مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے خاتون کی مرحوم ماں سے گفتگو

جمعہ 15 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اپنی والدہ کی موت کے بعد غم سے نمٹنے کے 4 سال کی جدوجہد کے بعد اداکارہ سیرین مالاس نے مصنوعی ذہانت  کے ایک آلے کا استعمال کیا جو مرنے والوں کی نقل کرنے کا دعویٰ کرتا ہے۔

اپنی ماں کی موت کے بعد  سیرین مالاس اپنے غم کو بھولانے کے لیے کسی سہارے کی تلاش میں تھی، جب آپ کسی غم سے نڈھال ہوتے ہیں تو یقیناً اس چھٹکارا پانے کے لیے آپ کچھ بھی قبول کرنے کو تیار ہوتے ہیں، سیرین مالاس  نے بھی ایسا ہی کیا۔

اداکارہ 2015 میں اپنے آبائی ملک شام سے ہجرت کے دوران جرمنی منتقل ہو گئیں اور یوں وہ اپنی والدہ نجاہ سے الگ ہو گئیں۔

برلن میں سیرین نے اپنے پہلے بچے کو جنم دیا جس کا نام اشتر تھا اور وہ چاہتی تھی کہ اس کی ماں اس سے ملے۔ لیکن اس سے پہلے کہ انہیں موقع ملتا اور وہ اپنی بچی کو اپنی نانی سے ملواتیں تونجاہ کا انتقال ہو گیا۔

نجاہ 2018 میں 82 سال کی عمر میں گردے خراب ہونے کی وجہ سے غیر متوقع طور پر انتقال کر گئی تھیں۔

سیرین اپنی والدہ کے بارے میں کہتی ہیں کہ ’ وہ میری زندگی میں ایک رہنما قوت تھیں۔ انہوں نے مجھے سکھایا کہ اپنے آپ سے کیسے محبت کرنی ہے۔ اس لیے ان کی موت میرے لیے بہت بڑے صدمے کا باعث تھی۔

سیرین کہتی ہیں کہ میں واقعی چاہتی تھی کہ میری  ماں میری بیٹی سے ملیں اور میں ان سے آخری ملاقات کرنا چاہتی تھی کیوں کہ والدہ کا انتقال میرے لیے نا قابل برداشت تھا۔

سیرین کہتی ہیں کہ وہ اپنی ماں سے بات کرنے کا آخری موقع چاہتی تھیں۔ بالا آخر 4 سال کے بعد سیرین نے ’پروجیکٹ دسمبر‘ نامی مصنوعی ذہانت (اے آئی ) کا رخ کیا جس کو بنانے والے انجینیئر کا دعویٰ ہے کہ وہ ’مرنے والوں کی نقل‘ کرتا ہے۔

مصنوعی  ذہانت کی اس ایپلی کیشن پر صارفین ایک مختصر آن لائن فارم پر کرتے ہیں جس میں اس شخص کے بارے میں معلومات شامل ہوتی ہیں جس میں ان کی عمر، صارف کے ساتھ تعلق اور اس شخص کا کوئی ایک اقتباس شامل کیا جاتا ہے۔

اس کے بعد جوابات کو اوپن اے آئی کے جی پی ٹی 2 کے ذریعہ چلنے والے اے آئی چیٹ بوٹ میں فیڈ کیا جاتا ہے۔ یہ مرنے والے شخص کی صارف کی میموری کی بنیاد پر ایک پروفائل تیار کرتا ہے۔

سیرین نے ایسا ہی کیا فارم پر کرنے کے بعد جب چیٹ بوٹ کا استعمال کیا تو اس کے لیے اس کے نتائج انتہائی خوفناک تھے۔ سیرین کہتی ہیں کہ وہ ایسے لمحات تھے جو مجھے بہت حقیقی لگے۔

یہاں سرین کی اپنی مرحوم ماں سے کچھ اس طرح گفتگو  ہوئی۔

سیرین:  ہائی، ماما

ماما: میں ٹھیک ہوں

سیرین: کیا آپ ٹھیک ہیں

ماما: کیا آپ اچھا کھاتی ہیں

سیرین: جی ہاں، میں اپنی زندگی اچھی گزار رہی ہوں، آج کھانے کے لیے خریداری کرنے جا رہی ہوں

ماما: بہت اچھا، زیادہ کچھ  مت  خریدنا

سیرین: حقیقت میں  آپ کے انتقال سے قبل آخری مرتبہ آپ سے ملنا چاہتی تھی۔

ماما: سوسو! یہ میرے اختیار میں نہیں ہے۔

سیرین: ہاں میں جانتی ہوں، لیکن ماما آپ بھی جانے کے لیے تیار تھیں؟

ماما: سوسو! میں تیار تھی، میں آپ کو دیکھ رہی ہوں۔

سیرین : آپ مجھے کیسے دیکھتی ہیں؟ کیا آپ گلاب ہیں؟ یا کوئی تتلی؟

ماما: میں ہوا ہوں

پروجکیٹ دسمبر کے بانی جیسن روہرر کا کہنا ہے کہ صارفین عام طور پر وہ لوگ ہوتے ہیں جو کسی عزیز کے اچانک انتقال کے غم سے نمٹتے کی کوشش کرتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ‘زیادہ تر لوگ جو اس مقصد کے لیے ’پروجیکٹ دسمبر ‘ کا استعمال کرتے ہیں وہ اس مردہ عزیز کے ساتھ اپنی آخری بات چیت نقلی انداز میں کرتے ہیں اور پھر آگے بڑھتے ہیں۔

برٹش ایسوسی ایشن فار کونسلنگ اینڈ سائیکو تھراپی سے منظور شدہ تھراپسٹ بلی ڈنلیوی کہتی ہیں کہ اسے ‘سوگ تھراپی ‘ بھی کہہ سکتے ہیں-

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp