امریکی ریاست نبراسکا میں ایک خاتون 7 مہینوں تک ایک پیٹرول سٹیشن سے مفت ایندھن بھرتی رہی۔ اس دوران خاتون نے نہ صرف اپنی گاڑی میں پیٹرول بھرا بلکہ اپنی ایک دوست سے بھی پیسے لے کر اس کی گاڑی کا ٹینک بھی فُل کرواتی رہی۔
پیٹرول سٹیشن کے مطابق اس خاتون نے 7 ماہ کے دوران 28 ہزار ڈالر یعنی تقریباً 79 لاکھ روپے کا پیٹول چوری کیا۔
45 سالہ خاتون کو 6 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں چوری کے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔
پیٹرول سٹیشن نے نومبر 2022 میں انعامی سکیم کا آغاز کیا تھا جس کے لیے پمپوں کا سافٹ ویئر اپڈیٹ کیا گیا تھا اور صارفین کو ریوارڈ کارڈز جاری کیے گئے تھے۔
خاتون نے اس سافٹ ویئر میں پائے جانے والے ایک نقص سے ناجائز فائدہ اٹھایا۔ وہ ایندھن بھرنے والی مشین میں اپنا کارڈ 2 بار ڈالتی جس کے بعد مشین ڈیمو موڈ میں چلی جاتی اور وہ بنا کسی ادائیگی کے مفت میں پیٹرول بھر لیتی۔
جب کمپنی نے دیکھا کہ لنکن شہر کا پیٹرول سٹیشن لگاتار نقصان میں جا رہا ہے تو انہوں نے معاملے کی چھان بین شروع کی اور پولیس کو بھی مطلع کیا۔
تحقیقات کے دوران کمپنی کو معلوم ہوا کہ ایک ہی ریوارڈ کارڈ سے بار بار مفت میں پیٹرول بھرا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے کارڈ کے مالک کی تفصیلات نکالیں تو یہ مذکورہ خاتون کے نام پر پایا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی اسی خاتون کو بار بار پیٹرول بھرتے دیکھا گیا۔
حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس خاتون نے ایک سے زیادہ بار پیسے لے کر ایک دوسری خاتون کو بھی اپنا کارڈ استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔
دوسری خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس نے کارڈ استعمال کرنے سے قبل اس کی مالکہ کو ‘رعایتی ایندھن’ کی قیمت ادا کی تھی۔ حکام کا خیال ہے کہ خاتون نے 700 ڈالر کا پیٹرول بھروانے کے لیے کارڈ ہولڈر کو 500 ڈالر ادا کیے۔
چوری کے الزام میں گرفتار ہونے والی خاتون نے نومبر 2022 سے جون 2023 تک 510 مرتبہ کارڈ استعمال کیا اور 7,400 گیلن سے زیادہ پیٹرول مفت میں بھرا۔
مشتبہ خاتون کو عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا تھا اور کیس کی اگلی سماعت 11 اپریل کو ہو گی۔