پاکستان کی معروف یونیورسٹی نے’قریبی اور رومانوی تعلقات‘ پر پابندی لگا دی

بدھ 20 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور کی خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسی کے مطابق اسٹاف ممبرز اور طلبہ و طالبات کے درمیان ’قریبی اور رومانوی تعلقات‘ پر پابندی عائد کر دی ہے، تاکہ کیمپس میں ہراسانی کے واقعات پر روک لگائی جا سکے۔

خلاف ورزی پر کیا کچھ ہوسکتا ہے؟

انکوائری کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر بریخنا جمیل کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر سزائیں سخت ہیں، جس میں زبانی یا تحریری سرزنش، برطرفی، معطلی، اخراج، تادیبی تحقیقات، جرمانہ، ڈگری روکنا، پیشہ ورانہ لائسنس کی منسوخی اور مناسب سمجھی جانے والی دیگر متعلقہ پابندیاں شامل ہیں۔

نوٹیفیکیشن کا عکس

تعلقات میں ملوث افراد خود اعلان کریں

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ یہ تعلقات مفادات کے تصادم اور پیشہ ورانہ فیصلے پر سمجھوتے کا باعث بنتے ہیں، اور ادارے کی ساکھ کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ اس طرح کے تعلقات میں ملوث افراد کو خود اس کا اعلان کرنا چاہیے۔

زیرو ٹالرنس کی پالیسی

کے ایم یو میں کسی بھی قسم کی ہراسانی کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی ہے اور اس پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر کیے گئے حالیہ اقدامات میں گریڈ 18 کے اسٹاف ممبر کو نکالنا، تحریری سرزنش، جرمانے اور گریڈ 17 کے دوسرے اسٹاف ممبر کی تنزلی شامل ہے۔

عملے کے کئی دیگر سینیئر ارکان کو حتمی وارننگ دی گئی ہے اور وہ زیر نگرانی ہیں۔اس اقدام کا مقصد کیمپس میں ہراساں کیے جانے کے واقعات کو روکنا ہے۔

پالیسی میں دی گئی دفعات کی تعمیل لازمی قرار

ڈاکٹر بریخنا نے تمام فیکلٹی ممبران پر زور دیا ہے کہ وہ پالیسی کو متعلقہ ادارے اور انتظامی سیکشن میں پھیلا دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام فیکلٹی، عملہ اور طلبہ پوری طرح سے مطلع ہوں اور پالیسی میں دی گئی دفعات کی تعمیل کریں۔

نجی تعلقات سے متعلق معاملات کو تعلیمی کمیونٹی میں حل کیا جائے

انہوں نے کہا کہ نوٹیفکیشن کے ایم یو کے وائس چانسلر کی منظوری سے جاری کیا گیا ہے۔اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے خلاف ایچ ای سی کی پالیسی 2020 کے مطابق فیکلٹی ممبران، عملے اور طلبہ کے درمیان قریبی یا رومانوی تعلقات کی ممانعت‘ کے عنوان سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کے ایم یو کی جانب سے اپنائی گئی پالیسی کے تحت ضروری ہے کہ ان نجی تعلقات سے متعلق معاملات کو تعلیمی کمیونٹی میں حل کیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟