’بجٹ جیولری باکس میں لانے کا آئیڈیا کس کا تھا‘: پنجاب میں ضمنی بجٹ پیش کرنے پر مریم نواز تنقید کی زد میں

منگل 19 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب کی صوبائی کابینہ نے 4480 ارب روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دے دی۔ چیف سیکریٹری اور سیکریٹری فنانس نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو بجٹ دستاویز پیش کیں جس پر مریم نواز نے دستخط کر دیے۔

مریم نواز کو بجٹ دستاویز سرخ رنگ کے ایک ڈبے میں پیش کی گئیں جس پر سوشل میڈیا صارفین اس ڈبے کو جیولری باکس سے تشبیہ دے رہے ہیں اور تنقید کر رہے ہیں کہ جیولری باکس میں بجٹ کون پیش کرتا ہے۔

صحافی اسامہ غازی نے بجٹ دستاویزات والے باکس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ن لیگ کو ایسے کام کے مشورے دیتا کون ہے؟ یہ حکومت چلا رہے ہیں یا انعام گھر ؟ جیولری باکس میں بجٹ والا آئیڈیا ہی نرالا ہے۔

صحافی محمد عمیر لکھتے ہیں کہ اس کی کیا ضرورت تھی بجٹ ایسے جیولری باکس میں لانے کا آئیڈیا کس عظمیٰ بخاری کا تھا؟

ایک صارف نے مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایسے شوق تو بادشاہوں کے ہوا کرتے تھے۔

ایک صارف نے لکھا کہ جب زندگی میں پہلی بار کوئی آفس ملا ہوتو ایسا ہی ہوتا ہے، ظالموں نے آفس آفس کھیلنے کے لیے وزرا اعلیٰ کا دفتر ہی دے دیا۔

https://Twitter.com/Uroojsayyami/status/1769712619680833881?s=20

صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے صحافی اسامہ غازی کی ٹوئٹ کے رد عمل میں کہا کہ کاش! کوئی ان کو مشورہ ہی دے دے کہ صحافت کیسے کرتے ہیں۔ انہوں نے اسامہ غازی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ویسے تو ایسی ٹویٹ کرکے اپنی جہالت اور بے علمی کا ثبوت دیا ہے، بجٹ دستاویزات پیش کرنے کے لیے ہمیشہ سے یہی طریقہ چل رہا ہے لیکن بس کچھ بھی لکھ دو نہ پلے کچھ ہو، نہ حقائق کا پتا ہو، ایسے ہی ان لوگوں کو ٹائیگر صحافی نہیں کہتی۔

رابعہ چوہدری نے کہا کہ غریب بھوک سے مر رہا ہے۔ متوسط ​​طبقہ مہنگائی، ٹیکسوں اور بے روزگاری کی وجہ سے پسا ہوا ہے لیکن ذرا بجٹ پیپرز کے شاہانہ انتظامات پر نظر ڈالیں۔ زیورات کا ڈبہ اور دفتر میں ہر چیز کی شاندار ترتیب آپ کو بادشاہی کی تصویر دے رہی ہے۔

جہاں بعض صارفین مریم نواز پر تنقید کر رہے ہیں وہیں بعض ایسے بھی ہیں جن کا کہنا ہے کہ ایک سرکاری روایت ہے جس کا طریقہ ایسے ہی رائج ہے، یہ جیولری باکس نہیں ہے، قیمتی دستاویز اور اہم کاغذات بھی سرکاری طور پر ایسے ہی  باکس میں دیے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ پنجاب کی صوبائی کابینہ نے 4480 ارب روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دے دی۔ ترقیاتی بجٹ 655 ارب روپے اور سماجی تحفظ سے متعلق اقدامات کا بجٹ 20 ارب روپے مختص کیا گیا ہے۔ صحت کے لیے 473.6 ارب روپے اور تعلیم کے لیے 596 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ صوبائی کابینہ نے پنجاب سیلز ٹیکس سروس ایکٹ میں ترامیم کی منظوری بھی دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp