امریکہ کی کانگریس کی خارجہ اُمور کمیٹی میں پاکستان میں انتخابات سے متعلق ہونے والی سماعت کے دوران ڈونلڈ لو کا بیان پاکستان میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ بریفنگ کے دوران امریکہ کے معاون وزیرِ خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیائی اُمور ڈونلڈ لو نے کہا ہے کہ امریکہ یا میں نے عمران خان کی حکومت کے خلاف کوئی اقدامات نہیں کیے تھے۔ عمران خان کی حکومت گرانے میں امریکی مداخلت کے الزامات جھوٹ اور سازشی تھیوری پر مبنی تھے، ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے عمل میں ملوث نہیں تھے۔
ڈونلڈ لو نے جب کہا کہ سائفر جھوٹ ہے تو ساتھ ہی ’جھوٹا جھوٹا‘ اور ’عمران خان کو رہا کرو‘ کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں، سماعت کے دوران عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا جانے لگا۔ اس موقع پر عمران خان کے حق میں نعرے لگانے والے افراد کو ہال سے باہر نکال دیا گیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
ڈونلڈ لو کی پیشی کے دوران فری فری عمران خان کے نعرے لگ گئے۔۔ pic.twitter.com/zWk5OedNwC
— Laiba Dar (@LaibaUmerDar) March 20, 2024
سابق نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ بڑے بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے وہ نکلے۔
بڑے بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے وہ نکلے۔۔۔ pic.twitter.com/7qM0qyK1dA
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) March 20, 2024
پی ٹی آئی کی حامی صارف لکھتی ہیں کہ امریکی عدالت میں ڈونلڈ لو کے شیم شیم کے نعرے لگ گئے، اس ویڈیو کو وائرل ہونا چاہیے۔
امریکی عدالت میں ڈونلڈ لو کے شیم شیم کے نعرے ۔۔۔۔۔
اسکو وائرل ہونا چاہیے ۔۔۔🔥
pic.twitter.com/1wD66BaaKo— Fatima PTI (@FatimaPTI_IK) March 20, 2024
کاشف بلوچ لکھتے ہیں کہ عمران خان جیل میں بیٹھ کر انہیں صحیح گھسیٹ رہا ہے،عمران خان کی حکومت نہ گرانے کا جھوٹ بولنے پر ڈونلڈ لو کے خلاف نعرے لگ گئے۔
عمران خان انہیں جیل میں بیٹھ کر سہی گھسیٹ رہا ہے
عمران خان کی حکومت نہ گرانے کا جھوٹ بولنے پر ڈونلڈ لو کے خلاف نعرے لگ گئے pic.twitter.com/340D8Ff4aK— Kashif Baloch (@Skiper786) March 20, 2024
صحافی اسامہ غازی نے لکھا کہ ڈونلڈ لو غلط جگہ پھنس گیا ہے اور اب اس سے نکلا نہیں جا رہا۔
ڈونلڈ لو غلط جگہ پھنس گیا ہے ، نکلا نہیں جا رہا اب pic.twitter.com/2eD7Yrf7Zp
— Muhammad Usama Ghazi (@ghaziusama) March 20, 2024
واضح رہے کہ گزشتہ 2برس کے دوران امریکی سفارت کار کا نام پاکستان کی سیاست میں گونجتا رہا ہے۔ عمران خان اپریل 2022 میں اپنے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اپنی حکومت کے خاتمے کے لیے امریکہ کو ذمے دار قرار دیتے آئے ہیں۔
عمران خان نے ایک جلسہ عام میں یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ ڈونلڈ لو نے واشنگٹن ڈی سی میں متعین پاکستان کے سفیر کو حکومت میں تبدیلی کی دھمکی دی تھی جبکہ امریکہ عمران خان کے عائد کردہ الزامات کی کئی بار تردید کر چکا ہے