ادا کردوں، اگرچہ اس نے مجھے فون کرکے کہا تھا کہ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔