لاہور کے معروف ایچی سن کالج کے پرنسپل مائیکل تھامسن نے اچانک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور اپنے خط میں لکھا کہ کچھ لوگوں کو ترجیح دینے کے لیے کالج کی پالیسی کو نقصان پہنچایا گیا۔ ان کے بقول گورنر ہاؤس کے متعصبانہ اقدامات نے سکول کی گورننس اور نظم و نسق کو خراب کیا۔
یہ استعفیٰ ایسے وقت میں سامنے آیا جب وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ کی اہلیہ نے اپنے 2بچوں کی فیس معافی کے لیے گورنر پنجاب کو درخواست دی تھی، گورنر پنجاب کے کہنے پر احد چیمہ کے دونوں بچوں کی 3 سال کی فیس معاف کی گئی۔
اس واقعہ کے بعد صارفین کی جانب سے احد چیمہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ احد چیمہ کی ایمانداری کا بہت چرچا تھا لیکن حکومت میں آتے ہی انہوں نے فیس معافی کی درخواست دے دی تو کوئی طنزاً کہتا نظر آ رہا ہے کہ کیا احد چیمہ کے بچوں کی احساس پروگرام میں رجسٹریشن کی کوئی گنجائش ہے؟
واقعہ پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ کی جانب سے ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ شریف مافیا سے اپنا اثرورسوخ استعمال کر کے اپنے بچوں کی فیس معاف کروانے والے احد چیمہ کی دولت کا تخمینہ لگائیں تو پتا چلے گا کہ آج پاکستان اقتصادی طور پر تباہ حال کیوں ہے۔ یہی اشرافیہ دہائیوں سے پاکستان پر مسلط ہے اور ان کے اثاثوں میں اضافہ جبکہ ملک غریب ہوتا جا رہا ہے۔
شریف مافیا سے اپنا اثرورسوخ استعمال کر کے اپنے بچوں کی فیس معاف کروانے والے احد چیمہ کی دولت کا تخمینہ لگائیں تو پتا چلے گا کہ آج پاکستان اقتصادی طور پر تباہ حال کیوں ہے۔ یہی اشرافیہ دہائیوں سے پاکستان پر مسلط ہیں اور ان کے اثاثوں میں اضافہ جبکہ ملک غریب ہوتا جا رہا ہے! pic.twitter.com/14zGu9tWEs
— PTI (@PTIofficial) March 25, 2024
سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی لکھتے ہیں کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اور ایل ڈی اے ہاؤسنگ اسکینڈلز کے مرکزی کردار اور شہبازشریف کے لاڈلے احد چیمہ کے بچوں کی فیس معاف کرنے کے لیے گورنر پنجاب کے ناجائز دباؤ کے خلاف ایچیسن کالج لاہور کے غیر ملکی پرنسپل نے استعفی دے دیا۔ غریبوں کے بچے تعلیم سے محروم اور ن لیگی لٹیرے اپنے بچوں کی فیسیں زبردستی معاف کروانے میں مصروف ہیں۔
آشیانہ ھاوسنگ سکیم اور ایل ڈی اے ھاوسنگ سکینڈلز کے مرکزی کردار اور شہبازشریف کے لاڈلے احد چیمہ کے بچوں کی فیس معاف کرنے کیلئے گورنر پنجاب کے ناجائز دباؤ کے خلاف ایچیسن کالج لاہور کے غیر ملکی پرنسپل نے استعفا دے دیا۔ غریبوں کے بچے تعلیم سے محروم اور ن لیگی لٹیرے اپنے بچوں کی فیسیں… pic.twitter.com/ww20gkpz0a
— Moonis Elahi (@MoonisElahi6) March 25, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ اس رمضان اپنے صدقات، خیرات و زکوٰۃ مستحق وفاقی وزراء کو دیجیے ان کے پاس اپنے بچوں کی فیس جمع کرانے کے پیسے نہیں ہیں۔
'اس رمضان اپنے صدقات، خیرات و زکوٰۃمستحق وفاقی وزراء کو دیجیے ان کے پاس اپنے بچوں کی فیس جمع کرنے کے پیسے نہیں '
— Amna Kousar (@AmnaKousar9) March 26, 2024
اوریا مقبول جان نے طنزاً لکھا کہ گورنر پنجاب نے جس کمال مہربانی و التفات سے نظر کرم کرتے ہوئے احد چیمہ کے بچوں کی ایچی سن کی فیس معاف فرما کر صلۂ رحمی کا مظاہرہ کیا ہے، ساتھ میں نواز شریف کی تصویر والے چند آٹے کے تھیلے بھی بجھوا دیتے تو مزید اجر کے مستحق ٹھیرتے۔
گورنر پنجاب نے جس کمال مہربانی و التفات سے نظر کرم کرتے ہوئے احد چیمہ کے بچوں کی ایچی سن کی فیس معاف فرما کر صلۂ رحمی کا مظاہرہ کیا ہے ، ساتھ میں نواز شریف کی تصویر والے چند آٹے کے تھیلے بھی بجھوادیتے تو مزید اجر کے مستحق ٹہرتے
— Orya Maqbool Jan (@OryaMaqboolJan) March 25, 2024
صحافی عاصمہ چوہدری لکھتی ہیں کہ بالآخر ایچی سن کالج کے پرنسپل نے حکومتی عہدیداران اور گورنر پنجاب کی بے جا مداخلت پر استعفی دے دیا۔ احد چیمہ جیسے بیوروکریٹ وزیر اتنے غریب ہیں کہ فیس معافی کے لیے ادارے کے پرنسپل اور انتظامیہ کودباؤ میں لا رہے۔ کوئی ادارہ رہ تو نہیں گیا مزید تباہی کے لیے؟
بالآخر ایچی سن کالج کے پرنسپل نے حکومتی عہدیداران اور گورنر پنجاب کی بے جا مداخلت پر استعفی دے دیا۔احد چیمہ جیسے بیوروکریٹ وزیر اتنے غریب ہیں کہ فیس معافی کے لئے ادارے کے پرنسپل اور انتظامیہ کودباؤ میں لا رہے۔کوئی ادارہ رہ تو نہیں گیا مزید تباہی کے لئے۔۔۔ pic.twitter.com/muNGtdM60l
— Asma Chaudhry (@asmaschaudhry) March 25, 2024
اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ معاملے کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے احد چیمہ کے بچے 3سال سے ایچی سن کالج میں نہیں پڑھ رہے، اس لیے ان کی اہلیہ نے رولز کے مطابق فیس معافی کی درخواست دی جسے گورنر پنجاب نے قانون کے مطابق منظور کیا۔
معاملے پر موقف دیتے ہوئے وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے کہا’ میری اہلیہ سرکاری ملازم ہیں اور انہوں نے 2022 میں پرنسپل کو درخواست دی تھی جس میں کہا گیا کہ ہماری ٹرانسفر ہو گئی ہے اور بچے شفٹ کرنے ہیں۔ جس پر پرنسپل صاحب نے کہا کہ چھٹیاں دیں گے لیکن مکمل فیس دینا ہو گی اور میری اہلیہ نے کہا دونوں جہگوں پر مکمل فیس دینا مشکل کام ہوگا‘۔
انہوں نے کہا’ میری اہلیہ نے پرنسپل سے کہا اپنی پالیسی پر نظرثانی کریں لیکن پرنسپل نے اتفاق نہیں کیا تھا اور میری اہلیہ نے گورنر پنجاب کو درخواست دے دی۔ جس پر گورنر نے معاملہ بورڈ کو بھیج دیا تھا۔ بورڈ 2019 کا بنا ہوا ہے جس کا مسلم لیگ ن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بورڈ نے جنوری 2023 میں معاملے کو سپورٹ کیا تھا‘۔