گورنرخیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے دعویٰ کیا ہے کہ زمان پارک سے پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے ان سے رابطہ کرتے ہوئے صوبہ میں انتخابات نہ کرانے کی درخواست کی ہے۔ گورنر کے مطابق دیگر بڑی سیاسی جماعتیں بھی متفق ہیں کہ انتخابات ایک ساتھ ہوں۔
گورنمنٹ کالج پشاور میں تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبہ میں سیکیورٹی صورت حال کے حوالے سے وہ پہلے ہی الیکشن کمیشن کو آگاہ کرچکے ہیں۔ ’صاف بات ہے کہ حالات مناسب نہیں، الگ الگ انتخابات ممکن نہیں۔‘
گورنر خیبرپختونخوا کے مطابق دو دن روز قبل زمان پارک لاہور سے تحریک انصاف کے اراکین نے انہیں فون کرکے کہا ہے کہ خدا کے لیے یہ الگ الیکشن نہ کرائے جائیں۔ تاہم گورنر نے رابطہ کرنیوالے پی ٹی آئی کے ارکان کے نام اور تعداد نہیں بتائی۔
’میں نے انہیں (تحریک انصاف کے اراکین) کہہ دیا ہے کہ دو قدم آگے جاؤ اور یہی بات عمران خان کو بھی کہو۔‘
گورنر حاجی غلام علی کا موقف تھا کہ صوبائی اسمبلی کے الگ انتخابات سے یہ روایت بن جائے گی کہ صوبائی اور قومی اسمبلیوں کے لیے علیحدہ علیحدہ انتخابات ہوں اور ہر پانچ سال بعد یہی ہوتا رہے۔ جس کا معاشی بوجھ بھی الگ اٹھانا پڑے گا۔
گورنرخیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ زمان پارک میں جو کچھ ہوا اس سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے۔ سیاسی لوگوں کے لیے جیل جانا بڑی بات نہیں۔ اور وہ کسی قسم کے مزاحمت کے بغیر گرفتاری دیتے آئے ہیں۔
حاجی غلام علی کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات میں عدالت سے رجوع کرنے کی ضرورت پیش نہیں آنی چاہیے۔
واضح رہے کہ گورنر خیبر پختونخوا نے اسلام آباد میں الیکشن کمیشن حکام کے ساتھ تفیصلی مشاورت کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کے لیے 28 مئی کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔