نوجوان موسیقار عثمان ریاض کی ہدایت کاری میں بننے والا پاکستان کا پہلا اینیمیشن اسٹوڈیو ’ مانو اینیمیشن اسٹوڈیوز‘ رواں موسم گرما میں ملک بھر کے سینما گھروں میں اینیمیٹڈ فیچر فلم ‘دی گلاس ورکر’ ریلیز کرنے جا رہا ہے۔
’ مانو اینیمیشن اسٹوڈیوز‘ نے مانڈوی والا انٹرٹینمنٹ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس نے حال ہی میں بلاک بسٹر پاکستانی فلم دی لیجنڈ آف مولا جٹ ریلیز کی تھی جس کے بعد 2023 میں کانز فلم فیسٹیول میں دکھائی جانے والی اینی میٹڈ فیچر فلم کو پاکستان کے تھیٹر میں دکھانے کے حقوق دیے گئے تھے۔
اب مانو اینیمیشن اسٹوڈیوز اور مانڈوی والا انٹرٹینمنٹ نے یہ اعلان کیا ہے کہ ‘دی گلاس ورکر’ 2024 کے موسم گرما میں پاکستان کے سینما گھروں کی زینت بنے گی۔
اپنی فیچر فلم کی ریلیز پر تبصرہ کرتے ہوئے، معروف فنکار اور اب ایک اینیمیٹڈ فلم کے پروڈیوسر نے بتایا ہے کہ ہم مانڈوی والا انٹرٹینمنٹ کے ساتھ مل کر 2024 کے موسم گرما میں پاکستان میں فلم کی ریلیز کے لیے کام کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ فلم ایک طویل عرصے سے بنا رہا ہوں اور مجھے پاکستان اور بین الاقوامی سطح پر لوگوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ہے۔
عثمان ریاض نے اپنی اینیمیٹڈ فلم کی خصوصیات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ‘دی گلاس ورکر’ روایتی طور پر اینیمیٹڈ فلم ہے جس کا ہر فریم ہاتھ سے کھینچا اور پینٹ کیا جاتا ہے۔ فلم کے ہر سیکنڈ میں بہت ساری فنکاری اور کام گیا ہے۔ ناظرین کے لیے اسے بڑے پردے پر دیکھنے کے لیے پرجوش ہوں۔
سی ای او ندیم مانڈوی والا نے اسٹوڈیو کے لیے اس تاریخی موقع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘گلاس ورکر’ بالآخر ریلیز کے لیے تیار ہے اور ہم اس موسم گرما میں پاکستان بھر کے سینما گھروں میں اپنی پہلی فلم کی نمائش کے لیے پرجوش ہیں۔
مانڈوی والا نے مزید کہا کہ ’ گلاس ورکر عثمان ریاض اور مانو اینیمیشن اسٹوڈیوز کا تخلیق کردہ فن پارہ ہے، ناظرین اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں یہ فلم دیکھ سکیں گے۔ یہ فلم پاکستانی سنیما کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس سے پہلے کبھی بھی ملک نے اس معیار کی ہاتھ سے تیار کردہ اینیمیٹڈ فلم تیار نہیں کی گئی ہے۔