پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے تحریک انصاف کے غلط فیصلوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ بلے باز‘ کیوں آیا، کیسے آیا اس کا پتا لگانا ضروری ہے۔
عمران خان پشاورہائیکورٹ کے فیصلے سے مایوس ہوئے
ایک ٹی وی انٹرویو میں شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان کو پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے سے آگاہ کیا تو وہ انتہائی مایوس ہوئے انہوں نے ہدایت کی کہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے کہا کہ ہم نے 2 غلطیاں کیں جن کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ تحریک انصاف نے شیرانی گروپ سے الائنس بنایا تو اس کے لیے ان سے کئی بار ملاقاتیں ہوئیں ان کے ساتھ شرائط طے ہونے کے بعد عمران خان کی اجازت سے الائنس کا اعلان کر دیا گیا۔
شیرانی گروپ کو کیوں ہٹایا گیا؟
انہوں نے کہا کہ شیرانی گروپ کے ساتھ الآئنس ہوا اور پھر اچانک ان کا پتا کٹ گیا اور ’بلے باز‘ سامنے آ گیا، بلے باز کو کون سامنے لایا، کیسے لایا گیا اور شیرانی گروپ کو کیوں ہٹایا گیا، یہ ابھی تک ایک سوالیہ نشان ہے۔
شیرافضل مروت نے کہا کہ اس پر پارٹی کی سطح پر ذمہ داروں کا تعین کیا جانا اور تحقیقات کی جانی ضروری ہیں، اگر ایسا نہ ہوتا تو ہم ’بلے‘ کے نشان سے بھی محروم نہ ہوتے اور مخصوص نشستوں سے بھی محروم نہ ہوتے۔
پریس کانفرنس کا مشورہ
شیر افضل مروت نے کہا کہ ہم یہ معاملہ لے کر پھر عمران خان کے پاس گئے اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ آپ اس معاملے پر ایک پریس کانفرنس کریں اور عوام کو بتائیں کہ یہ اتحاد کسی مسلکی بنیاد پر نہیں کیا جارہا بلکہ ہم اپنی مخصوص نشستوں کو بچانے کی خاطر یہ الآئنس بنا رہے ہیں۔
ڈسپلنری کارروائی ہونی چاہیے
انہوں نے کہا کہ ان نازک حالات میں غلطیوں کا ارتکاب کرکے پارٹی کے ساتھ ظلم کیا گیا، یہ فیصلے جس نے بھی کیے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے اور ڈسپلنری کارروائی ہونی چاہیے اور اس کا ورکز کو بھی علم ہونا چاہیے۔
پارٹی نے جن لوگوں کو مینڈیٹ دیا تھا ان کی غلطیوں سے ہم آج خمیازہ بھگت رہے ہیں، اس کے ذمہ دار کون ہیں، ان کے بارے میں ابھی میں بھی واضح نہیں ہوں تاہم تحقیقات کے بعد بتانے کی پوزیشن میں ہوں گا۔
علم تھا الیکشن کمیشن ہمیں مخصوص نشستیں نہیں دے گا
انہوں نے کہا کہ ہمیں علم تھا کہ الیکشن کمیشن ہمیں مخصوص نشستیں نہیں دے گا، ہمیں عدالت میں ہی جانا پڑے گا۔
2024 کا الیکشن بھی ایک انقلاب ہے
شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان نے آج ایک بات واضح کہی کہ کسی قوم میں صدیوں بعد انقلاب آیا کرتا ہے اور 2024 کا الیکشن بھی ایک انقلاب ہے، عوام نے بھاری مینڈیٹ دیا اور پی ٹی آئی کو نوازا، لیکن آئے دن ہماری تعداد کم ہو رہی ہے، آج بھی گوجرانوالہ سےہماری ایک سیٹ چھین لی گئی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے احکامات رد ہوئے ہیں، عمران خان نے بھی مایوسی کا اظہار کیا کہ میری بات نہیں مانی گئی ہے۔ اس کی تحقیقات ہونی چاہییں، ہم نے عمران خان کو کھل کر ساری باتیں بتائی ہیں، میں خود ایک انتہائی سینیئر عہدیدار ہوں، پارٹی کے ان فیصلوں کا مجھے بھی علم نہیں ہے۔
شہبازشریف، علی امین گنڈپور ملاقات پر کارکن خوش نہیں
شہبازشریف اور علی امین گنڈا پور کے درمیان ملاقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ ورکرز اس ملاقات پر تو خوش نہیں ہیں بحرحال بانی پی ٹی آئی نے صوبے کی معاشی صورت حال کے پیش نظر حکمت عملی کے طور پر اس پر زیادہ ناراضی کا اظہار نہیں کیا۔
عمران خان کی رہائی سے متعلق علیمہ خان کی بات درست ہے
ایک اور سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان کو خاموش رہنے پر رہائی کے پیغامات سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی تاہم اس حوالے سے ان کی بہن علیمہ خان جو کہہ رہی ہیں وہ درست ہے کیوں کہ ان کی ہفتہ میں عمران خان کےساتھ ایک ملاقات ضرور ہوتی ہے ۔
عمران خان سے ملاقات کرنے والے پہلے وکلا تھے اب سیاستدان بھی ہوگئے ہیں، عاطف خان کی بات بھی درست ہے کہ عمران خان کے ساتھ سیاسی لوگوں کی ملاقات ہونی چاہییے۔
ایسا وقت آ سکتا ہے کہ جو سیٹیں دیں ہیں وہ بھی حوالے کر دیں
ایک اور سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ اسد قیصر کی احتجاج کی بات سےمکمل متفق ہوں، پی ٹی آئی احتجاج جاری رکھے گی، ہمیں 9 مئی کے تعنے دیے جا رہے ہیں، اسمبلیوں سے استعفوں کا معاملہ فی الوقت زیر بحث نہیں ہےتاہم جو ہو رہا ہے اس سے تو یہی لگتا ہے کہ عوام نے ہمیں جو سیٹیں دی ہیں وہ ہم خود ہی ان کے حوالے کر دیں۔