وزیر اعظم نے کابینہ کمیٹی برائے تشخیصِ معاملاتِ قانون سازی تشکیل دے دی

ہفتہ 23 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کی قانون سازی کے معاملات سے نمٹنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

کابینہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کا نام ’کابینہ کمیٹی برائے تشخیصِ معاملاتِ قانون سازی (سی سی ایل سی)‘ ہے۔

کمیٹی کی ذمہ داریوں میں نئے قوانین، قواعد اور موجودہ قوانین، قواعد کا جائزہ لینا اور یہ سفارش کرنا ہوگا کہ آیا وہ حکومتی پالیسی کے مطابق ہیں۔

مزید برآں کمیٹی کو یہ بھی جانچنا ہوگا کہ موجودہ قوانین میں ترمیم آئینی اسکیم کے مطابق ہے، کسی موجودہ قانون کی خلاف ورزی نہیں کرتا اور پارلیمنٹ کے اختیار میں آتا ہے۔

ڈویژن کے ساتھ پالیسی کے معاملے پر اختلاف کی صورت میں دونوں کے نقطہ نظر کابینہ کے سامنے پیش کیے جائیں گے تاکہ وہ فیصلہ کر سکے۔

کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر قانون و انصاف ہوں گے جبکہ ممبران میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز، وفاقی وزیر تجارت، وفاقی وزیر خزانہ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار، خصوصی دعوت پر اٹارنی جنرل، وفاقی سیکریٹری کابینہ ڈویژن، سیکریٹری قانون و انصاف ڈویژن اور ایڈیشنل سیکریٹری وزیراعظم آفس کمیٹی شامل ہوں گے۔

چیئرمین کمیٹی کسی بھی اجلاس کے لیے کسی بھی وفاقی وزیر کو شامل کر سکیں گے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹائزیشن پراجلاس

دریں اثنا وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ترجیحی بنیادوں پر ملکی آئی ٹی برآمدات میں اضافے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئی ٹی شعبے کی ترقی کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی معاونت حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے اقدامات پراجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں آئی ٹی شعبے میں خدمات سرانجام دینے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ ماہرین نے شرکت کی اور تجاویز پیش کیں۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملکی ترقی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کلیدی کردار ہے اور اس شعبے میں ملکی معیشت کی ترقی کی موجود وسیع استعداد کو بروئے کار لائیں گے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے اطلاق سے معیشت کے ہر شعبے میں جدت لے کر آئیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہم عصر تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا اور علم و ہنر کی بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے کی اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے جس میں عام آدمی کی انٹرنیٹ تک رسائی میں اضافہ، ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کی بہتری، ای-گورننس، نوجوانوں میں ڈیجیٹل اسکلز کی پیشہ وارانہ تربیت و جدت اور اس شعبے میں کاروبار کے فروغ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

وزیرِاعظم نے ترجیحی بنیادوں پر ملکی آئی ٹی برآمدات میں اضافے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزراء محمد جہانزیب، احسن اقبال، احد خان چیمہ، عطاءاللہ تارڑ، شزہ فاطمہ خواجہ، رانا مشہود خان، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp