قومی اسمبلی نے سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کی سزائے موت کو غیر قانونی قرار دینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی ہے، قرارداد میں ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری طور پر شہید قرار دینے اور اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان بھی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شازیہ مری نے قومی اسمبلی اجلاس میں قرارداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو غیر قانونی طور پر پھانسی دی گئی تھی۔ 12 سال قبل صدر آصف علی زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف ریفرنس فائل کیا تھا اور پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس کیس کی پیروی کی ہے۔
مزید پڑھیں
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کو اس فیصلے پر رائے دینے پر مبارکباد دیتے ہیں۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری طور پر شہید اور قومی جمہوری ہیرو قرار دیا دینے کے علاوہ اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان بھی دیا جائے۔ اس کے علاوہ ملک میں جمہوریت کو فروغ دینے کے لیے جان قربان کرنے والے کارکنان کو نشان ذوالفقار علی بھٹو ایوارڈ دیا جائے۔
قومی اسمبلی سے قرارداد منظور ہونے کے بعد ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ نے کہاکہ یہ قرارداد ایوان سے متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے۔ جس پر پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہاکہ قرارداد کے حوالے سے ہمارے ساتھ مشاورت نہیں کی گئی اس لیے اسے متفقہ قرارداد نہیں کہا جا سکتا، ہماری جماعت اس قرارداد سے اتفاق نہیں کرتی یہ پیپلز پارٹی کی اپنی قرارداد ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سندھ اور پنجاب اسمبلی سے بھی اسی طرح کی قراردادیں منظور ہو چکی ہیں۔