عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ سے اپیل ہے کہ ملک میں جاری تماشا بند کریں، عمران خان

بدھ 15 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے کون سا ایسا جرم کیا ہے کہ میرے گھر پر ساری رات شیلنگ کی گئی؟ نیوٹرلز بتائیں کہ رینجرز کو بھیجنے کا کیا مقصد تھا،  رینجرز سے میرے اوپر حملہ کیوں کروایا گیا؟

ویڈیو لنک سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے آنسو گیس کے خالی شیل دکھاتے ہوئے کہا کہ ‘یہ شیل کل سے میرے گھر میں پھینکے گئے ہیں، جو میرے گھر سے باہر پھینکے گئے ہیں، ساری رات یہ سلسلہ جاری رہا ہے اور ابھی جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں اس وقت بھی شیلنگ ہورہی ہے’۔

عمران خان نے کہا کہ ‘میں ایک سوال قوم کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں کہ میں نے کون سا ایسا جرم کیا ہے؟ کبھی کسی سیاسی رہنما کے گھر پر اس قدر شیلنگ نہیں ہوئی، عورتوں اور نوجوانوں پر جس طرح سے حملہ کیا گیا اس کی آخر کیا وجہ تھی؟

انہوں نے کہا کہ اب توشہ خانہ کا سارا ریکارڈ سامنے آ گیا ہے، سب کی چوری سامنے آ جائے گی۔ میرے اوپر توشہ خانہ کا کیس ایف ایٹ کی کچہری میں لگا، ایف ایٹ کچہری میں دو دفعہ بم دھماکے ہو چکے ہیں۔ وہ جگہ ایسی ہے کہ وہاں وکیل اور ججز بھی شہید ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ خود وزیر داخلہ کہہ رہے ہیں ، میری( عمران خان  کی ) جان کو خطرہ ہے۔ مجھ پر حملہ ہو چکا ہے۔ مجھ پر شہباز شریف ، رانا ثناء اللہ اور ایک سیکیورٹی ایجنسی کے آدمی نے حملہ کروایا، اب وہی طاقت میں بیٹھے ہیں۔

 

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مطالبہ کیا کہ مجھے عدالت میں پیش ہونے کے لیے سیکیورٹی دی جائے اور اگر سیکیورٹی نہیں دیتے تو میرا کیس ادھر کر دیں جہاں مجھے سیکیورٹی مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ ‘جب سے میری ٹانگ ٹھیک ہوئی ہے میں دو مرتبہ عدالت گیا ہوں، ایک مرتبہ لاہور میں اور ایک بار اسلام آباد میں لیکن مجھے کوئی سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔ اس سے پہلے ایسی کوئی مثال سامنے نہیں ہے کہ ایک سابق وزیرِاعظم کو سیکیورٹی نہ دی جائے۔ صورتحال تو یہ تھی کہ ہم سیکورٹی کے لیے عدالت گئے اور جج نے میرا وارنٹ گرفتاری جاری کردیا’۔

’میری گرفتاری کا پلان لندن میں بنا‘

عمران خان نے کہا کہ میرے گھر پوری کی پوری پولیس، رینجرز آئی ہوئی ہے، جیسے زمان پارک میں کوئی بڑا دہشتگرد بیٹھا ہوا ہے۔ وارنٹ صرف یہ تھے کہ پولیس مجھے عدالت میں پیش کرے۔  رات کو لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر نے میری طرف سے ضمانتی بانڈ دیا کہ میں 18 مارچ کو عدالت میں پیش ہوں گا۔ جب میں نے فیصلہ کر لیا کہ میں عدالت جا رہا ہوں، قانون کے مطابق میں نے ضمانتی بانڈ دیدیا تو پولیس مجھے گرفتار نہیں کر سکتی۔

ان کا کہنا ہے کہ میری گرفتاری کا پلان لندن میں بنا، نواز شریف نے وعدہ کیا کہ اگر آپ ہماری حمایت کریں گے تو ہم عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے، پی ٹی آئی کو ختم کریں گے ، اس کے بدلے میں دوسری طرف سے وعدہ کیا گیا کہ نواز شریف کے سارے مقدمات ختم کیے جائیں گے۔ اس پلان کا مجھے بڑی دیر سے پتہ ہے۔ اس پلان کے تحت یہ ساری گیم چل رہی ہے۔

 عمران خان نے کہا کہ میں نے زمان پارک کے باہر موجود کارکنان سے کہا کہ آپ چلے جائیں، میرا بیگ تیار ہے، میں کوئی انتشار نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنان کو پتہ ہے کہ جب سے ہماری حکومت گئی ہے، ہمارے لوگوں کو جیل میں ڈال کر تشدد کیا گیا۔ ہمیں یہ بھی پتہ ہے کہ اعظم سواتی ، شہباز گل کے ساتھ کیا ہوا ، ارشد شریف کے ساتھ کیا ہوا، ہمیں یہ بھی پتہ ہے کہ ظل شاہ کو کس طرح اٹھایا گیا اور اس پر تشدد کر کے قتل کر کے سڑک پر پھینک دیا گیا۔ اسی لیے کارکنان کو فکر ہے کہ  پولیس مجھے لے گئی تو وہ میرے ساتھ بھی ایسا ہی کرے گی، یہی وجہ ہے کہ  کارکنان رات سے مقابلہ کر رہے ہیں۔

’نیوٹرلز بتائیں کہ رینجرز کو بھیجنے کا کیا مقصد تھا؟‘

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے ’ نیوٹرلز مجھے بتائیں کہ رینجرز کو بھیجنے کا کیا مقصد تھا، میرے گھر کی دیوار پر رینجرز والے چڑھ رہے تھے، گھر کے اندر داخل ہونے لگے تھے۔ میں نے کون سا جرم کیا ہے کہ رینجرز سے میرے اوپر حملہ کروایا گیا؟ جب رینجرز اور ہمارے لوگوں کا آمنا سامنا ہوگا تو کیا کوئی قوم سمجھے گی کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے۔ کیا عوام اور فوج کا آمنا سامنا کروانا چاہیے؟

انہوں نے کہا کہ جب ٹی ایل پی اسلام آباد آ رہی تھی تو مجھے آرمی چیف نے کہا ، ہم کبھی فوج کو سویلینز کے سامنے نہیں کریں گے تو اب کیوں فوج سامنے آ رہی ہے؟ کیا جرم کیا ہے میں نے؟ کیا وجہ ہے کہبے دردی سے شیل مارے گئے ہیں، گولیاں چلائی گئی ہیں، کیا یہ جمہوریت ہے؟

عمران خان نے کہا کہ جب سے میری حکومت گرائی گئی ہے، میں نے پوری کوشش کی ہے کہ میری وجہ سے ملک میں انتشار نہ ہو۔ ہم نے ستر جلسے کیے، سارے پرامن کیے۔ جب انہوں نے پچھلے سال پچیس مئی جیسے  حملے کیے  تو میں نے جلسے منسوخ کیے کہ انتشار پیدا ہو رہا ہے۔ اس کے بعد گزشتہ سال ہم نے اسلام آباد کی طرف مارچ کرنا تھا تو انہوں نے30ہزار پولیس اہلکار اکٹھے کیے ہوئے تھے ، میں نے محسوس کیا کہ یہ انتشار چاہتے ہیں اس لیے میں نے مارچ منسوخ کر دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ 8مارچ کو ریلی کی اجازت لی ہوئی تھی ، صبح جب ریلی کے لیے لوگ آئے تو انہوں نے دیکھا کہ پولیس کے جتھے کھڑے ہیں۔ ایک دم دفعہ 144لگا دی جاتی ہے۔ یہ کس لیے ہوا؟ جب انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوجاتا ہے تو دفعہ 144کیسے لگائی جا سکتی ہے؟ اور دفعہ 144 نگران حکومت لگا رہی ہے۔ میں نے یہ ریلی بھی منسوخ کردی کہ  کوئی انتشار نہ ہو۔ ہمارے لوگ ظل شاہ کی موت کے بعد غصے میں تھے اس لیے میں نے ریلی منسوخ کی۔

’میں پکڑا بھی گیا تو کیا ہوگا؟‘

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ رانا ثناء اللہ اور شہباز شریف کے پاس پاور نہیں ہے، میرا سوال ان لوگوں سے ہے جن کے پاس اصل پاور ہے، جو پاکستان کی پاور کنٹرول کرتے ہیں۔ میرا سوال ہے کہ کیا آپ کو پاکستان کی کوئی فکر ہے؟ کہ ملک کدھر جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پکڑا بھی گیا تو کیا ہوگا، میں جیل میں چلا جاؤں گا۔ زندگی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، عزت ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ آپ کیا کر لیں گے؟ ہماری پارٹی اور زیادہ طاقتور ہوگی لیکن اس کا جو رد عمل آئے گا اس سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میری گرفتاری سے جو رد عمل آئے گا اس سے ملک کا نقصان ہو گا۔ ملک کی معیشت اب بیٹھ چکی ہے، یہ بھکاریوں کی طرح پیسے مانگتے پھر رہے ہیں، ملک سکڑ رہا ہے، مہنگائی آسمانوں پر ہے، تنخواہ دار طبقہ پِس گیا ہے، ان حالات میں انتشار پھیلانا پاکستانیت نہیں، یہ سوچ تو کوئی دشمن ہی رکھے گا۔

’اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ ملک میں جاری تماشہ بند کریں‘

عمران خان کا کہنا ہے ، میری عدلیہ سے اپیل ہے کہ اس ملک کی قسمت آپ کے ہاتھ میں ہے، یہ جو حکومت میں جو رائم پیشہ افراد بیٹھے ہیں، انہوں نے مجھ پر 80 مقدمات کر دیے ہیں، یہ مقدمات بڑھتے جائیں گے، کبھی ایک عدالت میں مقدمہ لگتا ہے تو کبھی دوسری عدالت میں۔ ان کی کوشش ہے کہ میں الیکشن نہ لڑوں، جیل چلا جاؤں یا مقدمات میں الجھا رہوں۔ اس لیے میری امید عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ سے ہے ، اور ان سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ کا مفاد پاکستان میں ہے یا نہیں ہے؟

انہوں نے کہا کہ یہ جو تماشا ہو رہا ہے اس کو بند کریں اور ملک کا سوچیں۔ یہ جو لندن پلان ہے اس کے اوپر کام نہ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

آخری رسومات سے چند منٹ قبل 65 سالہ خاتون تابوت میں زندہ ہوگئی

اداکارہ سجل علی ایک بار پھر دلہن بن گئیں؟

چین میں مُردوں کو دفنانے کے بجائے جلانے کے سرکاری احکامات پر احتجاج

پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کے الیکشن غیر قانونی قرار، اب کیا ہوگا؟

باسکٹ بال کھلاڑی نے پریکٹس کے دوران موت کو سینے سے لگالیا، ویڈیو وائرل

ویڈیو

جامعہ بلوچستان کے طلبہ کی آرٹ ایگزیبیشن، رنگوں، مجسموں اور خیالات سے سماجی و ماحولیاتی زخم بے نقاب

چولستان کے اونٹ کیوں مر رہے ہیں؟

وی ایکسکلوسیو: نظام کی بقا کے لیے خود کو مائنس کیا ورنہ اسمبلی توڑ دیتا تو آج بھی وزیراعظم ہوتا، چوہدری انوارالحق

کالم / تجزیہ

این اے 18 ہری پور سے ہار پی ٹی آئی کو لے کر بیٹھ سکتی ہے

دیوبند کا سب سے بڑا محسن : محمد علی جناح

پاکستان کا جی ایس پی پلس سفر جاری رہے گا