سعودی عرب نے کچھ ایسی تدبیر استعمال کی کہ اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن کو سعودیہ کی سرزمین پر قدم رکھنے کا اپنا ارادہ منسوخ کرنا پڑا۔ ایلی کوہن کو سعودی عرب میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی عالمی سیاحتی تنظیم کی کانفرنس میں شرکت کرنی تھی تاہم ایسا نہ ہوسکا۔
اس حوالے سے غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں سعودی عرب پر تنقید کی گئی ہے کہ اس نے مبینہ طورپر اسرائیلی وزیر خارجہ کے دورے کے موقع پر سیکیورٹی معاملات پر غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیا جس کے باعث وہ سعودیہ نہیں آسکے۔
وزیر خارجہ ایلی کوہن کو اس ہفتے کانفرنس میں شرکت کے لیے سعودی عرب جانا تھا جو کہ کسی بھی اسرائیلی وزیر کا سعودیہ کا پہلا دورہ ہوتا۔ اس دو روزہ کانفرنس کا انعقاد سعودی شہر العلا میں کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دورے کے دوران جب اسرائیلی وزیر خارجہ کے حفاظتی اقدامات کرنے پر بات چیت کا وقت آیا تو سعودی عرب نے سنجیدگی نہیں دکھائی جس نے وزیر خارجہ ایلی کوہن کو اپنا دورہ منسوخ کرنے پر مجبور کیا۔
اسرائیل نے یو این ورلڈ ٹورزم آرگنائزیشن اور امریکی صدر جو بائیڈن کے ذریعے سعودی عرب پر دباؤ ڈالنے کے لیے لابنگ بھی کی تھی تاکہ اس کے وزیر خارجہ کو مذکورہ تقریب میں شرکت کی اجازت مل جائے۔
علاوہ ازیں سعودی عرب نے کانفرنس میں شرکت کے لیے آنے والے دیگر اسرائیلی شرکا کو بھی اینٹری ویزا جاری کرنے سے گریز کیا۔ ان حضرات کو اقوام متحدہ نے کانفرنس میں مدعو کیا تھا۔