اسلام آباد یونائیٹڈ کا جیت پر جشن: سینیٹر مشتاق احمد خان تنقید کیوں کر رہے ہیں؟

منگل 19 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 9 کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو دلچسپ مقابلے کے بعد شکست دے دی اور ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ فائنل میں کامیابی کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے فلسطینی جھنڈے گراؤنڈ میں لہرائے اور گراؤنڈ کا چکر لگایا۔  جس پر شائقین کی جانب سے ان کو خوب سراہا جا رہا ہے وہیں چند صارفین ایسے بھی ہیں جو اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ اسرائیل کے لیے کے ایف سی کی تشہیر کے ذریعے سے مالیاتی سپورٹ اور نسل کشی میں ان کی سہولت کاری اور اہلیان فلسطین کے لیے آخری روز چند لمحوں کے لیے عوام کے مسلسل پریشر کے بعد جھنڈا اٹھا کراخلاقی سپورٹ کرنا یہ دوغلی پالیسی ہے، منافقت اور عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے۔

انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ جرم نا قابل معافی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں کے ایف سی کی تشہیر اور فلسطینی جھنڈے پر پابندی کے ذریعے پاکستان کے عوام کے زخموں پر مسلسل نمک پاشی کی گئی۔

 فلسطین کے جھنڈے لہرانے پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑیوں پر تنیقد کرنے پر ایک صارف نے سینیٹر مشتاق احمد خان سے کہا کہ یہ کھلاڑیوں کا ذاتی اقدام ہے اس پر تعریف بنتی ہے۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے صارف کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تعریف اس وقت بنتی جب یہ کام کھلاڑی اس سے پہلے ٹورنامنٹ کے دوران یا میچز کے دوران کرتے، ٹورنامنٹ کے اختتام اور آخری میچ کے بعد جھنڈا اٹھانا کفارہ نہیں بن سکتا، کیا ان کو عالمی سطح پر غیر مسلم کھلاڑیوں کے رویے اور سٹینڈ کا بھی علم نہیں تھا۔

خواجہ یاسین عثمانی لکھتے ہیں کہ اگرچہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم نے فائنل جیتنے کے بعد فلسطین کے جہنڈے لہرا دیے مگر حقیقت یہ ہے کہ نواں ایڈیشن تاریخ کا بدترین پی ایس ایل گزرا ہے کیونکہ جو شائقین فلسطینی جھنڈا لے کر آتے تھے ان سے جھنڈے چھین لیے گئے، کئی لوگوں کو گراؤنڈ سے باہر نکال دیا گیا۔ صارف کا مزید کہنا تھا کہ لگتا ہے پی ایس ایل انتظامیہ نے وہ داغ دھونے کے لیے کیا ہے جو داغ اپنے دامن پر کے ایف سی کی اسپانسرشپ لے کر اور پی ایس ایل کے دوران شائقین سے جھنڈے چھین کر لگایا تھا۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل 9 کے لیے ’ کے ایف سی‘ کی اسپانسر شپ پر عوام میں شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا تھا اور جو شائقین گراؤنڈ میں فلسطینی جھنڈے لے کر آئے ان سے جھنڈے چھین لیے گئے، اس وجہ سے اکثر شائقین نے پی ایس ایل دیکھنے کا بائیکاٹ بھی کیا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے میچ کے دوران فلسطین کے حق میں بینر اٹھانے پر سیکیورٹی اہلکاروں نے خاتون کو گیٹ پر روک لیا تھا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر ٹوئٹ کرتے ہوئے فریال نامی خاتون نے لکھا تھا کہ ’میچ کے دوران فلسطین کے حق میں لکھے گئے بینر کو دیکھ کر مجھے سیکیورٹی اہلکاروں نے روک لیا اور ایسے پیش آئے جیسے میں کوئی ۔ہتھیار ساتھ لے کر جارہی ہوں‘

انہوں نے بتایا کہ اہلکاروں نے کہا کہ ’یہ بینرز اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہے، یہ سیاسی اور متنازع پیغام ہے، کچھ لوگوں کو بُرا لگتا ہے، اگر آپ اندر جانا چاہتی ہیں تو ان بینرز کو باہر چھوڑنا ہوگا‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp